دبئی پراپرٹی لیکس میں نام آنے والوں کو اعلیٰ عہدوں سے الگ ہوجانا چاہیئے، امیر جماعت اسلامی

جب حکمران طبقہ ملک سے باہرسرمایہ کاری کرے گا تو پاکستان میں سرمایہ کاری کون کرے گا؟ ایسے عناصر پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے غیرمحفوظ بناتے جارہے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمان کا بیان

Sajid Ali ساجد علی بدھ 15 مئی 2024 12:46

دبئی پراپرٹی لیکس میں نام آنے والوں کو اعلیٰ عہدوں سے الگ ہوجانا چاہیئے، امیر جماعت اسلامی
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 مئی 2024ء ) جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ دبئی پراپرٹی لیکس میں حکمران طبقے سے تعلق رکھنے والے جتنے بھی افراد کے نام آئے انہیں اپنے عہدوں سے فوری طور الگ ہوجانا چاہیئے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پہلے پانامہ لیکس پھر پینڈورا پیپرز اور اب دبئی پراپرٹی لیکس پاکستانی اشرافیہ اور حکمران طبقے کی دولت و ثروت کی ہوشربا داستانیں اب بین الاقوامی سکینڈلز کا لازمی حصہ بنتی جارہی ہیں، پراپرٹی لیکس میں دبئی میں 22 ہزار پاکستانیوں کی 23 ہزار جائدادوں کی مالیت کا اندازہ 12اعشاریہ 5 ارب ڈالرز لگایا گیا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے سوال اٹھایا کہ کیا فہرست میں شامل حکمران طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد یہ بتانا پسند کریں گے کہ ان کے پاس دبئی میں جائیداد کی خریداری کے لیے رقم کہاں سے آئی؟ یہ رقم کن ذرائع سے دبئی منتقل ہوئی؟ کیا یہ تمام جائیدادیں بروقت ایف بی آر، الیکشن کمیشن اور اسٹیٹ بینک میں ڈیکلیئر کی گئیں؟ سرمایہ کاری پاکستان سے باہر کیوں کی گئی؟ اگر بالفرض یہ جائیدادیں ڈیکلیئر کربھی دی گئی ہیں تو سوال یہ ہے کہ جب حکمران طبقہ ملک سے باہرسرمایہ کاری کرے گا تو پاکستان میں سرمایہ کاری کون کرے گا؟ ایسے تمام افراد کو اب اعلیٰ عہدوں سے الگ ہونا چاہیے کیوں کہ ایسے عناصر پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے غیرمحفوظ بناتے جارہے ہیں، حکمرانی یہاں اور سرمایہ کاری وہاں، یہ نہیں چلے گا۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ دبئی پراپرٹی لیکس میں پاکستانیوں کی دبئی میں اربوں ڈالرز کی جائیدیں ہونے کا انکشاف ہوا ہے، دبئی میں نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز، فیصل واوڈا، آصف زرداری کے بچوں، محسن نقوی کی اہلیہ سمیت 17 ہزار پاکستانیوں کی دبئی میں مجموعی طور پر 11 ارب ڈالر کی جائیدادیں پائی گئی ہیں، مجموعی طور پر دبئی میں عالمی اشرافیہ کی 389 ارب ڈالرز کی پراپرٹی لیکس منظر عام پر آگئی ہیں ، پراپرٹی لیکس کے تحت سعودی شہریوں کی جائیدادوں کی مالیت 8اعشاریہ 5 ارب ڈالرہے، 8ہزار 500 سعودی شہریوں نے 16 ہزار جائیدادیں خریدرکھی ہیں، برطانوی شہریوں کی جائیدادوں کی مالیت 10ارب ڈالر ہے، 19ہزار 500برطانوی شہری 22 ہزار جائیدادوں کے مالک ہیں، بھارتیوں کی جائیدادوں کی کا اندازہ 17ارب ڈالر ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ بیرون ملک جائیدادیں خریدنے والے غیرملکیوں میں پاکستانیوں کا دوسرا نمبر ہے، پاکستانیوں کی مجموعی پراپرٹیز کا 2اعشاریہ 5 فیصد بنتا ہے، 17ہزار پاکستانیوں نے 23 ہزار جائیدادیں خرید رکھی ہیں، پراپرٹی لیکس میں بااثرعالمی شخصیات، سیاستدان، ریٹائرڈ سرکاری افسران اور ان سے وابستہ افراد کی جائیدادیں شامل ہیں، پراپرٹی لیکس میں ایک پولیس چیف، سفارتکار اور سائنسدان بھی شامل ہے، 12 سے زائد ریٹائرڈ جنرلز کے نام بھی پراپرٹی لیکس میں شامل ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں