ژ* بلوچستان میں دہشت گردی کی تازہ لہر خطرے کی گھنٹی ہے، صاحبزادہ حامد رضا

غ* بھارت پاکستان میں دہشت گردی اور فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی کوشش کر رہا ہے m خطرات میں گھرے ملک کو قومی اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے ً عدلیہ نے ہمیشہ شریف خاندان کو رعایتیں دی ہیں، نظام عدل پر کئی سوالیہ نشان لگ چکے ہیں ‘ مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، رمضان شروع ہونے سے پہلے مہنگائی پر قابو پایا جائے،چیئرمین سنی اتحاد کونسل پاکستان

ہفتہ 20 اپریل 2019 19:47

& لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اپریل2019ء) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی کی تازہ لہر خطرے کی گھنٹی ہے۔ بھارت پاکستان میں دہشت گردی اور فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی کوشش کر رہا ہے۔ مکران کوسٹل ہائی وے پر 14 مسافروں کا قتل المناک سانحہ ہے۔ بلوچستان میں بدامنی پیدا کرنا عالمی گریٹ گیم کا حصہ ہے۔

بھارت بلوچستان میں مشرقی پاکستان جیسے حالات پیدا کرنا چاہتا ہے۔ بھارتی سازشیں ناکام بنانے کے لئے قومی یکجہتی کی ضرورت ہے۔ مظلوم ہزارہ برادری کب تک لاشیں اٹھاتی رہے گی۔ حکومت ہزارہ برادری کا تحفظ یقینی بنائے۔ وزراء کی تبدیلی سے حکومت کی ساکھ مجروح ہوئی ہے۔ مولانا فضل الرحمن ہر غ*کرپٹ حکومت کا سہولت کار رہا ہے۔

(جاری ہے)

ملک کسی احتجاجی تحریک کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

خطرات میں گھرے ملک کو قومی اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے۔ عدلیہ نے ہمیشہ شریف خاندان کو رعایتیں دی ہیں۔ نظام عدل پر کئی سوالیہ نشان لگ چکے ہیں۔ مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ رمضان شروع ہونے سے پہلے مہنگائی پر قابو پایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مختلف وفود سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ عمران خان کو ریاست مدینہ کا وعدہ بھولنے نہیں دیں گے۔

پاکستان کو ریاست مدینہ کا عکس بنانے کے لئے ضروری ہے کہ ملک میں مکمل شرعی نظام عملی طور پر نافذ کیا جائے۔ عمران خان خلافت راشدہ کے نظام حکومت کو اپنا آئیڈیل بنائیں۔ سادگی اور کفایت شعاری کی حکومتی پالیسی پر عمل نہیں ہو سکا۔ پچھلی حکومتوں کی طرح موجودہ حکومت کا بھی آئی ایم ایف سے رجوع کرنا بدقسمتی ہے۔ عالمی مالیاتی اداروں کی معاشی غلامی سے نجات ہی ہمارے اقتصادی مسائل کا حل ہے۔ پاکستان کی خود مختاری کو آئی ایم ایف کے پاس گروی نہ رکھا جائے۔ قرضوں کی بجائے خود انحصاری کی پالیسی اختیار کی جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں