داخلی نقل مکانی ،مسائل اور تجاویز کے موضوع پر دو روزہ پالیسی ڈائیلاگ کا انعقاد

منگل 27 جولائی 2021 23:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2021ء) ایگزیکٹو ڈویلپمنٹ انسٹیٹیوٹ آف نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی کے زیر اہتمام سرکاری اور نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے سینئر پیشہ ور افراد کی استعداد کار میں اضافہ کی غرض سے ’’داخلی نقل مکانی ،مسائل اور تجاویز ‘‘کے موضوع پر دو روزہ پالیسی ڈائیلاگ کا انعقاد کیا گیاجس میں ملک بھر سے ماہرین تعلیم ، سرکاری ملازمین ، پولیس افسران اور نجی شعبے کے نمائندوں سمیت 40 سے زائد شرکا ء نے شرکت کی ،نامور پیشہ ور افراد کی ٹیم نے اس کورس کا انعقاد کیا جس میں قومی اور بین الاقوامی ماہرین نے اربن یونٹ پنجاب اور کچھ بیرونی ممالک کے کیس سٹڈیز پیش کئے گئے، شرکا ء نے جنس ، کنبہ اور روزگار کے تناظر میں داخلی نقل مکانی پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا ،علاوہ ازیں بلوچستان اور سندھ کے تناظر میں داخلی نقل مکانی کے اثرات، قانون کے نفاذ کے نقطہ نظر سے داخلی نقل مکانی کے معاشرتی اثرات اور کورونا کے حوالے سے مہاجرین کی صحت کی دیکھ بھال کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا،مقررین میں ڈاکٹر محمد نظام الدین ، ڈاکٹر ناصر جاوید ، وکٹر لوٹنکو ، تھامس مارٹن ارنسٹ ، پیپی کیوینیمی صدیق ، ڈاکٹر فریحہ ظفر ، ڈاکٹر راحیلہ سعد ، عارف حسن ، رفیع اللہ کاکڑ ، آئی جی موٹر وے پولیس سید کلیم امام ، کنٹری ہیڈ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار ہجرت میو ساتو اور سابق آئی جی پنجاب شعیب دستگیر شامل تھیریکٹر این ایس پی پی ڈاکٹر اعجاز منیر نے مکالمے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کوداخلی نقل مکانی کی صورت میں معاشی اور معاشرتی لحاذ سے چیلنجوں کا سامنا رہا، تاہم ای ڈی آئی نے اس مسئلے پر افہام و تفہیم پیدا کرنے اور اس کے حل کی نشاندہی کرنے کیلئے اس پالیسی ڈائیلاگ کوڈیزائن کیا جس میں اسٹیک ہولڈرز سے اس سلسلہ میں پالیسی کی تشکیل اور عمل درآمد پر تفصیلی گفتگو کی گئی،کورس میں ای ڈی آئی کے ڈین احمد نذیر وڑائچ نے پاکستان میں داخلی نقل مکانی کے حوالے سے درپیش چیلنجوں کی نشاندہی کی اور زیر بحث موضوعات و امور کا احاطہ کیا اور کہا کہ ای ڈی آئی نے اس سلسلہ میں ان پٹ لینے کیلئے نامور ماہرین اور پریکٹیشنرز کے ایک گروپ کو جمع کرنے کی کوشش کی،انہوں نے کہا کہ کورس مقررین اور شرکا کی طرف سے اٹھائے گئے امور و سفارشات پر مشتمل ایک رپورٹ مرتب کی جائے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں