ایس آر او 350(1)2024کو واپس یا بیلنس شیٹ کی شرط ختم کی جائے ‘ ٹیکس ایڈوائزرز ایسوسی ایشن

شرط قانون سے متصادم ہے،بیلنس شیٹ کی شرط کرپشن کرنے کے نئے راستے کھولے گی ‘ سینئر رہنما امانت بشیر ، خواجہ عبد الرحمان

جمعرات 18 اپریل 2024 12:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2024ء) پاکستان ٹیکس ایڈوائزر زایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ایس آر او 350(1)2024کو واپس ہونا چاہیے یا پھر بیلنس شیٹ کی شرط ختم ہونی چاہیے کیونکہ بیلنس شیٹ ک شرط صرف کرپشن کا بازار گرم کرے گی،بیلنس شیٹ کا سیلز ٹیکس سے قطعاًکوئی تعلق نہیںبلکہ یہ شرط قانون سے متصادم ہے۔سینئر رہنماچودھری امانت بشیر اور خواجہ عبدالرحمان حیدر نے ٹیکس بارز کے نمائندہ وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس پیئر بیلنس شیٹ میں کیا بتائے گا کہ اس نے 15کروڑکا مال ادھار دیاہے اور 10کروڑ کس پارٹی کا ادھار دینا ہے وہ کس طرح ثابت کرے گا ، پاکستان میں تمام لین دین بنکوں کے ذریعے کرنا ممکن نہیں۔

ایک چارٹر اکاونٹنٹ کو بیلنس شیٹ بنانے کے لئے دو سے تین ماہ لگتے ہیں اور کسی وکیل یا پریکسٹیشنر کو اس کے لئے مزید زیادہ وقت درکار ہوگا ،جلدی اور عجلت میں بنائی گئی بیلنس شیٹ جھوٹ کا پلندہ ہوگی اور اس سے ایف بی آر کے کے لیے کرپشن کا نیا راستہ کھول جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ٹیکس پیئر ثابت کرنے میں مہینوں دھکے کھائے گا یا پھر منہ مانگی رشوت دینے پر مجبور ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت ایف بی آر میں اصلاحات کے بیانات دے رہی ہے دوسری طرف کرپشن کرنے کے ایس آر اوز جاری کیے جا رہے ہیں، ایسے ایس آر اوز کا از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے کیونکہ بیلنس شیٹ مانگنے والوں اور بیلنس شیٹ دینے والوں دونوں کا اس پر ادراک نہیں ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں