شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں حقانی نیٹ ورک کا اہم کمانڈرہلاک،9دہشتگرد گرفتار

واقعہ بیرمل میں سرکنڈہ کے مقام پرپیش آیا، شدت پسند شمالی وزیرستان میں فوج کی پیش قدمی کی باعث جنوبی وزیرستان کی جانب فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے کہ مدبھیڑ ہوگئی ، فوج نے دہشتگردوں کے خلاف گھیر امزید تنگ کردیاہے ، برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ

جمعہ 17 اپریل 2015 20:40

لندن /میرانشاہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء) شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے خلاف گھیرا مزید تنگ کردیاہے ،شمالی سے جنوبی وزیرستان فرا ر کی کوشش کے دوران بیرمل میں سرکنڈہ کے مقام پرسکیورٹی فورسز سے جھڑپ میں حقانی نیٹ ورک کاایک اہم کمانڈرفاروق زدران ہلاک ہوگیا جبکہ اس کے 9ساتھیوں کو گرفتار کرلیاگیا ۔ جمعہ کو برطانو ی نشریاتی ادارے کے مطابق سیکیورٹی حکام نے بتایاکہ یہ واقعہ جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب جنوبی اور شمالی وزیرستان ایجنسی کے سرحدی علاقے میں پیش آیا اور اس جھڑپ کے بعد تنظیم سے تعلق رکھنے والے نو افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق علاقے کی سکیورٹی سے متعلق ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سکیورٹی فورسز کے اہلکار تحصیل بیرمل میں سرکنڈہ کے مقام پر معمول کے گشت پر تھے کہ اس دوران ان کا سامنا شدت پسندوں کے ایک گروہ سے ہوا۔

(جاری ہے)

اہلکار کے مطابق یہ شدت پسند شمالی وزیرستان میں فوج کی پیش قدمی کی باعث جنوبی وزیرستان کی جانب فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے کہ سکیورٹی اہلکاروں سے ان کی مدبھیڑ ہوئی۔

ان کے مطابق سکیورٹی اہلکاروں نے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے شدت پسندوں پر فائرنگ کی جس سے حقانی نیٹ ورک کے اہم رہنما فاروق زدران مارے گئے جبکہ ان کے نو ساتھیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔اس کارروائی میں ایک شدت پسند فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔حکام کے مطابق شمالی وزیرستان میں گھیرا تنگ ہوتا دیکھ کر اکثر شدت پسند دیگر علاقوں میں روپوش ہوگئے ہیں۔

فاروق زدران کی ہلاکت کے بارے میں حقانی نیٹ ورک کی جانب سے اب تک کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا اور نہ ہی اس ہلاکت کی تصدیق یا تردید کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق فاروق زدران پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کے آپریشنل کمانڈر تھے اور انھیں یہ عہدہ ان کے بھائی سنگین زدران کی شمالی وزیرستان کے علاقے درگا منڈی میں ایک ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد ملا تھا۔رپورٹ کے مطابق شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ضرب عضب کے دوران شدت پسندوں کے خلاف بڑی کارروائیاں کی گئی ہیں اور حکام کے مطابق گھیرا تنگ ہوتا دیکھ کر اکثر شدت پسند دیگر علاقوں میں روپوش ہوگئے ہیں۔

میرانشاہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں