بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370اور 35اے کی منسوخی اورلاک ڈائون پرایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں یوم استحصال کی تقریب

بدھ 5 اگست 2020 23:26

ملتان ۔05 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2020ء) مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370اور 35اے کی منسوخی اور اس کے ساتھ ساتھ شروع کی گئی ایک سال سے دہشتگردی کی لہر میں اضافے اور کرفیو نہ ہٹانے اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمان اکثریتی علاقے کو مسلمان اقلیتی علاقے میں بدلنے کیلئے بھار ت کی شیطانی چال پر ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان کی جانب سے یوم استحصا ل کشمیر مناتے ہوئے بھارت کی سخت مذمت کی گئی ۔

یوم استحصال کا انعقاد COVID-19 کی حفاظتی تدابیر کو سامنے رکھتے ہوئے آن لائن سیمینار منعقد کیا گیا جس میں یونیورسٹی فیکلٹی اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔ بھار ت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کی جانے والی دہشتگردی کے حوالے سے زرعی یونیورسٹی میں منعقد کئے جانے والے یوم استحصال میں بات کرتے ہوئے شعبہ اسلامیات کے لیکچرار رشیداحمدنے کہاکہ ملکوں کی دشمنیاں اپنی جگہ لیکن انسانیت کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی پر بھی ظلم ناقابل برداشت ہے ،آزاد کشمیر کی عوام سے پاکستان کے وطنی اور مذہبی دونوں رشتے ہیں۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کی متعین کردہ تعریف کے مطابق کشمیر ایک مکمل ریاست جس کی تقسیم کسی طور بھی درست نہیں۔اس کی وحدت کشمیری عوام کا حق ہے۔ اس موقع پر رجسٹرارزرعی یونیورسٹی عمران محمود نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے۔جس پر بھارت کا غاصبانہ قبضہ ہے۔منعقدہ تقریب سے رجسٹرار عمران محمود، پرنسپل آفیسر سٹوڈنٹ آفیئر ز ڈاکٹر محمد اشفاق اور عثمان جمشید نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر برصغیر کا وہ سلگتا مسئلہ ہے جسے تقسیم ہند کے وقت برطانیہ ادھورا چھوڑ گیا۔

یوں وقت گزرنے کے ساتھ مسئلہ کشمیر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان وجہ تنازعہ بن گیا۔ پاک بھارت باڈرز کے دونوں طرف تناؤ کی وجہ کشمیر ہے۔ برصغیر کے خطے میں عالمی طاقتوں کا عمل دخل اور پھر ثالثی کی پیشکش بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں جس کے پیچھے یقینا ان طاقتوں کے اپنے مفادات اور شیطانی ایجنڈا ہے۔ پاکستان کا آزاد کشمیر کے لوگوں کے ساتھ نہ صرف انسانی ہمدردی کا تعلق ہے بلکہ اس سے کہیں زیادہ قومی و ملی رشتہ ہے۔

مسلمان میں ملی رشتہ سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے جس کے سبب کشمیر کے مسئلے میں پاکستان کی عوام کا متاثر ہونا اور اس کیلئے اپنے غم و غصے کا اظہار کرنا فطرتی امر ہے۔ اس موقع پر ڈرامیٹک کلب کے طلبہ نے سکٹ پیش کیا اور میوزک کلب کی طرف سے کشمیریوں کو خراج تحسین بھی پیش کی گئی۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں