ٌامریکی نائب صدر نے ماسکو کنسرٹ پر حملے میں یوکرین کے ملوث ہونے کے روسی دعوی کو مسترد کردیا

[تحقیقات کے بغیر الزام اور جوابی حملے یہ سب ناقابل فہم ہے ہم سب دہشت گردی کے خلاف ہیں مگر ہم ماسکو سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا ل*اس کے پاس ناقابل تردید ثبوت ہیں نہیں ان کے پاس کوئی بھی ثبوت نہیں ہی.کملا ہیرس

اتوار 24 مارچ 2024 18:15

×واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2024ء) امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے ہفتے کے روز روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ ماسکو کے علاقے میں ایک کنسرٹ ہال پر جمعے کو ہونے والے حملے میں یوکرین ملوث ہو سکتا ہے جس میں 133 افراد ہلاک ہوئے تھے امریکی نشریاتی ادارے سے انٹرویو میں نائب صدر ہیریس نے کہا کہ ماسکو کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہیں ہم دہشت گردی کی کارروائی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اورسانحہ میں مارے جانے والوں کے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے بغیر الزام اور جوابی حملے یہ سب ناقابل فہم ہے ہم سب دہشت گردی کے خلاف ہیں مگر ہم ماسکو سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا اس کے پاس ناقابل تردید ثبوت ہیں نہیں ان کے پاس کوئی بھی ثبوت نہیں ہی.

ادھریوکرین کے صدارتی مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے کہا کہ روس کے دارالحکومت ماسکو میں دہشت گردانہ حملے سے ان کے ملک کاکوئی تعلق نہیں ہے یوکرین کو دہشت گردانہ حملے سے جوڑنے کی کوئی بھی کوشش بالکل ناقابل برداشت ہے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر میخائیلو پوڈولیاک نے لکھاکہا کہ یوکرین میدان جنگ میں روس کی جارحیت کا مسئلہ حل کرے گا یوکرین کے حوالے سے روسی خصوصی خدمات کے ورڑن بالکل ناقابل برداشت اور مضحکہ خیز ہیں.انہوں نے کہا کہ ایک مسلح گروپ ماسکو کے وسطی علاقے میں ایک پرہجوم علاقے میں بغیر کسی معائنے کے گزرا، اور ڈیڑھ گھنٹے تک یہ گروپ لوگوں کو گولی مارتا رہا اور روسی قانون نافذ کرنے والے ادارے نے مداخلت نہیں کی پوڈولیاک نے کہا کہ دہشت گرد گروہ سکون سے عمارت سے نکل گیا.

انہوں نے کہا کہ روس کی جانب سے یوکرین کے علاقے میں داخل ہونا ممکن نہیں سرحد پر فعال لڑائی جاری ہے اور ہر میٹر پر روسی فوج کی نگرانی ہے اس سب سے گزرکر یوکرینی علاقے کی جانب جانے کا سوچنا حماقت ہی.

مری میں شائع ہونے والی مزید خبریں