عدالت العالیہ آزاد جموںو کشمیر نے مہاجرین مقیم پاکستان کے انتخابی حلقہ جات میں ووٹ رجسٹریشن کے لیے تشکیل کردہ تصدیقی کمیٹیوں پر جاری حکم امتناعی خارج کر دیا

جمعرات 29 اپریل 2021 21:45

مظفرآباد۔29اپریل  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29  اپریل 2021ء) :ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق عدالت العالیہ آزاد جموںو کشمیر نے مہاجرین مقیم پاکستان کے انتخابی حلقہ جات میں ووٹ رجسٹریشن کے لیے تشکیل کردہ تصدیقی کمیٹیوں پر جاری حکم امتناعی خارج کر دیا ہے ۔ رٹ پٹیشن عنوانی '' ماجد خان وغیرہ بنام الیکشن کمیشن وغیرہ'' میں عبدالماجد خان وغیرہ نے موقف اختیار کر رکھا تھا کہ مہاجرین مقیم پاکستان کے ووٹ کے اندراج کے لیے بنائی گئی تصدیقی کمیٹیاں کالعدم قرار دی جائیں۔

عدالت العالیہ آزادجموں وکشمیر نے رٹ پٹیشن خارج کرتے ہوئے قرار دیا کہ آزاد جموںو کشمیر الیکشن کمیشن کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے ووٹ رجسٹریشن کے لیے تصدیقی کمیٹیوں کا قیام عمل میں لا سکتا ہے جن کی تصدیق پر رجسٹریشن افسران ایسے افراد کو بطور ووٹ درج کریں گے جن کے پاس کوئی دستاویزی ثبوت تو موجود ہے جس سے وہ مہاجر مقیم پاکستان ثابت ہوتے ہیں لیکن سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ موجود نہیں۔

(جاری ہے)

آزاد جموں وکشمیر الیکشن کمیشن کی جانب سے تشکیل کردہ کمیٹیاں مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل ہیں۔ لہذا الیکشن کمیشن کی جانب سے یکم جنوری 2021 کو تصدیقی کمیٹیوں کے قیام کے نوٹیفکیشن کو درست قرار دیا۔ اس ضمن میں عدالت العالیہ کی طرف سے رٹ کے اخراج کے حکم کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے رجسٹریشن افسران کو ہدایت جاری کر دی ہے کہ وہ مطابق قانون ان ووٹرز کا اندراج بعد از تصدیق ووٹر تصدیقی کمیٹی الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ TORs اور قانون کو مدِنظر رکھتے ہوئے کریں۔ جن کے پاس کوئی ایسا دستاویزی ثبوت موجود ہے جس سے ان کی بطور مہاجر مقیم پاکستان شناخت ہو سکتی ہو اور ان کا نام ووٹر لسٹ میں بوجوہ حکم امتناعی شامل نہ ہو سکا تھا اور زیرِ التواء تھا۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں