سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل کی مظفر گڑھ میں کاشتکاروں سے ملاقاتیں،مسائل سنے،کپاس کی فصل کا معائنہ کیا

جمعرات 16 جون 2022 14:32

مظفرگڑھ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2022ء) سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل کا مظفرگڑھ کے مختلف علاقوں کا دورہ،کاشتکاروں سے ملاقات کی، مسائل سنے اور موقع پر متعلقہ افسران کو حل کیلئے ہدایات بھی دیں۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب نے نمائشی پلاٹوں سمیت کپاس کے دیگر کھیتوں کا بھی معائنہ کیا اور کاشتکاروں سے کپاس کی موجودہ صورت حال بارے استفسار کیا۔

کاشتکاروں نے بتایا کہ کپاس کی فصل ابھی تک بہتر ہے البتہ سفید مکھی،تھرپس اور چست تیلے کا حملہ نظر آرہا ہے جس کی مینجمنٹ کیلئے محکمانہ سفارشات پر عمل کررہے ہیں۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب نے کہا کہ کپاس کی فصل اس وقت نباتاتی بڑھوتری کے اہم مرحلہ سے گزر رہی ہے۔اس مرحلہ پر زرعی مداخل کے بروقت متوازن و متناسب استعمال سے بہترپیداوار حاصل ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نمائشی پلاٹوں میں کپاس کے ضرررساں کیڑوں کے کنٹرول کیلئے آئی پی ایم پروگرام پر عملدرآمد کیا جارہا ہے تاکہ کاشتکار حیاتیاتی کنٹرول کے طریقہ کار پر عمل پیرا ہوسکیں اور زرعی زہروں کا استعمال کم کرکے فصلوں کے ضرر رساں کیڑوں کو معاشی حد سے نیچے کنٹرول کیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ آئی پی ایم پروگرام پر عملدرآمد سے کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی آئے گی۔

سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب نے کہا کہ یوریا کھاد کا ضرورت سے زیادہ استعمال فائدہ کی بجائے نقصان کا باعث بنتا ہے۔کاشتکار بجائی کے 50 دن تک یوریا کھاد کے استعمال سے گریزکریں تاکہ سفید مکھی کا حملہ زیادہ نہ ہو۔سفید مکھی کے زیادہ حملہ کی صورت میں یوریا کھاد کی بجائے کیلشیم امونیم نائٹریٹ یا نائٹروفاس بحساب ایک بوری فی ایکڑ استعمال کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کاشتکار ممکنہ حد تک پہلے سپرے میں تاخیرکریں۔ سفید مکھی،تھرپس اور چست تیلے کو نقصان کی معاشی حد سے نیچے رکھنے کیلئے پہلا سپرے پلانٹ ایکسٹریکٹس کا کریں اور اگر زرعی زہروں کا استعمال ناگزیر ہوجائے تو کاشتکارزہروں کو باری باری استعمال کریں تاکہ کیڑوں میں مزاحمت ختم کی جاسکے۔سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے ہدایت دی کہ فیلڈ ٹیمیں کاشتکاروں کی رہنمائی میں مصروف عمل رہیں اور پیسٹ سکاؤٹنگ جاری رکھیں۔

کسی بھی کیڑے کے ہاٹ سپاٹ کی صورت میں فوراً متعلقہ افسر اپنی نگرانی میں اس کی ٹریٹمنٹ کرائے تاکہ کیڑا وبائی صورت اختیار نہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ ضرر رساں کیڑوں کے کنٹرول کیلئے آئی پی ایم ٹیکنیکس پر عملدرآمد کیا جا ئے اور کاشتکاروں کو بھی اس کی افادیت بارے ترغیب دی جائے۔ چھدرائی کے بعد ہفتہ وار نباتاتی محلول کا سپرے جاری رکھیں۔ کھیتوں میں اور ارد گر پائی جانے والی سفید مکھی، ملی بگ اور پتہ مروڑ وائرس کے میزبان پودوں کی تلفی کو یقینی بنائیں۔

مظفر گڑھ میں شائع ہونے والی مزید خبریں