تھانہ میرحسن نے علاقہ کے لوگوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ، میر منور علی خان کھوسہ

ہفتہ 5 جولائی 2014 19:51

چھتر (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 5جولائی 2014ء ) ضلع نصیر آباد اور ضلع جعفر آباد کے معروف سیاسی لیڈر میر منور علی خان کھوسہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع نصیر آباد کے پولیس تھانہ میرحسن کے ایس ایچ او اور ہیڈ محرر اور دیگر اہلکاروں نے علاقہ کے شریف لوگوں اور مزدور طبقہ کی زندگی اجیرن بنا رکھاہے آئے روز پولیس گاڑی مسلح ہوکر گھروں بازاروں اور شاہراروں سے لوگوں کو تھانہ میں لاکر بے جا حبس میں رکھ کر ٹارچر کرکے بغیر کسی مقدمہ رکھ کرپیسے بٹور رہا ہے ہر روز پولیس مست اونٹ کی طرح بے لگام ہوکر ایسے گھناؤ کردار ادا کر رہا ہے کسی دور میں علاقہ میں جانوروں کے لئے ایک قسم کے ڈھک ہوا کرتے تھے آج کے جدید دور میں انسانوں کے لئے پولیس تھانہ میرحسن کو پولیس اہلکاروں نے لوگوں کے لئے ڈھک بنا رکھا ہے تھانہ میں بغیر کسی جرم کے لوگوں کو بند کرنے کے بعد پولیس اپنا ڈیمانڈ کرتا ہے کہ پچاس ہزار سے لیکر ایک لاکھ روپے تک دوکیونکہ ہمیں بھی اوپر کی ڈیمانڈ پوری کرنے ہے ہم لاکھوں روپے ماہوار کی منتھلی اپنے جیب سے تو نہیں پوری کریں گے نہ دینے کی صورت میں دھمکی دیتے ہیں کسی نامعلوم دہشت گردی کے کیس میں نامزد کر دیں گے آخر کار غریب لوگ مجبور ہوکر اپنے مال مویشی اور سود پر بھی لیکر پولیس کی دیمانڈ کو پوری کرنے میں عافیت سمجھتے ہیں میرحسن پولیس تھانہ کی حدود میں سرعام جوا کے اڈوں پر جرائم پیشہ افراد جوا کھیلتے ہیں لیکن پولیس ان کو گرفتار کرنے سے گریزاں ہے اور علاقہ میں کئی شراب بنانے کی بھٹیاں ہیں لیکن پولیس ان کو بند کرنے سے گزیزا ں ہے کیونکہ وہاں سے پولیس کو ماہ وار لاکھوں ورپے بھتہ وصول ہوتا ہے اور علاقہ میں ماہ وار کئی چوری کی واداتیں اور راہزنی کی واقعات ہوتے ہیں لیکن پولیس ان کو گرفتار کے بجائے ان کو اپنے تھانہ میں بیٹھا کر نوازش کرتا ہے کیونکہ وہاں سے بھی پولیس کو بھاری رقم ماوار وصول ہوتا ہے پولیس کی چند آفیسروں چند اہلکاروں کی وجہ سے پولیس کی شعبہ پر سے علاقہ کی لوگوں کو اعتماد اٹھتا جا رہا ہے علاقہ کے لوگ اب پولیس کو وردی میں ڈاکوؤں سے بھی بدتر سمجھتے ہیں انھوں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ ووٹ لینے والے اسمبلی ممبر کو اپنے علاقہ کے لوگوں کی پریشانی نظر نہیں آ رہا ہے انھوں آخر میں گورنر بلوچستان اور وزیر اعلی بلوچستان اور آئی جی پولیس ڈی آئی جی ڈویثرن نصیر آباد اور ڈی پی او پولیس نصیر آباد سے اپیل کیا ہے میرحسن پولیس میں کالی بھڑوں کی خاتمہ کے لئے علاقہ میں ایک کھلی انکوائری ٹیم تشکیل دیا جائے یہاں پر علاقہ کے عوام پولیس آفسیروں اور اہلکاروں کے خلاف آمنے سامنے بیٹھ کر اپنے ثبوت پیش کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :

نصیر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں