پسنی فش ہاربر کی عدم ڈریجنگ سے مقامی ماہی گیر نان شبینہ کے محتاج ہوکے رہ گئے ہیں،میر چاکر خان مینگل

پیر 22 اکتوبر 2018 17:21

پسنی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2018ء) بی این پی عوامی کے مرکزی فشریز سیکرٹری میر چاکر خان مینگل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پسنی فش ہاربر کی عدم ڈریجنگ سے مقامی ماہی گیر نان شبینہ کے محتاج ہوکے رہ گئے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ پسنی فش ہاربر لاکھوں افراد کا واحد ذریعہ معاش ہے۔ جس کی بندش سے نہ صرف یہاں کے کاروبار تباہ ہوچکی ہے۔

بلکہ اب ماہی گیر نان شبینہ کے محتاج ہوکے رہ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف پسنی فش ہاربر بند ہے تو دوسری طرف بحر بلوچ پر غیر قانونی ٹرالرز کی یلغار ہے جو کہ بحر بلوچ کو بانجھ بنا رہے ہیں۔ غیر قانونی ٹرالرلنگ کی وجہ سے مچھلیوں کی نسل کشی ہورہی ہے۔ جس سے ماہی گیروں کے ذریعہ معاش تباہ ہورہی ہے۔ کیونکہ ماہی گیروں کا واحد ذریعہ معاش یہی سمندر ہے۔

(جاری ہے)

پسنی فش ہاربر کی بندش اور ٹرالرلنگ کو چھوٹ دینے سے مقامی ماہی گیر فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا پارٹی ساحل اور وسائل کی دفاع کرے گی۔ ہم ہر فورم پر ماہی گیروں کے حقوق کی بات کریں گے۔ کیونکہ بی این پی عوامی مظلوم طبقے کی آواز ہے۔ انہوں نے پارٹی کے قائمقام مرکزی صدر سید احسان شاہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کارکنوں کا اجلاس بلا کر موجود حکومت کی اتحادی کے حوالے سے نظر ثانی کیا جائے۔ انکا کہنا تھا کہ عوام کو ریلیف دیا جائے۔اور ماہی گیروں کے حقوق کی تحفظ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

پسنی میں شائع ہونے والی مزید خبریں