پاکستان صرف اسلام کی بنیاد پر ہی قائم رہ سکتا ہے،سینیٹرمشتاق احمدخان

جماعت اسلامی اور جے آئی یوتھ کے کارکنان قائد اعظم اور علامہ اقبال کے مشن کو لے کر آگے بڑھیں گے، امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا

ہفتہ 23 مارچ 2019 19:22

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2019ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ قرارداد پاکستان کا مقصد مسلمانوں کے لئے علیحدہ مملکت اور اسلامی نظام کے نفاذکے لئے خطہٴ زمین کا حصول تھا۔23مارچ تجدید عہد کا دن ہے۔ مملکت پاکستان کسی نے پلیٹ میں رکھ کر پیش نہیں کی، اس کی آزادی اور حصول کے لئے بے پناہ قربانیاں دی گئیں اور تاریخ کی سب سے بڑی ہجرت کی گئی۔

پاکستان اسلام کے نام پر بنا لیکن بدقسمتی سے اس ملک میں ایک دن کے لئے بھی اسلام کا نظام قائم نہ ہوسکا۔پاکستان صرف اسلام کی بنیاد پر ہی قائم رہ سکتا ہے۔ جماعت اسلامی اور جے آئی یوتھ کے کارکنان قائد اعظم اور علامہ اقبال کے مشن کو لے کر آگے بڑھیں گے اور پاکستان کو اسلامی اور فلاحی ریاست بنانے کی جدوجہد کریں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اوقاف ہال پشاور جے آئی یوتھ کے زیر اہتمام تحفظ پاکستان کنونشن اور بعد ازاں باڑہ ضلع خیبر میں جلسہ استحکام پاکستان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقاریب سے جماعت اسلامی ضلع پشاور کے امیر عتیق الرحمن، جے آئی یوتھ خیبر پختونخوا کے صدر صدیق الرحمن پراچہ ، جماعت اسلامی قبائلی اضلاع کے امیر سردار خان، سیکرٹری جنرل محمد رفیق آفریدی، ضلع خیبر کے امیر شاہ فیصل آفریدی اور جے آئی یوتھ کے نائب صدر شاہ جہان آفریدی نے بھی خطاب کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ جماعت اسلامی قبائلی علاقوں کے مسئلے پر جلد آل پارٹیز کانفرنس بلائے گی۔

آل پارٹیز کانفرنس میں حکومت سے مطالبہ کیا جائے گا کہ انہوں نے فاٹا کے عوام سے جو وعدے کئے ہیں انہیں پورا کیا جائے۔ ستر سال سے جن لوگوں نے قبائل کو تعلیم و ترقی اور پاکستان کے قومی وسائل میں اپنے حق سے محروم کیا ہے وہ قومی مجرم ہیں۔ ان سے حساب لیں گے۔ قبائلی علاقوں کا استحکام پاکستان کا استحکام ہے۔انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کے بعد قبائلی عوام سے وعدہ کیا گیا تھا کہ سالانہ 100ارب روپے جبکہ دس سال کے لئے ایک ہزار ارب روپے کا پیکج دیا جائے گا۔

لیکن ابھی تک ان کو ایک روپے بھی نہیں ملا۔ قبائل سے این ایف سی میں 3فیصد حصہ دینے کا وعدہ کیا گیا لیکن تاحال وہ بھی نہیں دیا گیا۔ قبائلی عوام یونیورسٹی، میڈیکل اور انجینئر کالجوں ، سی پیک میں حصے ، گیس، بجلی، روزگار اور ترقی کے اقدامات اور منصوبوں سے محروم ہیں۔ موجودہ حکومت نے قبائلی عوام سے کئے گئے وعدوں پر یوٹرن لے لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاصہ فورس وفاقی ادارہ تھا، وفاقی حکومت خاصہ دار فورس کو اسلام آباد پولیس کی طرح مراعات اور سیلری پیکج دے۔

ہم حکومت سے درخواست نہیں کررہے بلکہ اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے قبائلی علاقوں کے عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے تو ایک بار پھر احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ ہمیں وزیر اعظم ہاؤس ، گورنر ہاؤس اور پارلیمنٹ ہاؤس کے راستے معلوم ہیں۔ گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے اور وزیراعظم ہاؤس و پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف لانگ مارچ کریں گے۔ حکمران تاریخ سے سبق لیں اور قبائل سے کئے گئے تمام وعدے پورے کریں ورنہ ان کا مقدر بھی حکومت سے محرومی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی قبائلی عوام کے حقوق کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھائے گی اور قبائل سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل تک جدوجہد جاری رکھے گی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں