جماعت اسلامی یوتھ 10 لاکھ نوجوانوں کو خیبر پختونخوامیں ممبر بنائے گی،صدیق الرحمان

جے آئی یوتھ کے ذریعہ نوجوانوں کو منظم کر کے منشیات، جرائم، اسلحہ کلچر، کرپشن اور موروثی سیاست کے خاتمہ کے خلاف جد و جہد کریگی

جمعہ 28 فروری 2020 20:16

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 فروری2020ء) صوبائی صدر جماعت اسلامی یوتھ خیبر پختونخوا محمد صدیق الرحمن پراچہ نے کہا کہ جماعت اسلامی یوتھ 10 لاکھ نوجوانوں کو خیبر پختونخوامیں ممبر بنائے گی۔جے آئی یوتھ کے ذریعہ نوجوانوں کو منظم کر کے منشیات، جرائم، اسلحہ کلچر، کرپشن اور موروثی سیاست کے خاتمہ کے خلاف جد و جہد کریگی۔ نو جوان جو کہ پاکستان کی آبادی کا 64% ہیں۔

پاکستان دنیا کے چند خوش قسمت ممالک میں سے ایک ہے جہاں پر نوجوانوں کی اتنی بڑی طاقت، قوت اور سرمایہ موجود ہے جس کو بروئے کارلاتے ہوئے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے پوری دنیا میں نوجوانوں کی طاقت کو تعلیم کی فراہمی اور روزگارکے حصول اور انگیجمنٹ کے ذریعے بروئے کار لایا جاتا ہے بد قسمتی سے پاکستان میں نوجوان ان تینوں چیزوں سے محروم ہیں جس کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داریوں میں سے ہے ملک میں 80 لاکھ نوجوان منشیات کا استعمال کر رہے ہیں جس میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے ڈرگ مافیا نے ملک کو یرغمال بنایا ہو ا ہے جس کے سامنے حکومت بے بس نظر آتی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز المرکز الاسلامی پشاورسے ایک اخباری بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں پر فوکس کرینگے جس سے ملک میں حقیقی تبدیلی کیلئے رہ ہموار ہوگی۔ یوتھ کنونشن سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق ، جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم، امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان، صدر جماعت اسلامی یوتھ پاکستان زبیر احمد گوندل، اور دیگر مرکزی و صوبائی قائدین اس یوتھ کنونشن سے خطاب کرینگے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عوام اور بالخصوص نوجوانوں کو بری طرح مایوس کیا ہے موجودہ حکومت نوجوانوں کے نعرہ پر بر سر اقتدار لیکن اقتدار میں آکر نوجوانوں کے مسائل کو یکسر فراموش کر دیا ہے اس وقت تعلیم کا حصول روز بروز مہنگا اور مشکل ہوتا جارہاہے روزگار کی صورتحال یہ ہے کہ ہر سال 10 لاکھ نئے نوجوانوں کو روزگار درکارہو تا ہے جب کہ اس وقت بر سر روزگار نوجوان تیزی سے بے رووزگار ہو رہے ہیں بڑی تعداد میں نو جوان غیر قانونی راستوں اور طریقوں سے بیرون ملک جا نے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

کھلاڑی وزیر اعظم کی حکومت میں کھیلوں کی سرپرستی نہیں ہے پورے ملک میں کھیلوں کے فروغ کا بجٹ ایوان صدر کے بجٹ سے کم ہے انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کا قومی سیاست میں کردار خاندانی اجارہ داری کے باعث یرغمال اور معدوم ہے۔ پاکستان یوتھ کنونشن2020، 23 مارچ کو نادرن بائی پاس گرائونڈ پشاور میں صوبے کی سطح پر ایک تاریخی اور یادگار یوتھ کنونشن کا انعقاد کیا ہے۔جس میں صوبہ بھر سے ہزاروں نوجوان شریک ہوں گے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں