ٹورازم پولیس اور موٹر سائیکل ضلعی انتظامیہ کے ماتحت کام کریں گے۔ مشیر سیاحت

منگل 16 اپریل 2024 21:50

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2024ء) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب نے کہا ہے کہ ہماری حکومت کارکردگی دکھانے والے افسران اور ملازمین کا تبادلہ نہیں کرے گی البتہ ان ملازمین کو ہٹایا جائے گا جو اپنے عہدے پر ہوتے ہوئے کارکردگی دکھانے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مانسہرہ میں سیاحت کو فروغ دے کر اسے معاشی اور کاروباری لحاظ سے ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت خیبر پختونخوا ضلع مانسہرہ کے مسائل کو جلد از جلد حل کرنے کیلئے پوری تندہی سے کوشاں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے رواں ٹورازم سیزن میں مانسہرہ کے سیاحتی مقامات کو سہولیات کی فراہمی اور انتظامی امور کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر مانسہرہ کیپٹن ریٹائرڈ بلال شاہد راؤ، ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈاپور, ڈی جی گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی شاہ رخ علی خان، ڈی جی کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی شبیر خان، ڈی ایچ او ہیلتھ اور دیگر محکموں کے افسران موجود تھے۔

اجلاس میں تمام ضلعی افسران کی طرف سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب کو سیاحتی مقامات کے حوالے سے بریف کیا گیا اور انہیں علاقے میں سیاحت کی ترقی کیلئے کئے جانے والے اقدامات سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ مشیر سیاحت و ثقافت نے واضح کیا کہ مانسہرہ کے سیاحتی مقامات پر ٹورازم پولیس اور موٹر سائیکلوں کو ضلعی انتظامیہ کے ماتحت کیا جائے گا اور سیاحوں کو سہولیات کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔

انہوں نے ہدایت جاری کی کہ ٹورازم پولیس ٹریفک پولیس کے ساتھ مل کر سیاحتی مقامات پر پیٹرولنگ کو یقینی بنائے، سیاحتی علاقوں میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنایا جائے جبکہ خیبر پختونخوا پولیس ایک مثالی پولیس ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے رویے میں بہتری لائے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ہی اچھے اور پرامن ماحول کی وجہ سے مانسہرہ کے سیاحتی مقامات میں نہ صرف ٹورازم کو فروغ ملے گا بلکہ سرمایہ کاری سے یہاں کے لوگوں کے معاشی حالات میں بہتری ائے گی۔

مشیر سیاحت نے مزید ہدایت کی کہ ٹورازم سیزن میں گاڑیوں کے چالان کو کم سے کم کیا جائے، اگر کوئی بڑی خلاف ورزی نہ ہو تو سیاحوں کی گاڑیوں پر جرمانہ سے گریز کیا جائے اور جس قدر ممکن ہو سکے سیاحوں کیلئے آسانیاں پیدا کی جائیں۔ زائد چن زیب نے انکشاف کیا کہ کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو خیبر پختونخوا انٹیگریٹڈ ٹورازم اتھارٹی کے فنڈز سے لفٹر اور دیگر مشینری کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

سٹریٹ لائٹس اور دیگر برقی الات کو سولر نظام پر کنورٹ کرکے بجلی کی بچت کی جائے گی جس کی بدولت لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے بھی چھٹکارا ملے گا اور سیاحتی مقامات پر بلا تعطل بجلی کی سپلائی یقینی بن جائے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹورسٹ انٹری پوائنٹس پر 1122 اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ فیسلیٹیشن ڈیسک بنائے جائیں گے اور آنے والے سیاحوں کو فرسٹ ایڈ کیٹ اور پہاڑی علاقے میں سفر کرنے کے حوالے سے رہنمائی اور ہدایات جاری کی جائیں گی۔

مشیر سیاحت نے داتا سے بٹہ کنڈی تک تمام مقامی بی ایچ یوز اور ہسپتالوں میں ایمرجنسی کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے مزید ہدایت کہ ٹورزم سیزن میں تمام روڈز کو کلیئر کیا جائے اور مینٹیننس ورک کو جلد از جلد مکمل کرکے ٹریفک کی روانگی کو برقرار رکھا جائے۔ انہوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو ہدایت جاری کی کہ پانو انٹرچینج پر حادثات کو روکنے کیلئے جامع پلان وضح تیار کیا جائے۔

اجلاس میں منڈی تا مالی روڈ کے این او سی کا مسئلہ حل کرنے کے امور بھی زیر غور ائے اور اسے مناسب وقت پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام نے یہ بھی یقین دلایا کہ وادی کاغان سے جھیل سیف الملوک تک جھیل شاہراہِ کو جلد ہر قسم کی ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے گا جسے گلیشیئر گرنے کے حالیہ واقعہ میں نقصان پہنچا اور شاہراہِ ٹریفک کیلئے بند ہوگئی ہے۔ اس مقصد کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں جبکہ شاہراہِ کی تعمیر نو کیلئے ٹینڈر بھی عنقریب اخبارات کو جاری کئے جا رہے ہیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں