جج شاکر اللہ کے اغوا اور رہائی سنٹرل پولیس آفس کی تفصیلی رپورٹ مرتب

منگل 30 اپریل 2024 20:44

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اپریل2024ء) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاکر اللہ مروت ڈیوٹی کے بعد ڈی آئی خان جا رہے تھے،علاقہ بھاگوال کے قریب 20 سے زیادہ نامعلوم دہشت گردوں نے انہیں روک کر اغوا کر لیا،رپورٹ کے مطابق واقعہ کے بعد سرچ اینڈ سٹرائک آپریشنز شروع کیے گے مختلف علاقوں کی جیو ٹیگنگ، جیو فینسنگ کی گئی۔دہشتگردوں دفعات کے تحت واقعہ کی ایف آئی ار درج کی گئی۔

جج کے ڈرائیور نے کہا بیان دیا کہ دہشت گردوں نے ان کے مطالبات نہ ماننے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

(جاری ہے)

گڑہ شدہ روڑی گاوئں کے کھیتوں سے مغوی کی گاڑی برآمد ہوئی،کلاچی کے علاقے میں عسکریت پسندوں کے متعدد ٹھکانوں پر چھاپے مارے گئے،ڈی آئی خان اور ٹانک میں بھی 30 گھنٹوں میں آٹھ گرینڈ آپریشن کیے گئے،فائرنگ کے تبادلے میں چھ دہشت گرد مارے گئے،آپریشنز کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا،پولیس اور سیکورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان اور بلوجستان کی طرف جانے والے راستوں کو بھی بند کر دیا،28 اور 29 اپریل کی درمیانی شب ایک مشترکہ انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا گیا،آپریشن کے دوران اغوا شدہ جج شاکر اللہ مروت کو بحفاظت رہائی ممکن ہوئی۔

معزز ججز نے سیشن جج کی رہائی پر سیکورٹی فورسز اور پولیس کی کوششوں کو سراہا،

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں