جامعہ بلوچستان کے اساتذہ و دیگر ملازمین کی تنخواہوں کی عدم کیخلاف آج دھرنا اور مظاہرہ ہوگا ، جوائنٹ ایکشن کمیٹی

[صوبائی حکومت نے وزیر اعلیٰ اور صوبائی وزرا کی وعدوں اور اعلانات کے باوجود بیل آٹ پیکیج جاری نہیں کیا، پروفیسر کلیم اللہ بڑیچ

پیر 13 مئی 2024 04:15

ک کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2024ء) جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام جامعہ بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو گزشتہ چار مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی کے خلاف اور مالی بحران کے مستقل حل کیلئے جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ پر احتجاجی کیمپ میں بروز سوموار 13 مئی کو دھرنا اور مظاہرہ کیاجائیگا، جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، شاھ علی بگٹی، نذیر احمد لہڑی اور دیگر نے کہا کہ گذشتہ 67 دنوں سیجامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام اور ملازمین اپنے جائز حق ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز کیلئے سراہا احتجاج ہیں لیکن تاحال صوبائی حکومت نے وزیر اعلیٰ اور صوبائی وزرا کی وعدوں اور اعلانات کے باوجود بیل آٹ پیکیج جاری نہیں کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے نے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ موجودہ سخت مالی بحران کی خاتمے کیلئے فوری طور پر گذشتہ اور جون میں بجٹ پیش ھونے تک کی تنخواہوں اور پنشنز اور تینوں ریسرچ سینٹرز کے لئے بیل آٹ پیکیج فراہم کریں اور مستقل حل کیلئے انے والے سالانہ بجٹ میں صوبائی حکومت کم از کم دس ارب روپے مختص اور مرکزی حکومت ملک بھر کی سرکاری یونیورسٹیوں کے لئے 500ارب روپے مختص کریں ۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے جامعہ بلوچستان کے تمام اساتذہ کرام، آفیسران و ملازمین اور سیاسی جماعتوں، طلبا تنظیموں، وکلا برادری و سول سوسائٹی سے درخواست کی کہ وہ احتجاجی مظاہرہے اور کیمپ میں اپنی شرکت یقینی بنائیں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں