بلوچستان کے مزدور بدحالی کاشکار ہیں ٬ مزدورں کے مسائل کے حل اور حقوق کے حصول کیلئے ایک پلیٹ فارم پر متحد ومنظم ہونا ہوگا

پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کے صوبائی صدر قاسم خان کاکڑ کی میڈیا سے بات چیت

جمعرات 3 نومبر 2016 20:11

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 نومبر2016ء) پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کے صوبائی صدر قاسم خان کاکڑنے کہا ہے کہ بلوچستان کے مزدور بدحالی کاشکار ہیں وفاقی محکموں میں اپنی زندگیوں کو عوامی مسائل کے حل میں صرف کرنے والے وفاقی ملازمین ملک کے دیگر صوبوںکے ملازمین کی طرح مراعات سے یکسر محروم ہیں فوت شدہ ملازمین کے بچوں کو بھرتی کرنے کی بھی اجازت نہیںبلوچستان کے مزدورں کے مسائل کے حل کیلئے اب جدوجہد کرنی پڑے گی اپنے جائز حقوق کے حصول کیلئے ہمیں ایک پلیٹ فارم پر متحد ومنظم ہونا ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبی میں پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کے انتخابات کے موقع پر آفیسر کلب سبی میںمیڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پرپی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کیصوبائی نائب صدر طارق محمود ٬ سیکرٹری فنانس محمد الیاس ٬ واپڈا ہائیڈرویونین کے چیئرمین محمد آصف بلوچستان لیبر فیڈریشن سبی زون کے صدر طاہر وکٹر ٬ میرو مری ٬ عطاء اللہ مری کے علاوہ آل پاکستان جرنلسٹس کونسل(ر) کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید طاہر علی ٬ سبی یونین آف جرنلسٹس سبی کے صدر میر جاوید بلوچ بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

پی ڈبلیوڈی ایمپلائز یونین کے صوبائی صدر قاسم خان کاکڑ نے کہا کہ قومی وصوبائی اسمبلیوں میں ہمارے ووٹ سے منتخب ہونے والے افراد صرف اپنی مراعات میں اضافہ کیلئے جنگ لڑتے ہیں لیکن جب مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافہ کا وقت آتا ہے تو ملکی خزانہ خالی ظاہر کرکے صر ف چند سو اضافہ کرکے اپنی ذمہ دایاں پوری کرتے ہیں آج مزدور طبقہ کئی مسائل کا شکار ہیںسبی سمیت بلوچستان بھر کے مزدوروں انتہائی کسمپری کی حالت میں زندگی بسر کررہے ہیں مزدوروں کی تنخواہ انتہائی کم ہے مہنگائی کے اس دورمیں گزار کرنامشکل ہوتا جارہے ہے دوقت کی روٹی گھر کو چلانے کے علاوہ بچوں کی تعلیمی اخراجات بیماری اور دیگر مسائل سے دوچار ملازمین اپنے اپنے محکموں کی فلاح وبہبود کیلئے دن رات سرگرم رہتے ہیں اس کے باوجود نااہل حکمران کبھی نجکاری کا ڈرامہ رچاکر ملازمت پیشہ افراد کی مشکلات وپریشانیوں میں مزید اضافہ کردیتا ہے ملک کے عوام اور ملازمینوں کے مسائل مشکلات سے کو ئی سروکار نہیں مزدوروںکا آج بھی استحصال روز اول کی طرح جاری ہے موجودہ استحصالی نظام کے پاس عوام اور مزدوروں کو دینے کیلئے بھوک اور مفلسی کے سوا کچھ نہیں انہوں نے کہا کہ وفاقی محکموں میں خدمات سرانجام دینے والے بلوچستان کے مزدور ساتھی مراعات سے یکسر محروم نظر آتے ہیں ملک کے دیگر صوبوں میں خدمات سرانجام دینے والے ملازمین کی تنخواہوں مراعات میں اضافہ ہوتا ہے لیکن وفاقی حکومت کو بلوچستان کے ملازمین نظر نہیں آتے ملک بھر میں تھرتیوں پر پابندی ختم ہوچکی ہیں بلوچستان میں سازش کے تحت آج بھی پابندی لگی ہوئی ہیں فوت شدہ و ریٹائرڈ ملازمین کے بچوں کو ملازمت دینے سے وفاقی و صوبائی حکومت ٹال مٹول سے کام کرتی ہیں لیکن اب بلوچستان کے ملازمین کے حقوق کے حصول کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے فوت شدہ ملازمین کے بچوں کو سن کوٹہ پر ملازمت کی فراہمی کیلئے ہر فورم استعمال کریں گے ملازمین کو اپنے حقوق کے حصول کیلئے متحدومنظم ہونا پڑے گا جب ہی ہمارے مسائل کا ازالہ ہوسکتا ہے انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی محکموں میں خدمات سرانجام دینے والے بلوچستان کے ملازمین کو تمام مراعات دی جائے وفاقی وصوبائی محکموں میں مزدوروں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائے تعلیم صحت رہائیشی مسائل کو حل کرتے ہوئے ملک میں نجکاری کا سلسلہ بند کرکے اداروں میں سیاسی مذاخلت کا خاتمہ کیا جائے اور کرپشن لوٹ مار کلچر کا خاتمہ کرکے اہل ایماندار اور محنتی لوگوں کو میرٹ اور شفاف طریقے کے مطابق اداروں میں بھرتی کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

سیبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں