ذی شعورحکومتی لوگ کرپشن کے ڈرامے چھوڑیں ریاست کیلئے کام کریں،خورشید شاہ

منفی سیاست کرنیوالا کبھی سیاستدان نہیں ہوسکتا ، کرپشن کے نام نہاد سلوگنز کے ذریعے عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹائی جارہی ہے ، اپوزیشن تمام باتیں بھلا کر ریاست پاکستان کی مضبوطی کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرے ،رہنما پیپلزپارٹی کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 18 ستمبر 2020 23:55

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2020ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے حکومت میں شامل ذی شعور افراد سے کہا ہے کہ وہ دوسال کرپشن کے ڈرامے پرگزار چکے ہیں اب اس ڈرامے کوچھوڑیں اور پاکستان اور ریاست کیلئے اپنا کردار اداکریں،منفی سیاست کرنیوالا کبھی سیاستدان نہیں ہوسکتا ، کرپشن کے نام نہاد سلوگنز کے ذریعے عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹائی جارہی ہے ، اپوزیشن تمام باتیں بھلا کر ریاست پاکستان کی مضبوطی کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھرکی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان پیسوں اور قرضوں کی وجہ سے کورونا کو بھی رحمت سمجھ رہے ہیں یہ وباء ابھی ختم نہیں ہوئی ہے ہمارے 6 ایم پی ایز اس میں اب بھی مبتلا ہیں ان کا کہناتھا کہ ہندوستان روز ہم پر حملے کررہاہے اورتقریباایک ہزار حملے کرچکاہے کشمیر میں قبضہ کر بیٹھا ہے سابق حکمران جیسے بھی تھے ان کے دور میں ایسا نہیں ہوا تھا یہ حکومت اتنی ڈری سہمی اور کمزور ہے کہ اس کو جواب نہیں دے بلکہ اک تھپڑ کھانے کے بعد کہتی ہے کہ اب مارکردکھاؤ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ جرات تو وہ تھی جب ذوالفقار علی بھٹو نے اندراگاندھی کو کہنا تھا کہ ہم آپ سے ایک ہزار سال تک جنگ کریں گے۔ خورشیدِ شاہ نے مزید کہا کہ آج ان کی گرفتاری کی سالگرہ ہے ان کی گرفتاری کی وجہ سے ان کا حلقہ لاوارث ہے میرے حلقے کے عوام کو آواز کو بندکردیاگیاہے، میں تو وہ سیاست دان ہوں جو بیرون ملک بھی نہیں جاتا ،میں یہاں موجودہوں اور ہر چیز کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں کیونکہ سیاستدان عزت دارہوتاہے منفی سیاست کر نے والاکبھی سیاستدان نہیں ہوسکتاہے ان کا کہنا تھاکہ کرپشن کے نام نہاد سلوگنز کے ذریعے عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹائی جا رہی ہے ،پارلیمنٹ میں بحث نہیں کی جا رہی ہے 70سے 80 اراکین کو کس طرح ڈھائی سو کر کے پیش کیا جارہا ہے آئین کے آرٹیکل باسٹھ اور تیرسٹھ کی بات کی جارہی ہے لیکن یہ نہیں دیکھا جارہاہے کہ یہ آرٹیکل خودوزیراعظم پر لاگو ہوتاجنہوں نے عوام سے وعدے کیے ان میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا ۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں