فیصل آباد کے نوجوان وکیل اعجاز آرائیں کے قتل کا معاملہ،ڈی آئی جی لاڑکانہ کی تحقیقاتی رپورٹ میں پولیس افسران قتل میںملوث نکلے

جمعرات 24 ستمبر 2020 08:41

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2020ء) ڈیڑھ ماہ قبل پولیس تشدد سے جابحق ہونے والے فیصل آباد کے نوجوان وکیل اعجاز آرائیں کے قتل کا معاملے میں ڈی آئی جی لاڑکانہ کی تحقیقاتی رپورٹ میں پولیس افسران قتل میںملوث نکلے، اس سلسلے میں ڈی آئی جی لاڑکانہ نے تحقیقاتی رپورٹ ایڈیشنل انسپکٹر جنرل سکھر ریجن کو پیش کردی ہے ،تحقیقاتی رپورٹ میں افسوسناک انکشافات،مقتول پر جھوٹ مقدمات بنائے گئیگئے ہیں رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ فیصل آباد کے رہائشی وکیل اعجاز آرائیں تشدد بعد لاش پنجاب کی حدود میں پھینک کر پولیس پارٹی فرار ہوئی،: ماں اور بیٹے کے درمیان جاری زمین کے تنازعہ پر پولیس گردی کا مظاہرہ کرکے بیٹے کو مارا گیا ہے ،رپورٹ میں : قتل میں براہ راست ملوث ڈی ایس پی سکھر سٹی مسعود مہر ، اے ایس آئی بشیر بھیو اور گل حسن کے خلاف کاروائی سمیت ایس ایس پی عرفان سموں کی عدم توجہی اور لاعلمی پر آئی جی سندھ سے شوکاز جاری کرنے کی درخواست کی گئی جبکہ رپورٹ میں قتل میں دو پرائیوٹ افراد کے بھی براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف ہو اہے ۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں