سوات بورڈ غیر قانونی نوازشات کا مرکز بن گیا

بورڈانتظامیہ کے جانب سے قواعد وضوابط کی دھجیاں اُڑانے کامبینہ انکشاف

جمعرات 25 اپریل 2019 22:38

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2019ء) سوات بورڈ غیر قانونی نوازشات کا مرکز بن گیا ،بورڈانتظامیہ کے جانب سے قواعد وضوابط کی دھجیاں اُڑانے کامبینہ طورپربڑا انکشاف ،اینرولمنٹ سیکشن کے جانب سے سپلیمنٹری امتحان پاس کرنے والے بعض طلباء کواینول امتحانات کے لئے نااہل قرار دیئے جانے کے باوجود اُن کو امتحان دینے کے لئے رول نمبر جاری کئے گئے ،سوات بورڈکے قواعد وضوابط کی دھجیاں اُڑانے کے ثبوت منظر عام پر آگئے ،بورڈز رولزکے مطابق وہ طالب العلم جس کاکسی بھی تعلیمی ادارے میں ریگولر سٹوڈنٹ کے طورپر 75فیصد حاضری یعنی چھ ماہ تک حاضری دینا ضروری ہے اگر اُن کا میٹرک کے امتحان دینے کے بعد مطلوبہ حاضریاں پورانہیں ہے اور وہ ریگولر سٹوڈنٹ کے طورپر امتحان دینے کے لئے اہل قرار دیا جائے تو وہ غیر قانونی ہوگا اسی طرح بورڈز ولز کے مطابق کوئی بھی طالب العلم جومیڑک کا سپلینٹری امتحان پاس کرتا ہے تو وہ آنے والے ریگولر اینول امتحان دینے کے لئے اہل نہیں ہوتا کیونکہ اُس طالب العلم کے سپلیمنٹری امتحان کے رزلٹ کے بعدریگولر اینول امتحان میں آفیر ہونے کے لئے کم ازکم 75فیصد حاضریاں اورچھ ماہ کا ریگولر بنیاد پر حاضریاں درکار ہوتے ہیں زرائع کے مطابق اگر کوئی طالب العلم سپلیمنٹری امتحان پاس کریں تو وہ اسی ایکیڈمیک سال میں ریگولر امتحان دینے کے لئے اہل تصور نہیں ہوگا زرائع کے مطابق دوسرے جانب سوات بورڈ میںمبینہ طورپر ایک ایسے طالب العلم جس نے 2018؁ ء کا میٹرک کا اینول امتحان رول نمبر67849کے تحت دیا تھا اور اُس کاکمپو یٹر سائنس کا پرچہ فیل ہواتھا اور جس نے کمپویٹر سائنس کا وہ پرچہ آنے والے سپلیمنٹری امتحان میںسال 2018؁ ء میں رول نمبر 12941کے تحت پاس کیا ہے اب اُس طالب العلم کو فسٹ ائرکے امتحانات میں ریگولر سٹوڈنٹس کے طورپر امتحان دینے کی اجازت دی گئی ہے نے جب آنے والے اینول امتحانات جو کہ اب جاری ہے میں داخلہ لینے کے لئے کاغذات جمع کرائے تو بورڈ کے این رولمنٹ سیکشن کے منتظمین نے اس کو غیر قانونی او ر بورڈ کے قواعد وضوابط کے برعکس قرار دیااور اس کے جمع کئے گئے فارم پراینول امتحان کیلئے غیر قانونی قراردے کر فارم واپس کردیا کیونکہ مذکورہ طالب العلم سوات بورڈ کے کیلنڈررولز1995؁ ء کے مطابق ایک ہی ایکیڈیمک ائر میں ریگولر طالب العلم کے طورپر امتحان نہیں دے سکتا تاہم بورڈ انتظامیہ نے اس غیر قانونی قرار دیئے جانے والے طالب العلم کو دوبارہ غیر قانونی طورپر رول نمبر20712 جاری کردیا جو اب سیدوکالج آف سائنس کے ہال میںریگولر بیس پر امتحان دے رہا ہے ادھر جب اس سلسلے میں سوات چیرمین سوات بورڈ تصبیح اللہ سے رابطہ کیا گیا تو اُنہوںنے کہا کہ آپ میٹرک کے جس طالب العلم کے غیر قانونی ہونے کا پوچھ رہے ہو اس کا ریگولر امتحان دینا قانونی ہے اور پہلے فسٹ ائرکے طالب العلموںکے ساتھ یہ ہوتا آرہا تھا لیکن اب ہم نے وہ قانون بھی چینج کیا ہے اور اب ایسے طالب العلم جو ش* سپلیمنٹری میں فیل ہو وہ بھی ریگولر سٹوڈنٹ کے طورپر امتحانات دے سکتے ہیں۔

`

متعلقہ عنوان :

سوات میں شائع ہونے والی مزید خبریں