ز*تربت، خواتین سمیت برطرف ٹیچرزکی وفد تربت سی650کلومیٹردور کوئٹہ پہنچ گئی

ج*برطرف ٹیچرزکا 14ماہ سے عدم بحالی کیخلاف کوئٹہ میں احتجاج کرنیکااعلان

اتوار 25 اکتوبر 2020 00:00

تربت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2020ء) جی ٹی اے کے ضلعی صدر اکبرعلی اکبر کی قیادت میں خواتین سمیت برطرف ٹیچرزکی وفد تربت سی650کلومیٹردور کوئٹہ پہنچ گئی،برطرف ٹیچرزکا پچھلی14مہینوں سے عدم بحالی کیخلاف کوئٹہ میں احتجاج کرنیکااعلان۔ کوئٹہ میں جی ٹی اے بلوچستان کے صدرحاجی حبیب الرحمن، نائب صدر محمدخان نوشیروانی اور دیگر سے برطرف ٹیچرزکی وفد نے ملاقات کی،ملاقات کے دوران احتجاج اورحکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

جی ٹی اے کی قیادت سے ملاقات کے دوران کوئٹہ میں ٹوکن بھوک ہڑتال اورتادم مرگ بھوک ہڑتال شروع کرنے پر غور۔

(جاری ہے)

جاری کردہ اعلامیہ میں مزید کہاگیاہے کہ عمران خان کی حکومت کاکروڑوں افراد کوملازمت دینے کاوعدہ، دوسری طرف بلوچستان کے ضلع کیچ کے برسر روزگار 114ٹیچرزکی غیرقانونی اور سروس رولزکے برخلاف برطرفی پراپنی غلطی تسلیم کرکے برطرفی کانوٹیفیکیشن واپس لینے کے بجائے پچھلی14مہینوں سے وزیراعلی بلوچستان، وزیرتعلیم بلوچستان اورصوبائی بیوروکرسی ٹال مٹول کی پالیسی پرعمل پیراہیں، ہمارے حلقے ضلع کیچ کے عوامی نمائندوں کوبھی اندھر ے میں رکھ رہے ہیں، برطرف ٹیچرز پچھلی14مہینوں سے پرامن احتجاج کے ذریعے حکومتی توجہ حاصل کرنیکی تھگ ودوں ہیں،لیکن کسی حکومتی وبیوروکریسی کے درپرانصاف کے دورتک آثارنہیں ہیں،تین انکوائریاں ہوئی ہے،وزیراعلی خود بارہاربحالی کی یقین دہانی کرچکے ہیں، برطرف میل وفیمیل جھوٹی تسلیوں سے تنگ آکرکوئٹہ میں تادم مرگ بھوک ہڑتال پربیٹھنے کافیصلہ کرچکے ہیں، ایک اعلامیہ میں مزید کہاگیاہے کہ اس سلسلے میں گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن کیچ کے قائدین اوربرطرف اساتذہ کا قافلہ کوئٹہ پہنچ گئی، کوئٹہ میں جی ٹی اے بلوچستان کے صدرحاجی حبیب الرحمن مردانزئی اور نائب صدر محمدخان نوشیروانی کی قیادت میں فیصلہ کن احتجاج کرینگے جس میں ٹوکن ہڑتال پھرتادم مرگ بھوک ہڑتال شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :

تربت میں شائع ہونے والی مزید خبریں