کرکٹ پہلا پیار ہے ،ْبدقسمتی سے پاکستانی خواتین کھلاڑیوں کو آج بھی جو سہولیات مل رہی ہیں وہ ٹیلنٹ دکھانے کے بعد ملی ہیں ،ْ ثناء میر

ہفتہ 8 جولائی 2017 23:12

کرکٹ پہلا پیار ہے ،ْبدقسمتی سے پاکستانی خواتین کھلاڑیوں کو آج بھی جو سہولیات مل رہی ہیں وہ ٹیلنٹ دکھانے کے بعد ملی ہیں ،ْ ثناء میر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جولائی2017ء) پاکستانی ٹیم کی کپتان ثنا ء میر نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے پاکستانی خواتین کھلاڑیوں کو آج بھی جو سہولیات مل رہی ہیں وہ ٹیلنٹ دکھانے کے بعد ملی ہیںکرکٹ ہی میرا پہلا پیار ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیم کی کپتان ثنا ء میر پاکستان کی ویمن کرکٹ کی تاریخ کی پہلی کھلاڑی بن گئی ہیں جنھیں ایک سو ایک روزہ میچ کھیلنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔

انھوں نے اپنا سواں ایک روزہ میچ ٹوئٹن میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا ہے۔اس موقع پر بی بی سی سے بات چیت میں ثنا ء میر کا کہنا تھا کہ جب کرکٹ کھیلنا شروع کیا تو سال میں صرف چار انٹرنیشنل میچ کھیلنے کو ملتے تھے۔ اس لیے کبھی سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ یہاں تک پہنچ جاؤں گی۔

(جاری ہے)

لیکن اب جب ورلڈ کپ کھیلنے یہاں آ رہی تھی تو اندازہ تھا کہ ایک سنگ میل حاصل کرنے جا رہی ہوں جن مشکلات اور وسائل کی کمی سے پاکستان کی ویمن کرکٹ دوچار رہی اس کے بعد یہ لمحہ میرے لیے قابل فخر ہے۔

ثنا میر کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاکستانی خواتین کھلاڑیوں کو آج بھی جو سہولیات مل رہی ہیں وہ ٹیلنٹ دکھانے کے بعد ملی ہیں جبکہ باقی ملکوں میں پہلے کھلاڑیوں پر محنت کی جاتی ہے اور پھر نتائج کی توقع کی جاتی ہے۔بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں تب تک کھلاڑیوں کی بہتری کے لیے پیسے نہیں خرچ کیے جاتے جب تک و واچھے نتائج نہ لے کر آئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ نے مجھے لڑکیوں کے بارے میں لوگوں کی رائے بدلنے کا موقع فراہم کیا۔ کسی کو یقین نہیں تھا کہ لڑکیاں کرکٹ کھیل سکتیں ہیں اور اپنے آپ کو منوا سکتی ہیں۔ثنا میر کا کہنا تھا کہ جب انھیں 2009 میں کپتان بنایا گیا تو ان کی کپتانی میں پاکستانی ٹیم نے دو مرتبہ ایشائی کھیلوں کے مقابلوں میں سونا کا تمغہ جیتا۔ان کے بقول اس وقت پاکستان میں لڑکیوں کے کرکٹ کھیلنے کا کلچر بالکل نہیں تھا اور کسی کو یقین ہی تھا کہ لڑکیاں بھی کرکٹ میں اپنا لوہا منوا سکتی ہیں۔
وقت اشاعت : 08/07/2017 - 23:12:17

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :