ویمن کرکٹ ورلڈ کپ ، اب تک کے مقبول ترین فائنل میں دلچسپ ترین مقابلہ

بھارت کے خلاف جیت ہمیں مشکل سے ملی ہے،بھارت کو جیتنے کے لیے دس رنز چاہئیں تھے اور جین گن نے کیچ چھوڑا تو مجھے لگا ورلڈ کپ کی ٹرافی ہاتھ سے نکل گئی ہے مگر ہماری بہترین بولنگ ہمیں میچ میں واپس لے آئی،ویمن ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم انگلینڈ کی کپتان ہیتھر نائٹ کا انٹرویو

پیر 24 جولائی 2017 12:08

ویمن کرکٹ ورلڈ کپ ، اب تک کے مقبول ترین فائنل میں دلچسپ ترین مقابلہ
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جولائی2017ء) ویمن ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم انگلینڈ کی کپتان ہیتھر نائٹ نے کہاہے کہ بھارت کے خلاف جیت ہمیں مشکل سے ملی ہے،بھارت کو جیتنے کے لیے دس رنز چاہئیں تھے اور جین گن نے کیچ چھوڑا تو مجھے لگا ورلڈ کپ کی ٹرافی ہاتھ سے نکل گئی ہے مگر ہماری بہترین بولنگ ہمیں میچ میں واپس لے آئی، انیا شربسول نے اس وقت وکٹس لیں جب ان کی سب سے زیاد ضرورت تھی۔

پیر کو برطانو ی نشریاتی ادارے کے مطابق انگلینڈکی ٹیم نے انگلینڈ کو چوتھی مرتبہ چیمپئن بنایا ہے۔ لارڈر میں ہونے والے فائنل میچ میں انگلینڈ نے سنسنی خیز مقابلے میں انڈیا کو نو رنز سے شکست دی۔ لارڈر میں ہونے والے فائنل میچ میں انگلینڈ نے انڈیا کو 229 کا ٹارکٹ دیا۔ انڈین بولر جولان گوسوامی نے بہترین بولنگ کا مظاہر کرتے ہوئے 30 رنز دے کر تین وکٹس حاصل کیں جبکہ تین میڈن اوور دیے۔

(جاری ہے)

جواب میں انڈین ٹیم 219 رنز ہی بناسکی۔ ایک وقت میں انڈیا تین وکٹوں کے نقصان پر 191 رنز پر تہا جس سے انگلینڈ کی ہار نظر آرہی تہی مگر تجرب کار بلے بازوں کے آوٹ ہونے کے بعد باقی بلے باز انگلینڈ کی فاسٹ بولر آینا شربسول کی تاب ن لا سکیں اور یکے بعد دیگرے وکٹس گرنا شروع ہو گئیں۔ انڈیا کی اٹہائیس رنز پر سات وکٹیں آگے پیچے گری جو اس کی شکست کا سبب بنی۔

انگلینڈ کی فاسٹ بولر نے 46 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں جبک ایلیکس ہارٹلی نے دو وکٹس حاصل کیں۔اس سلسلے میں آینا شربسول نے کہا ایک دلچسپ مقابل رہا۔ ایک وقت پر ہمیں لگا ہم ہار چکے ہیں مگر ہماری ٹیم کی یہی خوبصورتی ہے کہ ہم کبہی ہمت نہیں ہارتے۔ہیتھر نائٹ کا کہنا تھا کہ ذہنی طور پر انگلینڈ کو برتری حاصل رہی۔ دبا میں کھیلنا آسان نہیں ہوتا اور میری ٹیم نے آخر میں آکر میچ اپنے ہاتھ میں کر لیا۔

اس ٹورنامنٹ میں جہاں کئی ریکارڈ بنے وہیں نئی تاریخ بھی رقم ہوئی۔ ویمن ورلڈ کپ کی تاریح میں کبھی فائنل دیکھنے کے لیے سڈیم بھراہوا نہیں تھا مگر اس میچ کی ساری ٹکٹس پہلے ہی فروخت ہو چکی تھیں۔ تقریبا پیک سٹیڈیم میں اتنی بڑی تعداد میں شائقین کے سامنے کہیلنے کا ان خاتون کرکٹرز کا بھی پہلا تجربہ ہے۔ میچ کے آغاز میں ایک سو پانچ سال ایلین ایش نے لارڈز کی گہنٹی بجا کر پہلی اننگز کا آغاز کیا۔

انھوں نے 1973 کا اپنا ویمن ٹیم کا کوٹ پہن رکھا تھا ۔آنجہانی ریچل فلنٹ کے بیٹے بین فلنٹ نے دوسری اننگز کے آغاز کا اعلان کیا۔ ریچل فلنٹ کی کوششوں سے ہی 1973 میں ویمن ورلڈکپ کا آغاز ہوا تھا۔انڈین کپتان میتھالی راج کا کہنا تھا مجھے اپنی ٹیم پر فخر ہے۔ اس ٹیم نے انڈیا میں لڑکیوں کی آئیندہ نسل کے لیے ایک پلیٹ فارم سیٹ کر دیا ہے۔ انھوں نے لڑکیوں کے لیے کرکٹ کو پیش بنانے کی کئی راہیں کھول دیں یں۔

اس لیے پوری ٹیم کو خود پر فخر ہوا چاہیئے۔میچ کے بارے میں میتھالی راج نے کہا ہماری آخری بلے بازوں اتنے بڑے پلیٹ فارم کا دبا نہیں لے سکیں۔ ان کا تجربہ کم ہے اس لیے ان کے لیے دس رنز بنانا بھی مشکل ہو گیا اور ٹیم دبا میں آگی۔انڈین ٹیم توقع کے برعکس آسٹریلیا کو ہرا کر سیمی فائنل میں پہنچی تھیں۔ متہالی راج نے کہا جب شیکہا پانڈے رن آوٹ ہوئی تو تب مجہے اپنی ہار کا یقین ہو گیا۔

ی میرا اور جولان گوسوامی کا آخری ورلڈ کپ ہے۔ ہم جیتنا چاہتے تھے مگر انگلینڈ کی بولنگ اور فیلڈینگ بہترین رہی۔ مجہے میری ٹیم پر فخر ہے ک فائنل کھیلنے کا تجرب ن ہونے کے باوجود ہم نے انگلینڈ کو آسانی سے جیتنے نہیں دیا۔اس ورلڈ کپ کو ماہرین ویمن کرکٹ کے لیے ٹرننگ پوائنٹ قرار دے رہے ہیں۔ ی پہلا موقع تہا جب آئی سی سی نے میچز ٹی وی پر دیکہائے جبک ڈی ایس آر کا بہی استعمال کیا گیا۔

اس سلسلے میں انگلینڈ کی کپتان کا کہنا تھا لڑکیوں کے لیے کرکٹ میں آنے کے لیے اس سے بہتر دور کوئی نہیں ہو سکتا۔ اس ٹورنامنٹ میں بہترین کرکٹ کا مظاہر کیا گیا۔ و ٹیمز جو کمرزو ہوتی تھیں انھوں نے مضبوط ٹیمز کو چنے چبوا دیے۔ اس ٹورنامنٹ کو دنیا بھر میں جتنی پذیرائی ملی اس سے پہلے نہیں تھی۔ اب جو لڑکی بلا اٹھانا چاہے اس کے لیے کھیلنا مشکل نہ ہوگا۔
وقت اشاعت : 24/07/2017 - 12:08:25

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :