پاکستان سپر لیگ کے دلچسپ اور سنسنی خیز میچز کا سلسلہ جاری

ٹورنامنٹ کا تیسرا ایڈیشن چھٹی ٹیم کی شمولیت کے باعث مزید کامیابی سے ہمکنار، تاہم میچز کے دوران متحدہ عرب امارات کے خالی گراونڈز پی سی بی کیلئے لمحہ فکریہ، مکمل ٹورنامنٹ کا پاکستان میں انعقاد لازم ہوگیا

muhammad ali محمد علی پیر 12 مارچ 2018 22:46

پاکستان سپر لیگ کے دلچسپ اور سنسنی خیز میچز کا سلسلہ جاری
دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 مارچ2018ء) پاکستان سپر لیگ کے میچز کے دوران متحدہ عرب امارات کے خالی گراونڈز پی سی بی کیلئے لمحہ فکریہ بن گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے دلچسپ اور سنسنی خیز میچز کا سلسلہ جاری ہے۔ ٹورنامنٹ کا تیسرا ایڈیشن چھٹی ٹیم کی شمولیت کے باعث مزید کامیابی سے ہمکنار ہوا ہے۔ تاہم پی ایس ایل میچز کے دوران متحدہ عرب امارات کے خالی گراونڈز پی سی بی کیلئے لمحہ فکریہ بن گئے ہیں۔

اس حوالے سے معروف اسپورٹس صحافی خالد حسین کی جانب سے انگریزی اخبار میں لکھے گئے کالم میں کہا گیا ہے کہ پی ایس ایل کو بچانے کیلئے اور پاکستان کرکٹ کے فروغ کیلئے مکمل ٹورنامنٹ کا پاکستان میں انعقاد لازم ہوگیا ہے۔ خالد حسین بتاتے ہیں کہ پی سی بی نے ٹورنامنٹ کو کامیاب بنانے کیلئے بھرپور کوششیں کی ہیں۔

(جاری ہے)

ٹورنامنٹ میں چھٹی ٹیم کی شمولیت سے اچھے اور سنسنی خیز میچز دیکھنے کو بھی ملے ہیں، تاہم اس کے باوجود میچز کے دوران متحدہ عرب امارات کے کرکٹ گراونڈز تماشائیوں سے نہیں بھرے جا سکے۔

شارجہ میں پھر بھی کسی حد تک تماشائیوں کی بڑی تعداد نے اسٹیڈیم کا رخ کیا۔ تاہم دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والے زیادہ تر میچز میں تماشائیوں کی شرکت مایوسی کی حد تک کم رہی۔ یہ صورتحال پی سی بی کیلئے بھی انتہائی پریشان کن ہے۔ خالد حسین کا مزید بتانا ہے کہ اس حوالے سے ان کی پی ایس ایل کے سینئر جنرل مینیجر برائے مارکیٹنگ صہیب شیخ سے خصوصی گفتگو ہوئی۔

صہیب شیخ نے اعتراف کیا ہے کہ پی ایس ایل میچز کے دوران دبئی اور شارجہ کے کرکٹ اسٹیڈیمز کو تماشائیوں سے بھرنا پی سی بی کیلئے ایک مشکل ہدف ثابت ہوا ہے۔ اس مقصد کیلئے متحدہ عرب امارات کے روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ ادارے سے پی سی بی نے خصوصی معاہدہ بھی کیا جس کے تحت ملک کے دور دراز علاقوں سے خصوصی شٹل سروس چلائی گئی۔ تاہم اس کے باوجود چونکہ متحدہ عرب امارات میں رہائش پذیر پاکستانیوں کیلئے اپنی نوکریوں کے اوقات سے وقت نکال کر اسٹیڈیم کا رخ کرنا خاصا مشکل رہا ہے۔

اس کے علاوہ اگر ایک گراونڈ پر ایک دن میں ایک سے زیادہ میچز ہوں تو تب بھی تماشائیوں کی زیادہ تعداد اسٹیڈیم کا رخ نہیں کرتی۔ آئی پی ایل کو سب سے بڑا فائدہ یہی ہے کہ اس ٹورنامنٹ کے دوران نہ تو ایک گراونڈ میں ایک روز میں ایک سے زیادہ میچز ہوتے ہیں، نہ ہی پورے ٹورنامنٹ کے دوران ایک وینیو پر بہت زیادہ میچز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آئی پی ایل میچز کے دوران اسٹیڈیمز میں تماشائیوں کی بڑی تعداد موجود رہتی ہے۔

خالد حسین مزید بتاتے ہیں اس حوالے سے جب انہوں نے عظیم سابق پاکستانی کپتان ظہیر عباس سے گفتگو کی تو ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ کو مزید کامیاب بنانے اور پاکستان کرکٹ کے مزید فروغ کیلئے ٹورنامنٹ کا مکمل انعقاد پاکستان میں ہی کروانا اب لازم ہوگیا ہے۔
وقت اشاعت : 12/03/2018 - 22:46:56

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :