سچن ٹنڈولکر کا ’امپائرز کال‘ قانون پر نظرثانی کا مطالبہ

ٹیکنالوجی گیند کے سٹمپ سے چھونے کی نشاندہی کرے توآؤٹ دیں : لیجنڈری بلے باز

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 13 جولائی 2020 15:50

سچن ٹنڈولکر کا ’امپائرز کال‘ قانون پر نظرثانی کا مطالبہ
ممبئی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔13جولائی 2020ء ) متنازع ’امپائر کال‘ قانون پر نظرثانی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا، بھارت کے سابق بیٹسمین سچن ٹنڈولکر نے کہا کہ اگرفیصلہ ڈی آر ایس کیلیے بھیجا جائے تو جواب ہاں یا نہیں میں ہونا چاہیے، ٹیکنالوجی گیند کے سٹمپ سے چھونے کی نشاندہی کررہی ہو تو پھر ہر صورت آؤٹ قرار دینا چاہیے۔ آئی سی سی کو اس حوالے سے قوانین میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈی آر ایس کے تحت جب ایل بی ڈبلیو کیلیے کوئی فیصلہ تھرڈ امپائر کو بھیجا جائے تو وہاں اس بات کا جائزہ لیا جاتا ہے کہ گیند کتنے فیصد تک سٹمپ سے ٹکراتی دکھائی دے رہی ہے، اگر 50 فیصد سے کم ہو تو پھر امپائر کال کا آپشن اختیار کیا جاتا ہے۔ پہلے بھی اس حوالے سے تنقید ہوچکی اور اب 47 سالہ سچن ٹنڈولکر نے بھی نظرثانی کا مطالبہ کردیا،انھوں نے کہا کہ اس بات کی کوئی اہمیت نہیں کہ کتنے فیصد گیند سٹمپس سے ٹکرا رہی ہے، اگر ڈی آر ایس ہمیں دکھاتا ہے کہ گیند نے سٹمپس کو ہٹ کیا تو پھر فیصد دیکھنے کے بجائے آؤٹ قرار دینا چاہیے، چاہے امپائر کا فیصلہ کچھ بھی ہو۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہاکہ میں موجودہ ڈی آر ایس میں آئی سی سی سے متفق نہیں، ایل بی ڈبلیو کے فیصلوں میں آن فیلڈ امپائر کے فیصلے کو تبدیل کرنے کیلئے گیند کا کم سے کم 50 فیصد حصہ سٹمپڈ کو ہٹ کرتا ہوا دکھائی دینا ضروری ہے۔ اس وجہ سے کھلاڑی امپائر کال پر ناخوشی کا اظہار کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ جب فیصلہ تھرڈ امپائر کے پاس جائے تو پھر ٹیکنالوجی کے ساتھ جانا چاہیے جیسا کہ ٹینس میں ہوتا ہے، یا تو آپ آؤٹ قرار دیں یا ناٹ آؤٹ، اس کے درمیان میں کچھ نہیں ہونا چاہیے۔ بھارت کے ہی سابق سپنر ہربھجن سنگھ نے بھی ٹنڈولکر کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ گیند اگر سٹمپس کو چھوتی ہوئی بھی دکھائی دے رہی ہو توآؤٹ قرار دینا چاہیے۔
وقت اشاعت : 13/07/2020 - 15:50:52

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :