انگلینڈ کی کاؤنٹیز نے آئی پی ایل کی میزبانی کی پیشکش کردی

رواں سال ستمبر کے دوسرے حصے میں دو ہفتے کے اندر ٹورنامنٹ مکمل کر لیا جائے گا، منصوبہ تیار

جمعہ 7 مئی 2021 15:57

انگلینڈ کی کاؤنٹیز نے آئی پی ایل کی میزبانی کی پیشکش کردی
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2021ء) انگلینڈ کی کاؤنٹیز نے حال ہی میں ملتوی ہونے والی انڈین پریمیئر لیگ(آئی پی ایل) 2021 کے ایڈیشن کے بقیہ میچز کی میزبانی کی پیشکش کی ہے۔لارڈز کے میریلیبون کرکٹ کلب(ایم سی سی)، سرے اور ورکشائر، اوول اور ایجبسٹن اس گروپ کا حصہ ہیں جنہوں نے انگلش کرکٹ بورڈ کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ وہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا(بی سی سی آئی) کو آئی پی ایل کی میزبانی کی دعوت دے۔

اس منصوبے کے تحت کہا گیا ہے کہ رواں سال ستمبر کے دوسرے حصے میں دو ہفتے کے اندر ٹورنامنٹ مکمل کر لیا جائے گا۔سمجھا گیا ہے کہ اگر پیشکش تسلیم کی جاتی ہے تو مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ کو ٹورنامنٹ کے انعقاد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ٹورنامنٹ مکمل کرانے کے ساتھ ساتھ کاؤنٹیز نے آئی پی ایل حکام کو اس بات کی یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ ٹی20 ورلڈ کپ سے قبل اعلیٰ معیاری کرکٹ کا انعقاد کیا جائے گا اور تازہ وکٹیں بنائی جائیں گی تاہم اس پیشکش سے نظر ایک انگلش کرکٹ بورڈ کے ترجمان نے بتایا کہ ہم بی سی سی آئی سے دوروں اور دیگر امور کے حوالے سے گفتگو کرتے رہتے ہیں اور ایسا کرتے رہیں گے تاہم ہمیں ایسے کوئی اشارے نہیں ملے کہ وہ آئی پی ایل کے انعقاد کے لیے کسی متبادل میزبان کے متلاشی ہیں۔

آئی پی ایل کے التوا کے بعد ہونے والے اجلاس میں ٹورنامنٹ کو انگلینڈ منتقل کرنے کے حوالے سے کوئی بھی بات نہیں ہوئی۔گوکہ کاؤنٹیز کو امید ہے کہ میچز بھرے ہوئے اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے تاہم ایسا متحدہ عرب امارات ٹورنامنٹ منتقل کرنے سے بھی ممکن ہے جہاں ایک دن میں دو میچز باآسانی کھیلے جا سکتے ہیں۔بھارتی حکام ٹورنامنٹ کے حوالے سے متعدد تجاویز پر غور کررہے ہیں تاہم ان کے لیے سب سے بڑا امتحان کورونا کی موجودہ غیریقینی صورتحال ہے جس کی وجہ سے وہ کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قاصر ہیں جبکہ ابھی بھارت میں شیڈول ٹی20 ورلڈ کپ کے انعقاد کے حوالے سے بھی حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے۔

حقیقتاً ٹورنامنٹ کا انگلینڈ میں انعقاد مشکل معلوم ہوتا ہے کہ کیونکہ برطانیہ کے غیرملکیوں کے لیے کورونا کے لیے ایس او پیز انتہائی سخت اور لیگ کے انعقاد کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن سکتے ہیں جبکہ اس کے برعکس امارات میں ایسی کوئی پابندیاں حائل نہیں۔انگلینڈ سمیت دنیا بھر میں کی ٹیموں کی مصروفیات کو دیکھتے ہوئے آئی پی ایل کا ستمبر میں انعقاد مشکل معلوم ہوتا ہے البتہ انگلش کاؤنٹیز کا ماننا ہے کہ انگلینڈ میں ٹورنامنٹ کے انعقاد کے لیے راہ نکالی جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال کورونا وائرس کے سبب آئی پی ایل کے پورے سیزن کا انعقاد متحدہ عرب امارات میں کامیابی سے کیا گیا تھا جبکہ 2009 میں جنوبی افریقہ نے ایونٹ کی میزبانی کی تھی۔2014 میں متحدہ عرب امارات نے آدھے آئی پی ایل ٹورنامنٹ کی میزبانی کی تھی۔
وقت اشاعت : 07/05/2021 - 15:57:52

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :