خود کو کلیئر کراؤں گا ،سعید اجمل نے بورڈ کے ایک حلقے کی جانب سے ریٹائرمنٹ کے مشورے کو مسترد کر دیا،زیادہ خم کیوجہ سے اجمل کے دوبارہ کھیل پانے کی بالکل امید نہیں ،ایکشن کو درست کرنے کیلئے خاصا وقت درکار ہے ‘بورڈ عہدیداران،پی سی بی کی درخواست پر سعیداجمل کے بالنگ ایکشن کو درست کرانے کیلئے سابق اسپنر ثقلین مشتاق آج پاکستان پہنچیں گے

اتوار 21 ستمبر 2014 13:32

خود کو کلیئر کراؤں گا ،سعید اجمل نے بورڈ کے ایک حلقے کی جانب سے ریٹائرمنٹ کے مشورے کو مسترد کر دیا،زیادہ خم کیوجہ سے اجمل کے دوبارہ کھیل پانے کی بالکل امید نہیں ،ایکشن کو درست کرنے کیلئے خاصا وقت درکار ہے ‘بورڈ عہدیداران،پی سی بی کی درخواست پر سعیداجمل کے بالنگ ایکشن کو درست کرانے کیلئے سابق اسپنر ثقلین مشتاق آج پاکستان پہنچیں گے

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 21ستمبر۔ 2014ء) مشکوک بالنگ ایکشن کی وجہ سے آئی سی سی کی پابندی کا شکار ہونے والے سپنر سعید اجمل نے کرکٹ بورڈ کے ایک حلقے کی جانب سے کہنی میں بہت زیادہ خم ہونے کی وجہ سے ریٹائرمنٹ کے مشورے کو یکسر مسترد کر دیا ،پی سی بی کی درخواست پر سعید اجمل کے بالنگ ایکشن کو درست کرانے کیلئے سابق اسپنر ثقلین مشتاق آج ( پیر ) کو لندن سے لاہور پہنچیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بورڈ کے چند اہم افراد کا کہنا ہے کہ ثقلین مشتاق کو بلانے کے باوجود سعید اجمل کے بالنگ ایکشن کو بہتر بنانے کے امکانات بہت کم ہیں۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی منظرعام پر آنے والی رپورٹ کے مطابق گیند پھینکتے ہوئے سعید اجمل کی کہنی میں اوسط خم 42 درجے کا ہے جبکہ قوانین کے تحت انہیں 15 درجے سے زیادہ کے خم کی اجازت نہیں ہے۔

(جاری ہے)

اتنے زیادہ خم کی وجہ سے بورڈ کے چند عہدیداران کو سعید اجمل کو دوبارہ کھیل پانے کی بالکل امید نہیں ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے بالنگ ایکشن کو قانونی دائرے میں لانے میں خاصا وقت لگے گا اور اگر وہ 15 درجے زاویے کے خم کے ساتھ بالنگ کرانے میں کامیاب بھی ہوگئے تو بے ضرر بالر بن کر رہ جائیں گے۔دوسری جانب سعید اجمل نے بورڈ کے ان عہدیداران کو دو ٹوک الفاظ میں جواب دے دیا ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ نہیں لیں گے۔

جادوگر اسپنر سمجھتے ہیں کہ اگر انہوں نے میدان خالی چھوڑا تو ان کے پورے کیریئر پر سوالیہ نشان لگ جائے گا۔ ان کی حاصل کردہ وکٹوں اور کامیابیوں کو بے ایمانی و دھوکہ دہی کا نتیجہ سمجھا جائے گا اس لیے وہ کسی قیمت پر ریٹائرمنٹ نہیں لیں گے بلکہ خود کو کلیئر کروانے کے بعد ہی کرکٹ کو خیرباد کہنے پر غور کریں گے۔

وقت اشاعت : 21/09/2014 - 13:32:36

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :