پاکستان فٹ بال فیڈریشن میں شعبہ خواتین کو علیحدہ اور مکمل طور پر خود مختار خواتین کا شعبہ قائم کیا جائے سینیٹر روبینہ عرفان

اتوار 23 نومبر 2014 13:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تاز ترین۔ 23نومبر 2014ء) پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی ویمن کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ عرفان نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے صدر مخدوم سید فیصل صالح حیات سے پاکستان فٹ بال فیڈریشن میں شعبہ خواتین کو علیحدہ اور مکمل طور پر خود مختار خواتین کا شعبہ قائم کرنے کا مطالبہ کر دیا اور جس کا الحاق پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے ساتھ ہو اور جس میںآ زادانہ طور پر فیصلے کئے جا سکیں، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں خواتین کے فٹ بال کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے اورمقابلوں میں حصہ لینے کی بھرپور صلاحیت کررکھتی ہیں اور پاکستان میں اس وقت 40 سے زائد خواتین کے فٹ بال کلب رجسٹرڈ ہیں اور انہوں نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے صدر مخدوم سید فیصل صالح حیات سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن میں شعبہ خواتین کو علیحدہ اور مکمل طور پر خود مختار خواتین کا شعبہ قائم کیا جائے اور جس کا الحاق پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے ساتھ ہو اور جس کے کے ذریعے آزادانہ طور پر فیصلے کئے جا سکیں،روبینہ عرفان نے کہا کہ قومی خواتین کی ٹیم کے ساتھ فیفا کوچ کو لگانے کے لئے انتظامات بھی کئے جائیں، انہوں نے کہا کہ میں ایشین فٹ بال کنفیڈریشن کے صدر شیخ سلمان بن ابراہیم الخلیفہ سے درخواست کی ہے کہ پاکستان ویمن فٹ بال ٹیم کے کھلاڑیوں کو بحرین میں تربیت دینے کے انتظامات کئے جائیں، اس کے علاوہ میری ملاقات فیفا ویمن کی صدر سے بھی ملاقات ہوئی تھی اور جس پر انہوں نے انٹرنیشنل میگا ایونٹ سے قبل قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو بنکاک میں تربیت حاصل کرنے کی دعوت دی، روبینہ عرفان نے کہا کہ برازیل کے سفیر پہلے ہی قومی ویمن فٹ بال ٹیم کے کھلاڑیوں کو بحرین کا دورہ کرنے کی دعوت دے چکے ہیں ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ساف ویمن فٹ بال چیمپئن شپ میں شرکت کرنے والی بھارت کے علاوہ دوسری ٹیموں نے بلوچستان یونائیٹڈ کلب کو اپنے، اپنے ملکوں میں دورے کی دعوت دی۔

(جاری ہے)

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ساف ویمن فٹ بال چیمپئن شپ میں ٹیم کی سلیکشن میں میرٹ کا خاص خیال رکھا گیااورسلیکشن کے شعبے میں کوئی بھی مداخلت نہیں کر سکتا،قومی سطح پر منعقد ہونیوالے دو ایونٹس میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے کھلاڑیوں کو قومی کیمپ میں مدعو کیا جاتا ہے اور اسکے بعد میرٹ کی بنیاد پر قومی ٹیم میں سلیکشن کی جاتی ہے

وقت اشاعت : 23/11/2014 - 13:53:33

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :