ایرانی خواتین کو سٹیڈیم میں فٹبال میچز دیکھنے کی اجازت مل گئی

دارلحکومت تہران کے علاوہ اصفہان، کرمان اور اہواز کے کچھ سٹیڈیم خواتین کی میزبانی کیلئے تیار ہیں : سربراہ فٹبال فیڈریشن مہدی تاج

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 10 جولائی 2023 15:35

ایرانی خواتین کو سٹیڈیم میں فٹبال میچز دیکھنے کی اجازت مل گئی
تہران (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 10 جولائی 2023ء ) ایرانی فٹ بال فیڈریشن کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران میں خواتین جن پر طویل عرصے سے فٹ بال میچوں میں شرکت پر پابندی عائد ہے، اب سٹیڈیم سے میچ دیکھ سکتی ہیں۔ اس اہم بات کا اعلان ایرانی فٹ بال فیڈریشن کے سربراہ مہدی تاج نے اعلیٰ سطحی فٹ بال کی ڈرائنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جو 16 ٹیموں پر مشتمل ہو گی اور اگلے اگست سے شروع ہونے والی ہے۔

مہدی تاج نے کہا کہ "اس سال اس لیگ کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک یہ ہے کہ ہم سٹیڈیم میں خواتین کو میچز دیکھتے ہوئے دیکھیں گے۔" 1979ء کے اسلامی انقلاب کے بعد سے ایران میں خواتین کو کھیلوں کے سٹیڈیم میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی حالانکہ ایرانی آئین میں ایسا کوئی قانون نہیں ہے جو انہیں میچوں میں شرکت سے روکتا ہو۔

(جاری ہے)

ایران میں فیصلہ سازی میں اہم کردار ادا کرنے والے علماء کا کہنا ہے کہ خواتین کو مردانہ ماحول اور نیم پوش مرد کھلاڑیوں کی نظروں سے بچانا چاہیے۔

تاہم، ان تمام باتوں کے باوجود مہدی تاج نے تصدیق کی کہ دارلحکومت تہران کے علاوہ اصفہان، کرمان اور اہواز کے شہروں کے کچھ سٹیڈیم خواتین کی میزبانی کے لیے "تیار" ہیں۔ اگست میں جب تہران کے کلب استغلال نے ایک اور کلب میس کرمان کے ساتھ کھیلا تو خواتین کو پہلی بار فٹ بال میچ میں شرکت کی اجازت دی گئی۔ ایک اور مثال میں، تقریباً 4000 خواتین کو 2019ء میں تہران کے آزادی سٹیڈیم میں کمبوڈیا کے خلاف ایران کے ورلڈ کپ 2022ء کوالیفائر کے میچ میں شرکت کی اجازت دی گئی۔

ایران کو فٹ بال کے ایک پرستار سحر خدااری کی موت کے بعد خواتین کو میچوں میں شرکت کی اجازت دینے کے لیے بڑے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا، جس نے 2019ء میں جیل جانے کے خوف سے خود کو آگ لگا لی کیونکہ اس نے مرد کے بھیس میں فٹبال میں شرکت کی کوشش کی۔ سحر خدااری تحریک کی علامت بن گئی اور 4 سال کی طویل جدوجہد کے بعد بالآخر ایرانی خواتین سٹیڈیم میں فٹ بال میچوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے تیار ہیں ۔
وقت اشاعت : 10/07/2023 - 15:35:39

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :