زمبابوے کرکٹ کا 29 رکنی وفد علی الصبح وطن واپس روانہ، پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی پر خوش ہیں، دوبارہ موقع ملا تو ضرور آئیں گے،مہمان کرکٹرز

پیر 1 جون 2015 11:59

زمبابوے کرکٹ کا 29 رکنی وفد علی الصبح وطن واپس روانہ، پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی پر خوش ہیں، دوبارہ موقع ملا تو ضرور آئیں گے،مہمان  کرکٹرز

لاہور۔یکم جون(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جون۔2015ء) زمبابوے کرکٹ کا 29 رکنی وفد پاکستان کے دورہ کے بعد پیر کی علی الصبح ایمرٹس کی فلائٹ نمبر ای کے 622 کے ذریعے لاہور سے براستہ دوبئی، ہرارے، زمبابوے روانہ ہوگیا، وفد کے تین اراکین پہلے ہی زمبابوے چلے گئے تھے۔ ایئرپورٹ پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) حکام، صوبائی وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) شجاع خانزدہ اور دیگر حکومتی عہدیداران نے انہیں الووداع کیا صوبائی وزیر داخلہ نے زمبابوے ٹیم کی فول پروف سیکورٹی کرنے پر سیکورٹی حکام کو مبارکباد دی۔

انہوں نے کہا کہ زمبابوے ٹیم کی آمد سے ملک میں انٹرنیشل کرکٹ بحال ہوگئی اور دنیا کی دیگر ٹیمیں بھی پاکستان کا دورہ کریں گی۔ پاکستان آنے والے زمبابوے کے 32 رکنی وفد میں16رکنی کرکٹ ٹیم، 8 رکنی ٹیم مینجمنٹ اور زمبابوے کرکٹ بورڈ کے 7 عہدیدار اور ایک ریفری تھے جن میں 16رکنی زمبابوے کرکٹ ٹیم میں کپتان ایلن چگمبورا، سکندر رضا، چھامو چھبا، چارلس کونٹری، گریم کریمر، کریگ ایروائن، رائے کیا، ہملٹن مسکدزا، کرسٹوفر مپو فو، توانڈا موپاروا، رچمنڈ مٹمبامی، تناشے پینانگرا، وسی سباندا، پراسپر اوٹیسے، برائن ویٹوری، سین ولیمز ٹیم مینجمنٹ میں ہیڈ کوچ ڈیو واٹمور، بولنگ کوچ ڈگلس ہونو، بیٹنگ کوچ اینڈریووالر، ٹیم اینالسٹ سٹینلی چیوزا، فزیو تھراپسٹ انیسو موپوٹرینگا، ٹیم مینجر کرسٹن چکیٹا، سی پی اور رابنسن مانجورو، زمباوے کرکٹ بورڈ کے عہدیدران میں چیئر مین زمبابوے کرکٹ بورڈ ولسن مناسے، مینجنگ ڈائریکٹر ایلسٹر کیمپبل، بورڈ ممبران اوزیس بیوٹا‘ گو مورمیکونی، لینکولن بھیل، بیورینی میٹی مائی اور میڈیا مینجر لو مور بانڈ اور زمبابوے سے تعلق رکھنے والے ایمپائر رسل ٹفن شامل تھے جبکہ 32رکنی وفد کے علاوہ زمبابوے سے تعلق رکھنے والے دو صحافی جن میں نیوز ڈے کے کیون اور زیڈ بی سی کے جوش منتالی بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان آئے تھے ٹیم کے اینالسٹ سٹینلی چیوزہ اپنی بہن کے انتقا ل اور زمبابوے کرکٹ کے چیئرمین ولسن مناسے اور زیڈ سی یو بورڈ ممبر اوزیس بیوٹو پہلے ہی اپنے وطن چلے گئے تھے۔ زمبابوے روانگی کے وقت زمبابوے کی ٹیم کے کھلاڑیوں کے چہروں پر سیریز ہارنے کی افسردگی تو نظر آئی لیکن وہ پاکستان میں سیریز کے دوران کیے جانے والے انتظامات اور فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور حکومت پاکستان کے شکر گزار نظر آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئندہ بھی پاکستان میں سیریز کھیلنے کا موقع ملے تو ضرور آئیں گے۔ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کے بحال ہونے پر بہت خوش ہیں۔ زمبابوے ٹیم کے قائم مقام کپتان ہملٹن مسکدزا نے کہا ہے کہ تیسرے ون ڈے میچ میں ہمارے بولرز نے کم بیک کیا اور ہم میچ جیت سکتے تھے لیکن بارش آڑے آگئی ۔ یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سیریز میں ہماری ٹیم نے پاکستان کا اچھا مقابلہ کیا ہے۔

قذافی سٹیڈیم کی وکٹ فلیٹ تھی جس پر بولنگ کرنا مشکل تھا۔ پہلے میچوں میں ہماری بیٹنگ اچھی تھی لیکن تیسرے ون ڈے میں بولرز نے بھی اچھی کارکردگی دکھائی اور پاکستان ٹیم کو 300 سے کم سکور پر آؤٹ کیا اور ہمارے جیتنے کے روشن امکانات تھے۔ ٹیم میں جب بھی ہم نے تبدیلی کی تو لڑکوں نے ہمارا ساتھ دیا۔ پاکستان کے خلاف سیریز میں ٹیم کے لئے کافی مثبت رہی ہے۔

میچز کے دوران کراؤڈز کا رویہ مثبت تھا۔ انہوں نے نہ صرف پاکستان بلکہ زمبابوے کی ٹیم کو بھی سپورٹ کیا۔ زمبابوے ٹیم کے ہیڈ کوچ ڈیو واٹمور نے کہاکہ زمبابوے کی ٹیم نے پاکستان ٹیم کا کافی مقابلہ کیا ہے اور سیریز کے میچز کانٹے دار ہوئے ہیں۔ زمبابوے کی ٹیم مستقبل میں آنے والی سیریز میں بھی دیگر ٹیموں کو ٹف ٹائم دے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے شائقین چھ برسوں سے انٹرنیشنل کرکٹ سے محروم تھے اور زمبابوے کی ٹیم کے پاکستان آنے سے ان کے چہروں پر خوشی کی لہر دو ڑ گئی ہے۔

ڈیو واٹمور نے کہاکہ زمبابوے کی ٹیم نے کم کرکٹ کھیلی ہے جس کی وجہ سے وہ میچ کی فنشنگ ٹھیک نہیں ہے۔ جو ں جوں ٹیم زیادہ میچز کھیلے گی اسکی پرفارمنس میں بہتری آئے گی۔ پاکستان میں بھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں۔

وقت اشاعت : 01/06/2015 - 11:59:19

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :