پاکستان کرکٹ کی جڑوں میں صوبائی نسل پرستی اب بھی موجود ہے، فیصل اقبال کا دعویٰ

جب میں بلوچستان کے کھلاڑیوں کے بارے میں بات کرتا تو ہر کوئی چونک جاتا تھا جیسے کہتا ہو کہ جب تمہارا تعلق سندھ سے ہے تو تم انکے بارے میں کیوں بات کر رہے ہو؟: سابق کرکٹر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 6 مئی 2025 15:25

پاکستان کرکٹ کی جڑوں میں صوبائی نسل پرستی اب بھی موجود ہے، فیصل اقبال کا دعویٰ
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 6 مئی 2025ء ) پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر فیصل اقبال نے ساج صادق کے زیر اہتمام پوڈ کاسٹ پر اپنے انٹرویو کے دوران تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔
اس معاملے پر بہادری سے بات کرتے ہوئے 44 سالہ فیصل اقبال نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کرکٹ کی جڑوں میں صوبائی نسل پرستی اب بھی موجود ہے۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے سابق مڈل آرڈر بلے باز نے وضاحت کی کہ کھلاڑیوں کو اکثر ان کی کارکردگی پر نہیں بلکہ اس بات پر بھی جانچا جاتا ہے کہ وہ کہاں سے آئے ہیں۔

فیصل اقبال نے کہا کہ "جب ہم نسل پرستی کا لفظ سنتے ہیں تو ہم صرف سیاہ اور سفید بحث کے بارے میں سوچتے ہیں۔ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں علاقائی نسل پرستی موجود ہے اور ہر کوئی اس کے بارے میں بات کر رہا ہے چاہے وہ سابق کرکٹرز ہوں یا کوئی اور، یہ اس قدر گہرا ہے کہ یہ صرف کرکٹ میں ہی نہیں ہر جگہ موجود ہے، لوگوں سے پوچھیں اور وہ آپ سے اتفاق کریں گے، یہ ایک حقیقت ہے، اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک سنجیدہ طریقہ کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

جیسا کہ اقتدار میں لوگ دوسرے صوبوں سے کسی کو ٹیموں میں شامل نہیں ہونے دیں گے"۔
اپنے تجربے سے بات کرتے ہوئے فیصل اقبال نے مزید کہا کہ جب میں بلوچستان کے کھلاڑیوں کے بارے میں بات کرتا تھا تو ہر کوئی چونک جاتا تھا، جیسے کہتا تھا کہ جب میرا تعلق سندھ سے ہے تو میں ان کے بارے میں کیوں بات کر رہا ہوں؟۔
افسوس کی بات یہ ہے کہ فیصل اقبال کے دعوے کوئی نئی بات نہیں۔

کرکٹ کے ٹیلنٹ کے بجائے خطے کی بنیاد پر ٹیم کے انتخاب میں تعصب کے الزامات ہمیشہ سامنے آتے رہے ہیں اور یہ مسئلہ وقت کے ساتھ ساتھ مزید واضح ہوتا چلا گیا ہے، جس میں مزید سابق کرکٹرز بات کر رہے ہیں۔
فیصل اقبال کے تبصرے پاکستان کرکٹ میں ایک بڑے مسئلے کی عکاسی کرتے ہیں کہ تمام صوبوں میں ٹیلنٹ کے لیے یکساں مواقع کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے جس کا انتخاب خالصتاً کارکردگی کی بنیاد پر ہوتا ہے نہ کہ سیاست۔ وہ دن آئے گا یا نہیں یہ دیکھنا باقی ہے۔
وقت اشاعت : 06/05/2025 - 15:25:54