پاکستان اور انگلینڈ کاتیسرا ٹیسٹ میچ، جیمز ٹیلر اور بیرسٹو کے درمیان شراکت نے انگلینڈ کی اننگز کو مستحکم کر دیا

پیر 2 نومبر 2015 22:26

پاکستان اور انگلینڈ کاتیسرا ٹیسٹ میچ، جیمز ٹیلر اور بیرسٹو کے درمیان شراکت نے انگلینڈ کی اننگز کو مستحکم کر دیا

شارجہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2 نومبر۔2015ء) پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان شارجہ میں کھیلے جانے والے تیسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز جیمز ٹیلر اور بیرسٹو کے درمیان شراکت نے انگلینڈ کی اننگز کو مستحکم کر دیا ہے اورمیچ کے اختتام پر انگلینڈ نے صرف چار کھلاڑیوں کے نقصان پر 222 رنز بنا لیے تھے، اور اسے پاکستان کی پہلی اننگز کے سکور پر سبقت حاصل کرنے کے لیے صرف 13 رنز درکار ہیں،مصباح الحق نے دوسری نئی گیند بھی لے لی لیکن اس سے الٹا برطانوی کھلاڑیوں کو مدد ملی اور ان کی سکورنگ کی رفتار تیز ہو گئی۔

جیمز ٹیلر نے عمدہ لیبازی کا مظاہرہ کرتے 74 رنز بنائے ہیں جب کہ جونی بیرسٹو 37 رنز بنا کر ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔ دونوں کے درمیان پانچویں وکٹ کی ناقابلِ شکست شراکت میں 83 رنز بن چکے ہیں۔

(جاری ہے)

میچ کے دوسرے دن شارجہ کی پیچ میں وہ سپن نظر نہیں آئی جو کھیل کے پہلے دن دیکھنے کو ملی تھی۔ مصباح الحق نے دوسری نئی گیند بھی لے لی لیکن اس سے الٹا برطانوی کھلاڑیوں کو مدد ملی اور ان کی سکورنگ کی رفتار تیز ہو گئی۔

پاکستان کی جانب سے چھ بولر آزمائے گئے لیکن اب تک صرف یاسر شاہ، شعیب ملک اور راحت علی کو کامیابی حاصل ہو سکی ہے۔اس وکٹ پر برطانوی بلے بازوں نے پاکستان کو سبق دیا ہے کہ ٹیسٹ میچ میں کس طرح بیٹنگ کرنی چاہیے۔ کپتان کک نے 119 گیندیں کھیلیں، بیل 158 گیندوں تک پاکستان بولروں کا مقابلہ کرتے رہے جب کہ ٹیلر تاحال 141 اور بیرسٹو 94 گیندیں کھیل چکے ہیں۔

چائے کے وقفے تک انگلینڈ کے صرف تین کھلاڑی آؤٹ تھے لیکن چائے کے وقفے کے بعد ایئن بیل کے خلاف یکے بعد دیگرے کئی اپیلیں ہوئیں اور کیچ کا امکان بھی پیدا ہوا۔ایئن بیل ان اپیلوں سے تو بچ گئے لیکن اس دباؤ میں وہ یاسر شاہ کی ایک پیچھے گری ہوئی گیند پر کریز سے نکل کر زور دار شاٹ لگانا چاہتے تھے۔ اس کوشش میں گیند انھیں دھوکہ دے گئی اور وکٹ کپیر سرفراز نے ان کو سٹمپ کر دیا۔

وہ 40 رن بنا سکے۔لیکن کھانے کے وقفے کے بعد یاسر شاہ نے ایک مرتبہ پھر انگلش کپتان کو کیچ آؤٹ کرا دیا۔ اس کے بعد جو روٹ راحت علی کی ایک باہر نکلتی ہوئی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہو گئے۔ وہ صرف چار رنز بنا سکے۔اس سے قبل انگلینڈ نے دوسرے روز کا کھیل بغیر کسی نقصان کے چار رنز سے شروع کیا۔ پاکستان کو پہلی کامیابی جلد ہی حاصل ہوئی جب شعیب ملک نے معین علی کی وکٹ حاصل کی۔

معین 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔اس سے قبل پہلے روز پاکستان کی پوری ٹیم 234 کے سکور پر آؤٹ ہو گئی تھی۔ ٹیم میں تین سال بعد واپس آنے والے جیمز ٹیلر کی ذمہ دارانہ بیٹنگ نے انگلینڈ کو شارجہ ٹیسٹ میں پاکستان کے خلاف اچھی پوزیشن میں لا کھڑا کر دیا ہے۔انگلینڈ کے لیے اوپننگ اس سیریز کا ایک اہم مسئلہ بنی رہی ہے۔ آٹھویں نمبر کے بیٹسمین معین علی کو اوپنر بنا کر انگلینڈ کی ٹیم مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔

اس مرتبہ وہ 14 رنز بناکر شعیب ملک کی گیند پر سلپ میں یونس خان کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔اس سیریز کی پانچ اننگز میں معین علی صرف 62 رنز بنانے میں کامیاب ہو سکے ہیں جس میں سب سے بڑا سکور 35 ہے۔انگلینڈ نے پہلے سیشن کا اختتام 87 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ پر کیا تھا لیکن دوسرے سیشن میں اس کے دو اہم مہرے سرک گئے۔کپتان الیسٹرکک صرف ایک رن کی کمی سے اپنی نصف سنچری مکمل نہ کر سکے اور یاسر شاہ کی گیند پر اظہر علی کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔

چار اننگز میں یاسر شاہ نے تیسری مرتبہ کک کی وکٹ حاصل کی ہے۔صرف سات رنز کے اضافے پر راحت علی کی آف سٹمپ سے باہر کی گیند پر سرفراز احمد کے غیر معمولی کیچ نے جوروٹ کی وکٹ بھی پاکستان کو دلا دی۔جو روٹ صرف چار رنز بناسکے جو اس سیریز میں ان کا سب سے کم سکور ہے۔اس سے قبل وہ ابوظہبی میں 85 اور 33 ناٹ آؤٹ جبکہ دبئی ٹیسٹ میں88 اور 71 رنز کی اننگز کھیل چکے ہیں۔

ایئن بیل اور جیمز ٹیلر نے ان دو زخموں پر مرہم رکھنے کی کوشش کی اور اس دوران رنز بنانے کی رفتار کچھوے کی رفتار کی طرح سست رہی لیکن چائے کے وقفے کے بعد یاسر شاہ نے ای این بیل کو 40 رنز پر سرفراز احمد کے خوبصورت سٹمپ کی مدد سے آؤٹ کر دیا۔بیل ابوظہبی ٹیسٹ کی پہلی اننگز کی نصف سنچری کے بعد سے بڑے سکور کو ترس رہے ہیں اور ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ ان کے کریئر میں خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔

بیل آؤٹ ہونے سے قبل ذوالفقار بابر کے ہاتھ آتے آتے رہ گئے تھے جب سرفراز احمد کے ہاتھوں کیچ کی اپیل امپائر نے مسترد کر دی۔ ریویو پر بھی فیصلہ پاکستانی ٹیم کے خلاف گیا جس پر کپتان مصباح الحق خوش نہیں تھے۔اس اہم سیریز میں ڈی آر ایس کا نامکمل ٹیکنالوجی کے بغیر استعمال ہو رہا ہے جس کا زیادہ نقصان پاکستانی ٹیم کو ہوا ہے۔

وقت اشاعت : 02/11/2015 - 22:26:29

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :