غیرملکی کھلاڑیوں نے پاکستان میں فراہم کردہ سکیورٹی پر اظہار اطمینان کر کے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی راہ ہموار کردی

بدھ 8 مارچ 2017 20:21

غیرملکی کھلاڑیوں نے پاکستان میں فراہم کردہ سکیورٹی پر اظہار اطمینان کر کے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی راہ ہموار کردی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مارچ2017ء) پاکستان سپر لیگ کا فائنل کھیلنے کیلئے لاہور آنے والے غیرملکی کھلاڑیوں نے پاکستان میں فراہم کی جانے والی سکیورٹی پر انتہائی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی راہ ہموار کردی ،پشاور زلمی کے فاتح کپتان ڈیرن سیمی سمیت دیگر کھلاڑیوں نے دورہ پاکستان پر فراہم کردہ بلٹ پروف بسوں اور بند راستوں کی تفصیلات بتانے کے ساتھ ساتھ فوری طور پر واپسی کا احوال بھی سنایا جس کے سبب وہ فتح کا جشن بھی نہ منا سکے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کا پورا ایڈیشن متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا لیکن فائنل کا انعقاد انتہائی سخت سکیورٹی میں 5مارچ کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کیا گیا جس کے بعد ممکنہ طور پر پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی راہیں ہموار ہو گئیں اور اب ستمبر میں ورلڈ الیون نے دورہ پاکستان کا عندیہ دیا ہے۔

(جاری ہے)

سکیورٹی خدشات کے سبب کیون پیٹرسن اور لیوک رائٹ سمیت چند کھلاڑیوں نے فائنل کے لئے لاہور آنے سے انکار کردیا تھا لیکن سیمی پاکستان میں سکیورٹی انتظامات کی بہت تعریف کی۔

ہانگ کانگ میں گفتگو کرتے ہوئے ویسٹ انڈین ڈیرن سیمی نے کہا کہ سکیورٹی بہت سخت تھی، میں نے سکیورٹی کے بارے میں محض اس وقت سوچا جب ہم بس میں تھے۔انہوں نے کہا کہ پشاور کی ٹیم ایک فیملی کی طرح ہے ۔۔۔۔ ایک مرتبہ ایک غیرملکی کھلاڑی نے جانے کی بات کی تو تمام کھلاڑیوں نے اس کی پیروی کی۔ یہ بھائی چارے کی طرح ہے۔جب ڈیرن سیمی سے سوال کیا گیا کہ کیا پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہونی چاہیے تو انہوں نے کہا کہ اس سوال کا جواب میرے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔

جب میں اسٹیڈیم پہنچ گیا تو لاہور میں کھیل کر بالکل ویسا ہی لگا جیسا دنیا کے کسی اور حصے میں کھیل کر لگتا ہے ۔ فین بہت ہی پرجوش تھے۔یہ صحیح سمت میں ایک چھوٹا قدم ہے ۔۔۔ وقت یہ بات ثابت کردے گا۔سیمی نے اپنے سفر کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ رات تین بجے سے اگلی رات تین بجے تک یہ سفر ایئر پورٹ سے ہوٹل، ہوٹل سے اسٹیڈیم اور پھر اسٹیڈیم سے ایئرپورٹ تک رہا۔

تو یہ تقریبا آنا اور جانا رہا۔ڈیرن سیمی کی ٹیم کے کھلاڑی انگلینڈ کے کرس جارڈن نے کہا کہ لاہور جانے کا فیصلہ انہوں نے بہت ہی محتاط ہو کر اور اپنے اہلخانہ سے مشاورت کے بعد کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مزید کرکٹ میچز کے انعقاد کے حوالے سے کرکٹ کے بڑوں سے بات کرنی چاہیے لیکن اگر اسی طرح کے انتظامت کیے گئے تو وہ بخوشی دوبارہ پاکستان آ کر کھیلیں گے۔
وقت اشاعت : 08/03/2017 - 20:21:04

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :