فلسفہ دہریت اور جدید فزکس۔ (شعور اور مادہ کی بحث)

دورِ جدید میں مذہبی تشکیک میں بے پناہ اضافہ کی وجہ سے فلسفہ دہریت عروج پر ہے اس فلسفہ کے مطابق حقیقت مطلقہ فطرت ہے اور فطرت کی تشریح کے لئے کسی مافوق الفطرت کی ضرورت نہیں

پیر 13 جنوری 2020

Falsafa Dehriyat Or Jadeed Physics
 ارم صبا۔ کیرئیر کونسلر
دورِ جدید میں مذہبی تشکیک میں بے پناہ اضافہ کی وجہ سے فلسفہ دہریت عروج پر ہے اس فلسفہ کے مطابق حقیقت مطلقہ فطرت ہے اور فطرت کی تشریح کے لئے کسی مافوق الفطرت کی ضرورت نہیں اگر ہم تاریخ کا بغور جائزہ لیں تو ہم اس نتیجے پر پہنچیں گے کہ دہریوں نے مزہب کو ہی ہدف تنقید بنایا۔

دہریت کے مطانق کوئی خدا موجود نہیں تمام مزہبی نظریات روح، حیات بعد موت، جزاو سزا کا تصور ،حشر اجساد مابعد اطبیعیات کی کوئی اہمیت نہیں فلسفہ دہریت معجزات کا انکار کرتا ہے  دہریوں کے نزدیک یہ کائنات انسانی عقل پر آشکار ہو رہی ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہوتی رہے گی ۔مافوق الفطرت کس چیز کا وجود نہیں اور جو ہمیں معلوم نہیں اس کا بھی ادراک ہو جائےگا  دہریت کے حامی حیات بعد از موت کی بجائے اسی دنیا میں عدل کو نافذ کرنا ہی  اولین فرض سمجھتے ہیں لیکن اگر ہم بغور جائزہ لیں تو معلوم ہو گا کہ دور جدید کی فزکس دہریت کی نفی کرتی ہے ۔

(جاری ہے)

سٹیفن سی مئیر
signature in the cell
اپنی کتاب   میں لکھتا ہے کہ قدیم یونانیوں  اور مغربی مفکرین میں  دو تصورات
Ideslism and materialism
  امثالیت اور مادیت موجود رہے ہیں۔  نظریہ امثالیت کے مطابق مادے کا صدور پہلے سے موجود شعور سے ہوا ہے خدا تمام معلولات کی علت ہے۔  یعنی کہ تمام کائنات کا خالق خدا ہے جبکہ دوسری طرف مادیت کے مطابق مادہ ہی حقیقت کلّی ہے مادہ شعور پر وجودی اور مکانی تقدم رکھتا ہے یہ نظریہ مادیت پرستی کہلاتا ہے ۔


جبکہ ماہر فزکس میکس پلانک کوانٹم فزکس کی بنیاد رکھنے والا کہتا ہے مادہ کا اپنا کوئی وجود نہیں وہ اس قوت سے جنم لیتا ہے جو ایٹم کے ذرّے کے اندر موجود ہے اور ایٹم کی بقا کا ضامن ہے۔ یہ قوت مائنڈ یعنی شعور ہے ۔۔۔شور کلّی ہے
۔ آئزک نیوٹن کے مطابق مادہ  وجود کے  شعوری  تسلط سے الگ رہ کر کوئی حیثیت نہیں رکھتا ۔ہنری سٹیپ  کوانٹم فزکس کا ماہر کہتا ہے کہ ایٹم کے ذرات کے اندر ایک فعالی قوت کارفرما ہے ۔

ماہر فزکس
George stancui
And robort augros

کے نزدیک مادہ ,  توانائی ,زمان و مکاں  ایک زمانی واقعہ ہے
One time event
یہ مادی کائنات ازلی نہیں۔  مثال کے طور پر مادہ بارہ ارب  یا بیس ارب سال اگر پرانا ہے  تو اس کا مطلب ہے کہ جو ہستی از لی  ہے وہ مادہ نہیں۔ بلکہ اس معلول مادے کی علت ہے۔ یہ غیرمادی ہستی اعلی ترین شعور کی حامل ہے جو کہ خدا ہے۔

 
Werner heinsberg
کہتا ہے کہ نیچرل سائنسز کے گلاس کا  مشروب کا پہلا گھونٹ  تمہیں ملحد بنا دے گا لیکن جب تم جام پیتے  رہو اور گلاس کے پیندے تک پہنچو تو خدا تمہارا وہاں منتظر ہوگا۔
keith, is religion irrational
میں کہتا ہے کہ  مادیت پرستوں کے نزدیک شعور مادہ کی تخلیق ہے۔ جبکہ یونانی فلاسفر افلاطون اور عظیم کلاسیکل فلاسفرز کے مطابق مادہ ایک اعلی ترین  شعور کی تخلیق ہے اس شعور کلی میں تخلیقی قوت موجود ہے
John von neumam
ماہر فزکس کہتا ہے تمام حقیقی اشیا دراصل اجزائے شعور ہیں ۔

میکس ویل ماہر فزکس کہتا ہے کہ مادہ مخلوق ہے اس کا ازلی اور ابدی ہونا نا ممکن ہے
William kelvin
۔ ولیم کیلون کہتا ہے کہ میں نے جتنا سائنس کو پڑھا اس نے مجھے الحاد اور دہریت سے دور رکھا۔
max plank
کے نزدیک مزہبی آدمی کے نزدیک خدا ازلی یعنی اول ہے۔اور ماہرین فزکس کے نزدیک خدا ابدی ہے یعنی آخر ہے اگر ہم فلسفے کی تاریخ کا جائزہ لیں تو  ہم۔

یہ دیکھتے ہیں کہ افلاطون، ادسطو، اینسلم، ایکوانس، ڈیکارٹ، سپائی نوزا ،ہیگل برکلے، کانٹ نے حقیقت مطلقہ کو مادی کائنات اور زمان و مکان کے ظواہر سے ماورا قرار دیا ہے ۔حقیقت مطلقہ غیر مادی ہے اور ورائے زمان و مکان ہے ۔جان لاک کہتا ہے کہ  شعور خیالات سی عاری مادہ جو کہ با شعور وجود پیدا کرے نا ممکن بات لگتی ہے لہزا  جدید فزکس الحاد اور دہریت کو یکسر رد کر دیتی ہے
What is mind? Never matter..what is matter never mind  (T.H key)  
سوال انڈے یا مرغی کا نہیں  کہ شعور پہلے تھا یا مادہ۔۔۔ سوال تو خدا کے وجود کا ہے اور دور جدید کی فزکس دہریت کو رد کرتی ہے۔۔۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Falsafa Dehriyat Or Jadeed Physics is a Educational Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 13 January 2020 and is famous in Educational Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.