نیو یارک کی شاہراہ کا نام قائد اعظم سے منسوب

سَبز پرَچم کی بہار‘ پاکستان زندہ باد کے نعرے کوئی آئیس لینڈایونیو کو محمد علی جناح وے “دینے کی کوشش رنگ لے آئی

پیر 25 فروری 2019

New York ki shahrah ka naam quied Azam se mansoob
 راحیلہ مغل
قدرت جب کسی قوم پر مہربان ہوتی ہے یا اسے کسی قوم کی تقدیر سنوارنا مقصود ہوتی ہے تو وہ اس قوم میں ایسے بے لوث اور سر فروش قائد پیدا کردیتی ہے جو اس قوم کی ڈگمگاتی کشتی کو اپنے حسنِ تدبر سے ساحل مراد تک لے جاتے ہیں “۔
یہ برصغیر کے مسلمانوں کی خوش بختی تھی کہ اُنھیں ایک ایسے مرد آئین کی بصیرت افروز قیادت نصیب ہوئی جس نے بکھرے ہوئے مسلمانوں کو متحد کر دیا۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ قدرت نے قوم کے اس عظیم محسن کو بے پناہ خوبیوں سے نوازا تھا اور وہ بلا شک وشبہ انسانی خوبیوں کا ایک نہایت خوبصورت مرقع تھے ۔پاکستان کو معرض وجود میں لانے کیلئے اُنھوں نے پُرامن سیاسی جدوجہد کی اور نا ممکن کو ممکن کر دکھایا۔
تاریخ انھیں قائد اعظم محمد علی جناح کے نام سے یاد کرتی ہے ۔

(جاری ہے)


اس عظیم رہنماء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے برصغیر کے مسلمانوں کی جانب سے انہیں بابائے قوم، بانی پاکستان سمیت کئی القابات سے نوازا گیا۔

آج پاکستان کے کئی قومی ادارے ،درسگا ہیں ،ہسپتال ،سڑکیں اس عظیم رہنما کے نام سے موسوم ہیں ۔
تا ہم اس عظیم سیاسی مدبر کو خراج تحسین پیش کرنے کا معاملہ پاکستانی قوم تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ اس قدآور شخصیت اور رہنما کی خدمات کے اعتراف میں دنیا کے کئی ممالک میں مختلف مقامات سڑکوں اور اداروں کے نام قائد اعظم کے نام سے منسوب کئے گئے ہیں ۔


اس کی حالیہ مثال امریکہ کے شہر نیویارک میں دیکھنے کو ملی جہاں امریکہ کے شہر نیویارک سٹی میں بروکلین کی ایک شاہراہ کے معروف حصے کو پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعروں کے ساتھ بانی پاکستان
 قائد اعظم محمد علی جناح کے نام کر دیا گیا۔بروکلین کی شاہراہ کو دسمبر 2018ء میں محمد علی جناح سے منسوب کر دیا گیا تھا اور اب اس کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا۔


دراصل کوئی آئس لینڈ ایونیو کو بانی پاکستان سے منسوب کرکے ”محمد علی جناح وے “کانام دینے کا فیصلہ 26دسمبر کو نیویارک سٹی کے کونسل میں ایک قرارداد کے ذریعے کیا گیا تھا جہاں پاکستانی برادری کی اکثریت رہائش پذیر ہے ۔پاکستانی امریکی یوتھ آرگنا ئز یشن اور پاکستان برادری کی برسوں کی محنت اور لابنگ کے نتیجے میں سٹی کونسل نے یہ فیصلہ کیا تھا۔

”محمد علی جناح وے “کا افتتاح کرنے والے سٹی کونسل کے رکن جمائے ولیمز نے کونسل میں اس حوالے سے قرار داد پیش کی تھی جبکہ افتتاحی تقریب میں پاکستانیوں کے علاوہ امریکی شہری بھی موجود تھے جہاں سبز پر چم کی بہا ر تھی اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے جارہے تھے ۔نیویارک میں پاکستانی قونصل جنرل نعیم اقبال چیمہ تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔


اس موقع پر سٹی کو نسل کے رکن جمائے ولیمز نے کہا کہ یہ ان کے لئے ایک اعزاز کی بات ہے کہ اُنھیں پاکستانی برادری کی خدمت اور ایونیو کا نیا نام دینے کے افتتاح کا موقع ملا “۔
اس موقع پر پاکستانی امیریکن یوتھ آرگنائزیشن (پایو)کے صدر وکیل احمد کا کہنا تھا کہ ’ہمیں کونسل کے فیصلے سے بہت خوشی ہوئی ہے جس سے ہماری دیرینہ مطالبہ پورا ہوا‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ نہ صرف امریکا میں رہائش پذیر پاکستان نژاد شہریوں کے لیے بلکہ پاکستان میں بسنے والے افراد کے لیے ایک تحفہ ہے ۔وکیل احمد کا مزید کہنا تھا کہ ”پایو کے اراکین طویل عرصے سے نیویارک میں مقیم پاکستانی برادری کی پہچان کے لیے کام کررہے تھے جبکہ ’کونی آئی لینڈ ایونیو‘کے آس پاس کے علاقے کو غیر رسمی طور پر’ لٹل پاکستان ‘کے نام سے جانا جاتا ہے “۔

اس حوالے سے درکار پیچیدہ مراحل اور مطالبات جنہیں پایو کے اراکین نے پورا کیا‘اس موقع پر پریس کا نفرنس کرتے ہوئے ان کے ہمراہ پایو کے دیگر اراکین جاوید شبیر ،ہمایوں ریاض،عدیل رانا اور ضیغم عباس بھی موجود تھے ۔
پاکستانی امریکن یوتھ آرگنا ئزیشن کے صدر وکیل احمد نے ’لٹل پاکستان‘ سے مشہور کونی آئس لینڈا یونیو کو محمدعلی جناح وے کے ان کے خواب کو سچا بنانے پر جمانے ولیمز اور سٹی کونسل کے دیگر اراکین کا شکر یہ ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ‘ یہ پاکستانی امریکن برادری اور پاکستان عوام کے لیے ایک تحفہ ہے ‘۔سٹی کونسل کے رکن جمانے ولیمز نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ وہ اس حوالے سے باخبر تھے کہ پاکستانی برادری نائن الیون کے حملے کے بعد سے مشکل تھے۔
نیو یارک کے علاوہ اگر ہم دیگر ممالک پر نظر دوڑائیں تو ترکی کے مرکزی شہرانقرہ کی سب سے بڑی اور معروف شاہراہCADDESI CINNAHبھی بانی پاکستان کے نام سے موسوم ہے ۔

واضح رہے کہ ترک زبان میں لفظ جناح کا تلفظCINNAHہے۔
اس کے علاوہ پاکستان کے پڑوسی ملک ایران نے بھی بابا ہائے قوم کی خدمات کا اعتراف کیا اور انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے تہران کی مرکز ی شاہراہ کو ”محمد علی جناح ایکسپریس وے “کا نام دے دیا گیا۔ایرانی حکومت کی جانب سے 1976ء میں قائداعظم کی سالگرہ کے موقع پر ایک یاد گاری ٹکٹ بھی جاری کیا گیا تھا۔


اس طرح اگر ہم قائد اعظم سے منسوب عمارتوں پر نظر دوڑائیں تو سب سے پہلے ہماری نظر امریکہ کے شہر شکا گو پر جاکر ٹھہرتی ہے۔جہاں مشہور زمانہ ڈیون ایونیو “کا ایک حصہ قائداعظم سے موسوم ہے اور یہ
”محمد علی جناح وے“ کہلاتا ہے ۔
گولہ ہندوستان میں محمد علی جناح کو تقسیم کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے اور انہیں منفی انداز میں پر کھاجاتا ہے ۔


تاہم وہاں بھی ایسے مقامات نظر آتے ہیں جن پر قائد اعظم کا نام ثبت ہے ۔سب سے نمایاں مثال ممبئی میں ہمنگٹن روڈ ”انڈین نیشنل کا نگرس بلڈ نگ کے احاطے میں واقع”جناح میموریل ہال“ہے۔یہ بال ممبئی کے باسیوں کی جانب سے محمد علی جناح کی ان خدمات کے اعتراف میں تعمیر کر وایا گیا جو انہوں نے ممبئی کے برطانوی میں تعمیر کروایا گیا جو انہوں نے ممبئی کے برطانوی گورنر فری مین تھامس اول کے سامراجی دور میں اس شہرکے باسیوں کیلئے اداکیں ۔

یہ ہال 1918ء میں تعمیر کیا گیا۔
گنٹور آندھر اپردیشن کا جناح ٹاور بھی ایسی ہی ایک مثال ہے ۔ممبئی میں واقع قائد اعظم کی قیام گاہ بھی
”جناح ہاؤس “کے نام سے معروف ہے ۔اس کے علاوہ کئی بین الاقوامی محققین ومورخین نے بھی محمد علی جناح کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے ۔
تاہم مجموعی جائزے کے بعد یہ بات شدت سے محسوس ہوتی ہے کہ قائداعظم کی کردار کی بلندی اور روشن افکار اور جدوجہد کو مزید دنیا کے سامنے لانے اور انہیں بطور مثالی رہنما کے پیش کرنے کی ضرورت ہے ۔


دُنیا کو قائداعظم محمد علی جناح کی خدمات سے متعارف کروانے کی ذمہ داری نہ صرف اوورسیز پاکستانیوں بلکہ حکومت پاکستان اور پاکستانی قوم پر بھی عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے قائد کی شخصیت کو دُنیا سے روشناس کرواسکیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

New York ki shahrah ka naam quied Azam se mansoob is a local heros article, and listed in the articles section of the site. It was published on 25 February 2019 and is famous in local heros category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.