استاد محترم ہیں انہیں سلام کیجئے

سماجی رابطوں کے مقبول ذریعوں پر آج کل مختلف پو لیس افسر ان کی طرف سے اُساتذہ کے اکرام کے بابت خطوط کا خوب چر چا ہے لگے

Ahmed Khan احمد خان بدھ 2 جنوری 2019

ustad e mohtaram hain enhy salam kijiye
سماجی رابطوں کے مقبول ذریعوں پر آج کل مختلف پو لیس افسر ان کی طرف سے اُساتذہ کے اکرام کے بابت خطوط  کا خوب چر چا ہے لگے دنوں ایک ضلعی پولیس افسرنے ایک استاد کو اپنی کر سی پر بٹھا کر تصویر بنوا ئی جس کی علمی حلقوں میں خوب واہ واہ ہو ئی ،قیاس کیا جا رہا ہے کہ آنے والے ماہ و سال میں اسا تذہ کے ” معاشی اکرام “ میں حکومت مزید اضافے پر غور و خوص کر رہی ہے ، لگے ہا تھوں گر م وسرد سے خوب آشنا اخبار نویس کا بیان کر دہ قصہ بھی سنتے جا ئیے ، فر ماتے ہیں کہ ہما رے گا ؤں میں ڈھول باجے کے کسب سے وابستہ نوجوان پڑھ لکھ کر معلم بن گئے ، آپ خوب جا نتے ہیں کہ بھلے وقتوں میں استاد کا محنتانہ محض چند سو روپے ہوا کر تا تھا ، ان کے خاندان والے اس نو جوان سے گو یا ہو ئے ، بر خوردار سکول اوقات میں تد ریس کے فرائض انجام دیجئے اور با قی ماندہ وقت میں ڈھول باجے کا ہنر آزما ئیے ، اس سے آپ کو دوگنا آمدن حاصل ہو گی معلم کے درجے پر فائز نوجوان نے مگر اپنے خاندان والوں سے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ مجھے تنگ دستی قبول ہے مگر اپنے با وقار شعبے کی بے تو قیر ی گوارا نہیں ، اس سے انکار نہیں کہ لگی دو دہا ئیوں میں شعبہ تعلیم تجربات کی بھینٹ چڑھا رہا نت نئے تجر بات کے ذریعے جہاں میعار تعلیم کا بیڑا جا نتے بوجھتے غرق کیا گیا وہی استاد کے مقام و مر تبے کو بھی زک پہنچا ئی گئی ، بجا کہ حکومتوں کی بے سروپا اقدامات اور الم غلم پالیسیوں کے نفاذ سے استاد کے رتبے کو تبا ہ کر نے کی کو شش کی گئی ، مگر یہ حقیقت بھی اپنی جگہ اٹل کہ اساتذہ نے بھی اپنے مقام و مر تبے کی شان گھٹانے میں اپنا بھر پورکر دار ادا کیا ، اس دور ابتلا میں بھی مگر بے شمار ایسے اساتذہ مو جود ہیں کہ معاشرے میں آج بھی انہیں عزت و تکریم حاصل ہے ، مکتب میں طلبہ ان کے جوتے اٹھانے کو باعث سعادت سمجھتے ہیں اور مکتب سے باہر معاشرے میں ماضی بعید کی طر ح انہیں ”مرشد “ کا مرتبہ حاصل ہے ، عہد حاضر کا معلم دوسروں سے تکریم کا متمنی ہے ، سب سے پہلے مگر آج کے استاد کو ثابت کر نا ہے کہ وہ واقعی معا شرے کا ” رو حانی باپ “ ہے لگے چند سالوں میں معاشرے میں تیزی سے پھیلتی مادیت پر ستی نے جہاں دیگر شعبہ ہا ئے زندگی کو الٹ پلٹ کیا ،شعبہ تعلیم سے وابستہ ہمارے قابل صد احترام اساتذہ بھی مادیت پر ستی کی لہر بہہ گئے ، شہر ہو یا دیہات قدم قدم پر ٹیوشن سنٹر ز انہی اساتذہ نے قائم کر رکھے ہیں ، کلیدی مضامین کے اساتذہ کے بارے میں یہ شکا یات زبان زد عام ہیں کہ مکتب کے اوقات میں دل جمعی سے یہ اساتذہ طلبہ کو نہیں پڑ ھا تے بلکہ شاندار کامیابی کے لیے طلبہ کو اپنے ٹیو شن سنٹر ز میں آنے کی تر غیب د یتے ہیں ، ٹیو شن کی وبا نے معا شرے میں اساتذہ کی تکریم کو متاثر بلکہ خوب متا ثر کیا ، جب سے اساتذہ پیسے کی دوڑ میں شامل ہو ئے ، پیسہ ان کے پاس آنے لگا اور عزت ان سے آہستہ آہستہ رخصت ہو تی چلی گئی ، ایک استاد کی عزت سادات کو بڑھا وا دینے میں استاد کی شخصیت اور کردار نما یاں کر دار ادا کر تے ہیں ، آج کے دور کے مقابلے میں ما ضی کے اساتذہ ڈگری تعلیم کے حوالے سے مقابلتاًکم تعلیم یافتہ تھے مگر جب وہ درس و تد ریس کے شعبے سے وابستہ ہو ئے پھر انہوں نے اپنی شخصیت اور اپنے کردار سے خود کو استاد منوایا ، عہد حاضر میں ہم کیا دیکھتے ہیں ، تعلیم کے حوالے سے آپ کو ایم اے ، ایم ایس سی ، ایم فل اور پی ایچ ڈی اساتذہ ملتے ہیں مگر شخصیت اور کردار کے حوالے سے ان تعلیم یافتہ اساتذہ میں وہ خوبیاں ندارد ہیں جن سے ماضی کے ہمارے اُساتذہ اکرام لیس تھے بغیر لگی لپٹی عر ض کیے دیتے ہیں ، اگر آج کا استاد چا ہتا ہے کہ معاشرے میں اسے کھو یا ہوا مقام مر تبہ پھر سے ملے ، پھر استاد کو اپنی شخصیت اور کر دار کو استاد کے او صاف حمید ہ ہم آہنگ کر نا ہو گا ، بھلا یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک معلم ”استاد“ کے ہنر سے لیس ہو اور معاشرے اس کی تکریم نہ کر ے ،یہ تو ہم سب خوب جا نتے ہیں کہ تالی کبھی ایک ہاتھ سے نہیں بج سکتی ، اس سارے قصے میں بھی اہم تر بات بس یہی ہے ، دوسروں سے عزت کی تمنا کر نے سے عزت و احترام میں اضافہ نہیں ہوا کر تا ، عزت وہ جو آپ کے کام اور آپ کی شخصیت سے متاثر ہو کر دوسرے کر یں ، اصل عزت یہی ہوا کر تی ہے ، یاد رکھیے جب تک اساتذہ اپنے ” احترام “ کے باب میں اپنا کر دار ادا نہیں کر یں گے ، سال میں ایک نہیں بیس بار سلا م ٹیچر ز ڈے منا ئیے ، اُساتذہ کے احترام کے نام پر بے شمار تقا ریب کا اہتمام کیجئے ، اساتذہ کے حقیقی احترام کا جذبہ معاشرے میں پروان چڑھنے سے رہا ، بھلے آپ اتفاق کر یں یا اختلاف مگر حقا ئق یہی ہیں۔

 

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

ustad e mohtaram hain enhy salam kijiye is a Educational Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 02 January 2019 and is famous in Educational Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.