
آزادی کا مہینہ
منگل 11 اگست 2020

عاصم ارشاد چوہدری
ہلکی بارش کے بعد موسم کافی خوشگوار تھا آسمان پر ابھی بھی گہرے بادلوں کا پہرہ تھا ہوا کی وجہ سے حبس بھی ختم ہو چکی تھی، میں نے جوں ہی گھر سے باہر قدم رکھا گلی میں کافی جگہوں پر بارش کا پانی جمع تھا، گلی میں لگی جشن آزادی مبارک کی جھنڈیاں ہوا سے اتر کر زمین پر پڑی تھیں پانی اور مٹی سے مل کر خراب ہو چکی تھی۔ میں نے ایک بڑا سا شاپر اٹھایا اور زمین پر گری جھنڈیاں اٹھانے لگا مجھے زمین سے جھنڈیاں اٹھاتے دیکھ کر کچھ جوانوں نے جملے کسنا شروع کر دیئے میں ان کی باتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے کام میں مشغول رہا اسی دوران کچھ منچلے موٹر سائیکل دوڑاتے ہوئے پاس سے گزرے انہوں نے منہ میں باجے دبائے ہوئے تھے اور مسلسل بجا رہے تھے جس سے ایک عجیب سا شور پیدا ہو رہا تھا، میں نے ساری جھنڈیاں اکھٹی کر کے ایک صاف ستھری جگہ پر رکھیں اور بڑے روڈ کی طرف نکل گیا۔
۔۔۔
یہ ایک مصروف شاہراہ تھی جس پر ٹریفک اپنی منزل کی طرف رواں دواں تھی کئی گاڑیوں پر پاکستانی پرچم لہرا رہا تھا کئی موٹر سائیکلوں پر بھی چھوٹے پاکستانی جھنڈے لگائے ہوئے تھے یہ جذبہ آپ کو ہر پاکستانی شہری کے دل میں ملے گا ہر شخص 14 اگست کا دن جوش وجذبے کے ساتھ مناتا ہے، جہاں ہمارے بزرگ 1947ء کے واقعات کو یاد کر کے اپنی آنکھیں نم کرتے ہیں وہیں ہماری نوجوان نسل باجے بجاتے ہوئے تیز موٹر سائیکل چلاتے ہوئے اپنے جذبات دیکھاتے ہیں،
14 اگست آتے ہی ہر طرف رونقیں بحال ہو جاتی ہیں ہماری گلیاں محلے بازار مکان غرض ہر جگہ پاکستانی پرچم ہی نظر آتے ہیں ہم لوگ شکرانے کے نوافل ادا کرتے ہوئے اپنے ملک کی سلامتی کی دعائیں کرتے ہیں،
میں انہی سوچوں میں گم تھا کہ اچانک شاہراہ پر ایک شور مچا میں اس طرف چل پڑا جا کر دیکھا تو دو موٹر سائیکل سوار ون ویلنگ کرتے ہوئے آپس میں ٹکرا گئے دونوں جوان جشن آزادی منا رہے تھے لیکن غلط طریقے سے یہ جوان منہ میں باجے لئے موٹر سائیکل پر ون ویلنگ کر رہے تھے جو کہ قانونی جرم ہے اور حادثات کا باعث بنتا ہے، اب ایمبولینس آچکی تھی دونوں جوان شدید زخمی تھے انکو ایمبولینس میں لٹایا گیا اور لوگ ہسپتال کی طرف لے گئے،
میں نے اپک طرف ملک بنتے لاکھوں مسلمانوں کی شہادت کی روداد سنی دوسری جانب آج کل کی نوجوان نسل کا جشن آزادی منانے کا طریقہ دونوں میں زمین آسمان کا فرق نظر آیا کیا ہمارا ملک اس لئے آزاد ہوا کہ یہ جوان اس طرح سے اس دن کو منائیں؟
نہیں بالکل نہیں بلکہ یہ دن تو ہمیں لاکھوں شہادتوں کی بدولت ملا ہے اس پر اگر ہم ایسا کریں گے تو ہمارے آباؤ اجداد کی روحوں کو کتنا دکھ ہو گا کہ ہماری قربانیوں سے یہ ملک آزاد ہوا اور ہماری نسل کیا کرتی پھر رہی ہے۔۔۔۔
اگر آزادی کی قیمت جاننا چاہتے ہیں تو کشمیر کو دیکھیں جو پچھلے ایک سال سے کرفیو کی حالت سے گزر رہا ہے آزادی کا مطلب جاننا چاہتے ہیں تو فلسطین، عراق، شام سے پوچھیں جن کے بچے روز بارود کی بو سونگھتے ہیں۔۔۔
ہندوستان میں آج بھی مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر بھی ہندوستان کے مظالم کی داستانوں میں سے ایک داستان ہے۔ آج جب ہم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت دیکھتے ہیں تو ہمیں احساس ہوتا ہے کہ آزادی ایک نعمت ہے۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے ہم پر جو احسان کیا ہے ہم وہ احسان کبھی نہیں اتار سکتے مگر ہم پاکستان کو جناح کا پاکستان بنا کر قائد اعظم محمد علی جناح کی روح کو تسکین پہنچا سکتے ہیں۔ بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح نے 11 اگست 1947 کی تقریر میں واضح کردیا تھا کہ لوگ اپنی عبادت گاہوں میں جانے کے لیے آزاد ہیں اور کسی کے مذہب سے ریاست کو کوئی سروکار نہیں ہوگا۔
“آپ آزاد ہیں۔ آپ آزاد ہیں اپنے مندروں میں جانے کے لیے۔ آپ آزاد ہیں اپنی مسجدوں میں جانے کے لیے اور ریاست پاکستان میں اپنی کسی بھی عبادت گاہ میں جانے کے لیے۔ آپ کا تعلق کسی بھی مذہب ذات یا نسل سے ہو۔ ریاست کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔”
ہم قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ کی سوچ جیسا ملک بنانے میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں جیسا وطن وہ چاہتے تھے ویسا وطن ہم بنا سکتے ہیں ہم کیا کردار ادا کر سکتے ہیں اس کے لئے مسلم سٹوڈنٹ فیڈریشن کے وفد سے 31 اکتوبر 1947ء کو خطاب کرتے ہوئے قائداعظم نے فرمایا۔آپ مستقبل کے معمارہیں اس لئے جو مشکل کام آپ کے سرپرآن پڑا ہے۔ اس سے نمٹنے کے لئے اپنی شخصیت میں نظم و ضبط پیدا کیجئے۔آپ کو پورا احساس ہونا چاہئے کہ آپ کی ذمہ داریاں کیا ہیںکتنی زیادہ اور شدید ہیں۔ اس سے نمٹنے کے لئے آپ کو ہر وقت تیار رہنا ہوگا۔قائداعظم کے یہ عظیم الفاظ آج پھر ہماری رہنمائی کرتے ہوئے ہمیں یہ سبق دیتے ہیں کہ کل پاکستان کی تعمیر و ترقی بچوں کے ہاتھ ہے اور یہ تعمیر نو فلک بوس عمارات تعمیر کرنے سے اور نہ ہی بڑے بڑے کارخانے قائم کرنے سے ہوگی۔ بلکہ افکار تازہ سے ہے جہاں تازہ کی نمود یہ تعمیر تو نئی پود یعنی بچوں کے جسم کو صحت مند اور روح کو سراپا جمال بنانے سے ہوگی۔جس نے کل کو ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالنی ہے۔ ایک جگہ قائداعظم طلبہ کو خطاب کرتے ہوئے فرماتے ہیں۔اس امر کو ہمیشہ اپنے سامنے رکھو آج جو کچھ ہو رہا ہے اس کی باگ دوڑ کل آپ کے ہاتھ میں ہوگی۔ کیا آپ نے اپنے آپ کو اس کے لئے تیار کر لیا ہے ؟ آپ نے تربیت اورنظم و ضبط حاصل کرلیا ہے کہ اس عظیم ذمہ داری کا بوجھ اپنے کندھوں پر لے لیں؟اگر آپ نے ایسا نہیں کیا تو آج ہی اس کی ابتداء کردیں ایسا کرنے کا وقت اب ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو کامیاب کرے، آمین۔آج پھر ہمیں ایسے ہی پاک صاف اور سچے جذبے کی ضرورت ہے۔ جب یہ جذبے پیدا ہوں گے تو ولولے انگڑائیاں لیں گے۔ عمل و کردار کی صلاحیتیں ابھریں گی ہو گا، اس کے لئے سب سے پہلے ہم خود کو بدلیں گے ہم نے جشن آزادی منانے کے لئے جو برے طریقے اختیار کیے ہیں ان سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے، آزادی کے مہینے میں اللہ کا شکر ادا کرنا ہے کہ ہمیں پاکستان جیسا عظیم ملک عطاء فرمایا، وطن عزیز پاکستان سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے، اور ہمیں یہ محبت نصاب کی کتابوں سے نہیں بلکہ نسب سے ملی ہے۔
(جاری ہے)
یہ ایک مصروف شاہراہ تھی جس پر ٹریفک اپنی منزل کی طرف رواں دواں تھی کئی گاڑیوں پر پاکستانی پرچم لہرا رہا تھا کئی موٹر سائیکلوں پر بھی چھوٹے پاکستانی جھنڈے لگائے ہوئے تھے یہ جذبہ آپ کو ہر پاکستانی شہری کے دل میں ملے گا ہر شخص 14 اگست کا دن جوش وجذبے کے ساتھ مناتا ہے، جہاں ہمارے بزرگ 1947ء کے واقعات کو یاد کر کے اپنی آنکھیں نم کرتے ہیں وہیں ہماری نوجوان نسل باجے بجاتے ہوئے تیز موٹر سائیکل چلاتے ہوئے اپنے جذبات دیکھاتے ہیں،
14 اگست آتے ہی ہر طرف رونقیں بحال ہو جاتی ہیں ہماری گلیاں محلے بازار مکان غرض ہر جگہ پاکستانی پرچم ہی نظر آتے ہیں ہم لوگ شکرانے کے نوافل ادا کرتے ہوئے اپنے ملک کی سلامتی کی دعائیں کرتے ہیں،
میں انہی سوچوں میں گم تھا کہ اچانک شاہراہ پر ایک شور مچا میں اس طرف چل پڑا جا کر دیکھا تو دو موٹر سائیکل سوار ون ویلنگ کرتے ہوئے آپس میں ٹکرا گئے دونوں جوان جشن آزادی منا رہے تھے لیکن غلط طریقے سے یہ جوان منہ میں باجے لئے موٹر سائیکل پر ون ویلنگ کر رہے تھے جو کہ قانونی جرم ہے اور حادثات کا باعث بنتا ہے، اب ایمبولینس آچکی تھی دونوں جوان شدید زخمی تھے انکو ایمبولینس میں لٹایا گیا اور لوگ ہسپتال کی طرف لے گئے،
میں نے اپک طرف ملک بنتے لاکھوں مسلمانوں کی شہادت کی روداد سنی دوسری جانب آج کل کی نوجوان نسل کا جشن آزادی منانے کا طریقہ دونوں میں زمین آسمان کا فرق نظر آیا کیا ہمارا ملک اس لئے آزاد ہوا کہ یہ جوان اس طرح سے اس دن کو منائیں؟
نہیں بالکل نہیں بلکہ یہ دن تو ہمیں لاکھوں شہادتوں کی بدولت ملا ہے اس پر اگر ہم ایسا کریں گے تو ہمارے آباؤ اجداد کی روحوں کو کتنا دکھ ہو گا کہ ہماری قربانیوں سے یہ ملک آزاد ہوا اور ہماری نسل کیا کرتی پھر رہی ہے۔۔۔۔
اگر آزادی کی قیمت جاننا چاہتے ہیں تو کشمیر کو دیکھیں جو پچھلے ایک سال سے کرفیو کی حالت سے گزر رہا ہے آزادی کا مطلب جاننا چاہتے ہیں تو فلسطین، عراق، شام سے پوچھیں جن کے بچے روز بارود کی بو سونگھتے ہیں۔۔۔
ہندوستان میں آج بھی مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر بھی ہندوستان کے مظالم کی داستانوں میں سے ایک داستان ہے۔ آج جب ہم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت دیکھتے ہیں تو ہمیں احساس ہوتا ہے کہ آزادی ایک نعمت ہے۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے ہم پر جو احسان کیا ہے ہم وہ احسان کبھی نہیں اتار سکتے مگر ہم پاکستان کو جناح کا پاکستان بنا کر قائد اعظم محمد علی جناح کی روح کو تسکین پہنچا سکتے ہیں۔ بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح نے 11 اگست 1947 کی تقریر میں واضح کردیا تھا کہ لوگ اپنی عبادت گاہوں میں جانے کے لیے آزاد ہیں اور کسی کے مذہب سے ریاست کو کوئی سروکار نہیں ہوگا۔
“آپ آزاد ہیں۔ آپ آزاد ہیں اپنے مندروں میں جانے کے لیے۔ آپ آزاد ہیں اپنی مسجدوں میں جانے کے لیے اور ریاست پاکستان میں اپنی کسی بھی عبادت گاہ میں جانے کے لیے۔ آپ کا تعلق کسی بھی مذہب ذات یا نسل سے ہو۔ ریاست کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔”
ہم قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ کی سوچ جیسا ملک بنانے میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں جیسا وطن وہ چاہتے تھے ویسا وطن ہم بنا سکتے ہیں ہم کیا کردار ادا کر سکتے ہیں اس کے لئے مسلم سٹوڈنٹ فیڈریشن کے وفد سے 31 اکتوبر 1947ء کو خطاب کرتے ہوئے قائداعظم نے فرمایا۔آپ مستقبل کے معمارہیں اس لئے جو مشکل کام آپ کے سرپرآن پڑا ہے۔ اس سے نمٹنے کے لئے اپنی شخصیت میں نظم و ضبط پیدا کیجئے۔آپ کو پورا احساس ہونا چاہئے کہ آپ کی ذمہ داریاں کیا ہیںکتنی زیادہ اور شدید ہیں۔ اس سے نمٹنے کے لئے آپ کو ہر وقت تیار رہنا ہوگا۔قائداعظم کے یہ عظیم الفاظ آج پھر ہماری رہنمائی کرتے ہوئے ہمیں یہ سبق دیتے ہیں کہ کل پاکستان کی تعمیر و ترقی بچوں کے ہاتھ ہے اور یہ تعمیر نو فلک بوس عمارات تعمیر کرنے سے اور نہ ہی بڑے بڑے کارخانے قائم کرنے سے ہوگی۔ بلکہ افکار تازہ سے ہے جہاں تازہ کی نمود یہ تعمیر تو نئی پود یعنی بچوں کے جسم کو صحت مند اور روح کو سراپا جمال بنانے سے ہوگی۔جس نے کل کو ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالنی ہے۔ ایک جگہ قائداعظم طلبہ کو خطاب کرتے ہوئے فرماتے ہیں۔اس امر کو ہمیشہ اپنے سامنے رکھو آج جو کچھ ہو رہا ہے اس کی باگ دوڑ کل آپ کے ہاتھ میں ہوگی۔ کیا آپ نے اپنے آپ کو اس کے لئے تیار کر لیا ہے ؟ آپ نے تربیت اورنظم و ضبط حاصل کرلیا ہے کہ اس عظیم ذمہ داری کا بوجھ اپنے کندھوں پر لے لیں؟اگر آپ نے ایسا نہیں کیا تو آج ہی اس کی ابتداء کردیں ایسا کرنے کا وقت اب ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو کامیاب کرے، آمین۔آج پھر ہمیں ایسے ہی پاک صاف اور سچے جذبے کی ضرورت ہے۔ جب یہ جذبے پیدا ہوں گے تو ولولے انگڑائیاں لیں گے۔ عمل و کردار کی صلاحیتیں ابھریں گی ہو گا، اس کے لئے سب سے پہلے ہم خود کو بدلیں گے ہم نے جشن آزادی منانے کے لئے جو برے طریقے اختیار کیے ہیں ان سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے، آزادی کے مہینے میں اللہ کا شکر ادا کرنا ہے کہ ہمیں پاکستان جیسا عظیم ملک عطاء فرمایا، وطن عزیز پاکستان سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے، اور ہمیں یہ محبت نصاب کی کتابوں سے نہیں بلکہ نسب سے ملی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.