
کھیلواڑ ہو رہا کھیلواڑ ۔۔
ہفتہ 24 فروری 2018

افضل سیال
(جاری ہے)
قاضی کی طرح نوازشریف کا بھی دوہرا معیار ہے( میٹھا میٹھا ہپ ہپ کڑوا کڑوا تھو تھو ) نواز شریف صاحب کیا بھول گئے آپ نے 25 مئی 1996 کو لاہور میں مطالبہ کیا کہ کرپٹ سیاست دانوں پر تا حیات پابندی ہونی چاہیے،، وزیر اعظم گیلانی کی نااہلی پرآپکا فرمان ریکارڈ پر موجود ہے کہ عدالت کی آزادی پر ایسے درجن وزیر اعظم قربان ۔کیا بھول گئے جب آپ افتخار چوہدری اور جنرل کیانی اور پاشا کے اشارے پر کالا کوٹ پہن کرخود سپریم کورٹ گئے تھے اور گیلانی نااہل ہوا اور آپ نے مٹھائیاں تقسیم کیں ،کیا آپ بھول گئے کہ پیپلز پارٹی کی گذشتہ حکومت کو جسٹس افتخار چوہدری سے ملکر آپ نے پانچ سال کام نہیں کرنے دیا اور مختلف کیسوں میں الجھائے رکھا ۔۔ کیا آپ بھول گئے جب آپ کہتے تھے کہ میں نے لانگ مارچ کرکے یہ موجودہ عدلیہ آزاد کروائی ہے ، میاں صاحب کیا آپ بھول گئے جب عمران خان دھندلی کے ایشو پر بڑے بڑے جلسوں سے خطاب کرتا تھا اور کہتا تھا کہ دیکھو عوام نے دھندلی کرنے والوں کے خلاف فیصلہ سنا دیا ہے تو آپ کیا جواب دیتے تھے کیا بھول گئے ۔۔۔ میں یاد کرواتا ہوں ۔ دھندلی کا فیصلہ عدالت نے کرنا ہے،جلسوں میں عوام نے نہیں کرنا ۔ پھر جب اسی عدالت نے دھندلی کیس کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا تو عدلیہ آزاد تھی ۔ جب حدبیہ پیپر ری اوپن کیس خارج کرے توعدل دکھائی دیتا ہے لیکن اپنی ناایلی غلط ۔ جب آپ کیانی پاشا اور افتخار چوہدری سے ملکر الیکشن ہائی جیک کریں تو درست اوراگریہ کام کوئی اور کرے تو غلط ۔۔ لمبی لسٹ ہے میاں صاحب کے بھول جانے اورعوام کے ساتھ کھیلواڑ کرنے کی ایک کالم میں نہیں لکھ سکتا ۔۔ مختصرا قاضی اور نوازشریف کا ماضی تقریبا ایک جیسا ہے یہ دونوں نظریہ ضرورت کے پیروکار ہیں اور نظریہ ضرورت انکے خون میں کینسر کی طرح شامل ہے لہذا آپ جتنا مرضی علاج تجویز کرلیں یہ کینسر ختم نہیں ہوگا جب تک آپ نظریہ ضرورت پیدا کرنے والوں کا اعلاج نہیں کریں گے ۔ میاں صاحب نے مرض کے جڑ کے ساتھ گٹھ جوڑ کر رکھا ہے اپنے بھائی کو وزیر اعظم اور مریم کو مستقبل کا لیڈر بنانے کے لیے ۔۔ اچھا کھیلواڑ کھیلا جا رہا ہے عوام کے ساتھ کھیلواڑ کھیلنے والوں کب تک اس عوام کو بیوقوف بناو گے کیا آپ بھول گئے کہ تحریر سکوائر سے پہلے وہاں کے تمام ظاقتور ادارے ، حکمران ، بیورکریٹ ، اور انکے آقا سب کا گٹھ جوڑ تھا
صدام، قذافی اور حسنی مُبارک بھی اپنے گٹھ جوڑ کے ذریعے عوام کے ساتھ کھیلواڑ کرتے رہے لیکن آخر انجام بھیانک ہوا اللہ کا قانُون بہت سخت ہے۔ اور وہ نافذ ہوکر رہے گا
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
افضل سیال کے کالمز
-
ہاں میں غدار ہوں ،
منگل 21 اگست 2018
-
آزادی
ہفتہ 18 اگست 2018
-
کپتان کی حکومت ! سکورگیم
اتوار 5 اگست 2018
-
حکومت سازی! کپتان بمقابلہ شہباز
بدھ 1 اگست 2018
-
وزیراعظم عمران خان !
پیر 16 جولائی 2018
-
گواہ رہنا
پیر 4 جون 2018
-
وزیراعظم عمران خان!
جمعہ 11 مئی 2018
-
عسکری کالم
جمعہ 4 مئی 2018
افضل سیال کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.