
نفرتوں کے خاتمہ کیجئے
ہفتہ 27 فروری 2021

امان اللہ
تو سیدنا صدیق اکبر نے اپنی خود بارگاہ رسالتﷺ میں اس رشتہ کی پیش کش کی آپ کی اس بیٹی کا نام محبوب خداسیدہ امی عائشہ صدیقہ بنت صدیق اکبر ہے ۔
(جاری ہے)
3۔تیسرارشتہ :سیدنا محمد ﷺ ٓاور سیدنا صدیق اکبر دونوں ہم زلف ہیں وہ اس طرح کے زوجہ رسول اللہﷺسیدہ میمونا بنت حارث اور زوجہ صدیق اکبر سیدہ اسماء بنت عمیس والدہ کی طرف سے دونوں بہنیں ہیں (طبقات الکبری جلد 8 صحفہ نمبر 104) ،.4. چوتھا رشتہ : امام حسین سیدنا صدیق اکبر کے بیٹے محمد بن ابی بکر کے ہم زلف تھے اور امام زین العابدین کے خالہ زاد بھائی تھے فتیی الاحال جلد نمبر2صحفہ نمبر 4 / صناقب آل ابی طالب جلد نمبر 4صحفہ نمبر49 /اصول کافی جلد1صحفہ نمبر 586 / کشف الغمہ جلد نمبر 2صحفہ
نمبر 84)یہ تمام حوالے سنی شیعہ مکاتب فکر کی معتبر کتب میں بھی موجو د ہیں ، ۔5.6۔پانچ اور چھٹا رشتہ : سیدنا صدیق اکبر کے بیٹے عبدالرحمان ابی بکر بنی پاک ﷺ کے ہم زلف تھے اور امام حسین عبدالرحمن بن ابی بکر کے داماد تھے ۔ عبدالرحمان کی زوجہ قرین الصغری زوجہ نبی پاک ﷺ ام سلمٰی کی ماں جائی بہن تھیں اس طرح حضرت ام سلمٰی کی ماں جائی بہن تھیں اس طرح حضرت ام سلمٰی عبدالرحمان بن ابی بکر کی سالی ہوئی ، حفصہ بن عبدالرحمان جن کا نکاح منذر بن زبیرسے ہوا اور اسکے بعد اپ کا نکاح امام حسین بن علی بن ابی طالب سے ہوا (طبقات ابن سعد جلد نمبر 8 صحفہ نمبر 468، 469) ۔ .7ساتواں رشتہ : امام حسن کے عقد میں عبدالرحمان بن ابی بکر کی دو صاحبزادیاں حفصہ بن عبدالرحمان او ر ہندہ بنت عبدالرحمان یکے بعد دیگرے آئیں (ابن حدید شرح نہج البلاغہ جلد نمبر 4 صحفہ نمبر 5 /بحار الانوار جلد نمبر 4 صفحہ نمبر 8) اس رشتہ میں درج ذیل رشتے ثابت ہوئے ۔ 1۔عبدالرحمان بن ابی بکر ہم زلف رسول بنے ۔ 2۔ سیدہ عائشہ حفصہ کی پھوپھی بنی ،۔ 3۔ سیدنا ام سلمیٰ انکی خالہ بنی ۔ 8۔ آٹھوا ں رشتہ : امام حسن کی بیٹی (ام الحسن ) سے صد یق اکبر کے نواسے (عبداللہ بن زبیر ) کا عقد ہو ا (ناسح التواریخ جلد نمبر 2 صحفہ نمبر 271) اس کے علاوہ خلیفہ دوم حضرت عمر فاروق کی ایک صاحبزادی بھی نبی پاک ﷺ کے عقد میں تھیں ۔ اس طرح وہ بھی ام المومنین کی حیثیت سے معتبر تھیں ، اس مکمل تفصیل سے معلوم ہوا کے سیدنا صدیق اکبر اور سیدنا علی المر تضٰی باہمی الفت و محبت کے پیکر تھے ان میں کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں تھا
اورآل نبی پاکﷺ بھی عظمت صدیق اکبر کو تسلیم کرتی تھی۔ اور آل صدیق اکبر بھی اہل بیت پر نچھاور ہوتی تھی ، یہی وجہ ہے کہ شان و خصائل صدیق اکبر بزبان علی لمرتضیٰ میں بکثرت روایت ہیں اور مزید یہ انکی آپس میں رشتہ داریاں بھی قائم ہوتی رہی ہیں ، خلفائے راشدین کی نبی پاکﷺ کے گھرانے میں رشتہ داریوں سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ ان کے درمیان محبت،پیار اور اخوت قائم تھا ۔ لیکن آج یہ سب مصلحتوں اور فرقہ واریت کا شکار ہوکر رہ گے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں کے درمیان اختلافات میں برابر اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے مذہبی سکالرز علماء کرام اور ذاکرین یہ اختلافات اور فاصلے کم کرنے کی کوشش کریں تو مسلم امہ کی بہت بڑی خدمت ہوگی ۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو اہل بیت اور خلفائے راشدین ، صحابہ کرام اور ام المومینن کی محبت نصیب فرمائے آمین ۔۔۔۔۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
امان اللہ کے کالمز
-
مسلم حکمرانوں خدارا جاگو!!!!!
جمعرات 20 مئی 2021
-
جھنگ محبت کی سر زمین ۔۔۔کسی مسیحا کی منتظر
ہفتہ 20 مارچ 2021
-
نفرتوں کے خاتمہ کیجئے
ہفتہ 27 فروری 2021
-
زندگی کا خاتمہ
پیر 18 جنوری 2021
-
ویل چیئر والا باباتیری عظمت کو سلام
جمعہ 27 نومبر 2020
-
استاد کو عزت دو
بدھ 21 اکتوبر 2020
-
موٹروے پر سفر کو کیسے محفوظ بنایا جائے
بدھ 16 ستمبر 2020
-
بچے من کے سچے
اتوار 30 اگست 2020
امان اللہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.