نفرتوں کے خاتمہ کیجئے

ہفتہ 27 فروری 2021

Aman Ullah

امان اللہ

نبی پاک ﷺ دنیا کی سب سے معتبر ، عظیم شخصیت ہیں ، جو بھی ان کے نام سے جڑ گیا وہ معتبر ہوگیا ۔لیکن افسوس ناک بات یہ ہے کہ مسلمانوں کے بہت سے فرقوں اور مسالک اس حوالے سے بھی اختلافات کا شکار ہیں ، حلانکہ سادات کی آپس کی رشتہ داریاں ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتی ہیں کہ اتحاد بین المسلمین کو فروغ دیاجائے رنجشیوں اور کدورتوں کا خاتمہ ہو سکے ۔

سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنھا اور سیدنا علی المرتضٰی کے گھرانے کی آپس میں رشتہ داریاں کی تفصیل دیکھیں یہ سب اہل سنت اور شیعہ دونوں کی معتبر کتابوں میں موجود ہے ۔( ۱)پہلی رشتہ داری تو یہ ہے کہ سیدنا صدیق اکبر نبی پاک ﷺ کے سسر ہیں وفات سیدہ خدیجہ کے بعد رسول خدا ﷺ غم زادہ تھے ۔
تو سیدنا صدیق اکبر نے اپنی خود بارگاہ رسالتﷺ میں اس رشتہ کی پیش کش کی آپ کی اس بیٹی کا نام محبوب خداسیدہ امی عائشہ صدیقہ بنت صدیق اکبر ہے ۔

(جاری ہے)

جو ام المومنین ہیں حوالہ (تہذیب جلد نمبر 4 صحفہ نمبر 298ابن حجر عسقلانی /تاریخ ائمہ صحفہ نمبر 147 علی حیدر نقوی )سیدہ عائشہ صدیقہ کو ہز اروں احادیث زبانی یاد تھیں ان کا مقام یہ ہے کہ جلیل القدرصحابہ کرام کو مسئلہ درپیش ہوتا تووہ آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے عورتوں کے مسائل ہوں یا فقیہی مسائل آپ ان کا حل اپنی دانش اور فہم و فراست سے حل کر دیتی ام المومنین سید ہ عائشہ صدیقہ اہلبیت کی شان میں درجنوں احادیث کی اکلوتی راوی ہیں ۔

(2)دوسرا رشتہ:سیدنا صدیق اکبر امام جعفر صادق کے نانا اور دادا لگتے ہیں ، آپ کا شجرہ نسب والد اور والدہ کی طرف سے سیدنا جعفر بن ام فروابنت قاسم بن محمد بن ابی بکرالصدیق (والدہ کی طرف سے )۔سیدنا جعفر بن محمد الباقر بن علی بن زین العابدین بن حسین بن علی المرتضٰی (والد کی طرف سے )یوں امام جعفر الصادق والد کی جانب سے علوی و فاطمی اور والدہ کی طرف سے صدیقی ہیں (احقاق الحق صحفہ7 /شرح العقائد صحفہ 195 /عمدةالطالب آ ل ابی طالب صحفہ 195 /اصول کافی جلد نمبر 586شیعہ کی معروف کتاب ہے )

تیسرارشتہ :سیدنا محمد ﷺ ٓاور سیدنا صدیق اکبر دونوں ہم زلف ہیں وہ اس طرح کے زوجہ رسول اللہﷺسیدہ میمونا بنت حارث اور زوجہ صدیق اکبر سیدہ اسماء بنت عمیس والدہ کی طرف سے دونوں بہنیں ہیں (طبقات الکبری جلد 8 صحفہ نمبر 104) ،.4. چوتھا رشتہ : امام حسین سیدنا صدیق اکبر کے بیٹے محمد بن ابی بکر کے ہم زلف تھے اور امام زین العابدین کے خالہ زاد بھائی تھے فتیی الاحال جلد نمبر2صحفہ نمبر 4 / صناقب آل ابی طالب جلد نمبر 4صحفہ نمبر49 /اصول کافی جلد1صحفہ نمبر 586 / کشف الغمہ جلد نمبر 2صحفہ
 نمبر 84)یہ تمام حوالے سنی شیعہ مکاتب فکر کی معتبر کتب میں بھی موجو د ہیں ، ۔

5.6۔پانچ اور چھٹا رشتہ : سیدنا صدیق اکبر کے بیٹے عبدالرحمان ابی بکر بنی پاک ﷺ کے ہم زلف تھے اور امام حسین عبدالرحمن بن ابی بکر کے داماد تھے ۔ عبدالرحمان کی زوجہ قرین الصغری زوجہ نبی پاک ﷺ ام سلمٰی کی ماں جائی بہن تھیں اس طرح حضرت ام سلمٰی کی ماں جائی بہن تھیں اس طرح حضرت ام سلمٰی عبدالرحمان بن ابی بکر کی سالی ہوئی ، حفصہ بن عبدالرحمان جن کا نکاح منذر بن زبیرسے ہوا اور اسکے بعد اپ کا نکاح امام حسین بن علی بن ابی طالب سے ہوا (طبقات ابن سعد جلد نمبر 8 صحفہ نمبر 468، 469) ۔

.7ساتواں رشتہ : امام حسن کے عقد میں عبدالرحمان بن ابی بکر کی دو صاحبزادیاں حفصہ بن عبدالرحمان او ر ہندہ بنت عبدالرحمان یکے بعد دیگرے آئیں (ابن حدید شرح نہج البلاغہ جلد نمبر 4 صحفہ نمبر 5 /بحار الانوار جلد نمبر 4 صفحہ نمبر 8) اس رشتہ میں درج ذیل رشتے ثابت ہوئے ۔ 1۔عبدالرحمان بن ابی بکر ہم زلف رسول بنے ۔ 2۔ سیدہ عائشہ حفصہ کی پھوپھی بنی ،۔

3۔ سیدنا ام سلمیٰ انکی خالہ بنی ۔ 8۔ آٹھوا ں رشتہ : امام حسن کی بیٹی (ام الحسن ) سے صد یق اکبر کے نواسے (عبداللہ بن زبیر ) کا عقد ہو ا (ناسح التواریخ جلد نمبر 2 صحفہ نمبر 271) اس کے علاوہ خلیفہ دوم حضرت عمر فاروق کی ایک صاحبزادی بھی نبی پاک ﷺ کے عقد میں تھیں ۔ اس طرح وہ بھی ام المومنین کی حیثیت سے معتبر تھیں ، اس مکمل تفصیل سے معلوم ہوا کے سیدنا صدیق اکبر اور سیدنا علی المر تضٰی باہمی الفت و محبت کے پیکر تھے ان میں کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں تھا
اورآل نبی پاکﷺ بھی عظمت صدیق اکبر کو تسلیم کرتی تھی۔

اور آل صدیق اکبر بھی اہل بیت پر نچھاور ہوتی تھی ، یہی وجہ ہے کہ شان و خصائل صدیق اکبر بزبان علی لمرتضیٰ میں بکثرت روایت ہیں اور مزید یہ انکی آپس میں رشتہ داریاں بھی قائم ہوتی رہی ہیں ، خلفائے راشدین کی نبی پاکﷺ کے گھرانے میں رشتہ داریوں سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ ان کے درمیان محبت،پیار اور اخوت قائم تھا ۔ لیکن آج یہ سب مصلحتوں اور فرقہ واریت کا شکار ہوکر رہ گے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں کے درمیان اختلافات میں برابر اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے مذہبی سکالرز علماء کرام اور ذاکرین یہ اختلافات اور فاصلے کم کرنے کی کوشش کریں تو مسلم امہ کی بہت بڑی خدمت ہوگی ۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو اہل بیت اور خلفائے راشدین ، صحابہ کرام اور ام المومینن کی محبت نصیب فرمائے آمین ۔۔۔۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :