
تصادم نہیں تعاون
اتوار 9 اپریل 2017

عمار مسعود
ایک مدت کے بعد ملک میں جمہوریت کی بیل منڈھے چڑھ رہی ہے۔
(جاری ہے)
پہلی دفعہ محاورے کے علاوہ فوج اور سول حکومت ایک پیچ پر نظر آ رہی ہے۔جمہوریت اور جمہوری قدروں کو فوج کی جانب سے جلا بخشی جا رہی ہے۔ ماضی کے ڈکٹیٹروں کی رعونت کے سوا اس دفعہ کچھ انو کھی بات ہو رہی ہے۔ پاک فوج اور سول حکومت مل کر پارلیمان کی حرمت کے لیئے کام کر رہی ہے۔ شنید ہے کہ افواج پاکستان کو بھی اعلی فوجی قیادت کی جانب سے جمہوریت کے احترام کا سبق دیا جا رہا ہے۔ترقی کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جا رہی۔ سیاستدانوں کی ہزیمت نہیں کی جا رہی۔ من مانی سے اجتناب برتا جا رہا ہے۔اسمبلیوں کی توہین کی کوئی کاوش نظرنہیں آ رہی۔ ووٹ کا احترام کیا جا رہا ہے۔ عوامی امنگوں کا لحاظ ہو رہا ہے۔ یہ اس ملک کی تاریخ میں ایک انوکھا واقعہ ہے جس کی نظیر نہیں ملتی۔ یہی طرز عمل اس ملک کو خوشحال بنائے گا، یہی طو ر طریقے ترقی کی منزل کی جانب لے جائیں گے۔
دہائیوں سے دہشت گردی اس ملک کا سب سے بڑاالمیہ رہی ہے۔ روز لوگ مرتے رہے اور روز ہی ہم لاشے اٹھاتے رہے۔ ہمارے پاس ان درندوں کو جواب دینے کے لیئے سوائے ماتم کے کچھ نہیں تھا۔ پھر پاک فوج کی جانب سے پہلے ضرب عضب کا آغاز ہوا۔ پہلی دفعہ دہشت گردوں کے خلاف ایک باقاعہ منظم کارروائی کا آغاز ہوا۔ اس بے مثال آپریشن کی کامیابی اس ملک کی ترقی میں اہم سنگ میل ثابت ہوئی۔ جنرل باجوہ کے قیادت سنبھالینے کے ساتھ ہی اس آپریشن میں مزید شدت آگئی۔ ضرب عضب اب آپریشن رد الفساد تک پہنچ گیا۔ اب تمام دہشت گردوں کو فساد کی جڑ قرار دے دیا گیا۔ بہادر افواج پاکستان نے چن چن کر ان ظالموں کو واصل جہنم کرنا شروع کرد یا۔ ملک کے طول وعرض میں ہر جگہ ان شرپسندوں کو تلاش کر کے مارا گیا۔ مردم شماری بھی فوج کی زیر نگرانی کروائی جا رہی ہے۔ ہمارے بہادر جوان اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر اس اہم قومی ذمہ داری کو سر انجام دے رہے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا دائرہ پہلی دفعہ سرحدوں کو بھی عبور کر گیا۔افغانستان میں بھی ان درندوں کے ٹھکانوں کونشانہ بنایا گیا۔ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں سول حکومت کی سربراہی میں افواج پاکستان نے وہ کارنامے کیئے جو سنہری حروف سے لکھے جانے کے قابل ہیں۔
جب سب کچھ اچھا نظر آ رہا ہو تو ضروری نہیں سب کچھ ہی اچھا ہو گیا ہو۔آج کے دور کے بے مثال سول ملٹری تعلقات کچھ شر پسندوں کو پسند نہیں آ رہے۔ چھوٹی چھوٹی بات کو بڑا بنا کر پیش کر کے اس توازن میں عدم استحکام کی کوشش اب بھی ہو رہی ہے۔گزشتہ چند ہفتوں کے چند واقعات ہی اس بات کو واضح کرنے کے لیئے کافی ہیں۔ نو مارچ کو ہونے والی کور کمانڈر کانفرنس میں اگر ڈان لیکس کا ذکر ہو بھی گیا تھا تو کونسی قیامت آگئی تھی ؟ انتیس مارچ کو حسین حقانی کے سراسر سیاسی مسئلے پر اگر ایک ٹوئیٹ آئی ایس پی آر کی جانب سے بھی آگئی تو اس سے کوئی خاص فرق تو نہیں پڑتا، اکتیس مارچ کو اگر عمران خان نے اپنی منشاء سے چیف صاحب سے ملاقات کر کے تقرری کے چار ماہ بعد، انہیں بالمشافہ مبارکباد دینے چلے ہی گئے تو اس ملاقات کے حوالے سے ایک ٹوئیٹ کرنے سے کیا ہی نقصان ہو گیا؟ یہ درست ہے کہ کسی دوسری جماعت کے سربراہ کو ابھی تک اذن باریابی نصیب نہیں ہوا لیکن اس کا مطلب یہ بھی نہیں ہے کہ اس چھوٹی سی بات کو فوج کی جانب سے سیاسی امور میں مداخلت سمجھا جائے۔اسی طرح تین اور چار اپریل کی درمیانی رات کو اگر ٹوئیٹر پر ساری رات چیف صاحب کے لندن کے دورے کے حوالے سے ٹریند ٹاپ کرتا رہا تو اس میں حیرانی کی کیا بات ہے؟ لوگ ان سے محبت کرتے ہیں اور اس کا ظہار بھی ہوتا ہے۔تازہ ترین قصہ تو یہ ہے کہ اگر لندن میں اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایک پریس کانفرنس کے دوران اگر ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ کہہ دیا کہ پاناما کے سلسلے میں ہمیں عدالت کا ہر فیصلہ منطور ہو گاتو کیا ہم اسکو کار سرکار میں مداخلت تصور کر لیں؟معزز عدلیہ کو ہلہ شیری دینا سمجھ لیں؟
ایسی باتوں کو ہوا مخصوص ناخوش طبقے کی جانب سے دی جا رہی ہے یا پھر میڈیا کے نام نہاد دانشور ریٹنگ کے چکر میں اسے سول ملٹری تعلقات میں عدم استحکام قرار دے رہے ہیں۔ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ سول ملٹری تعلقات معمول پر آ رہے ہیں۔ پہلی دفعہ صورت حال تصادم نہیں بلکہ تعاون کی خبر دے رہی ہے۔ جو کہ اس ملک میں جمہوریت کے استحکام کی ضمانت ہے۔ رہا سوال حکومتی حلقوں کی جانب سے تشویش کا تو اس کے لیئے اس کالم کا پہلا پیراگراف دوبارہ پڑھ لیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عمار مسعود کے کالمز
-
نذرانہ یوسفزئی کی ٹویٹر سپیس اور فمینزم
پیر 30 اگست 2021
-
گالی اور گولی
جمعہ 23 جولائی 2021
-
سیاسی جمود سے سیاسی جدوجہد تک
منگل 29 جون 2021
-
سات بہادر خواتین
پیر 21 جون 2021
-
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے نام ایک خط
منگل 15 جون 2021
-
تکون کے چار کونے
منگل 4 مئی 2021
-
نواز شریف کی سیاست ۔ پانامہ کے بعد
بدھ 28 اپریل 2021
-
ابصار عالم ہوش میں نہیں
جمعرات 22 اپریل 2021
عمار مسعود کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.