نقاشِ پاکستان کا تصورِ پاکستان
ہفتہ 30 جنوری 2016
(جاری ہے)
آل انڈیا مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس منعقدہ آلہ آباد میں 1930ء کو علامہ اقبال نے شمال ہندوستان یعنی پنجاب ،سرحد، بلوچستان اور سندھ کے لئے برطانوی ہند کے اندر یا باہر ایک خطہ کی ضرورت پر زور دیا ۔اُس وقت چودھری رحمت علی اعلیٰ تعلیم کے لئے برطانیہ جانے کی تیاری میں تھے اور وہ نومبر 1930ء کو انگلستان پہنچے ۔ یہاں آکر انہوں نے اعلیٰ تعلیم کے ساتھ برصغیر کی سیاست میں اپنی عملی دلچسپی جاری رکھی انہوں نے پاکستان نیشنل موومنٹ کی بنیاد رکھی اور اپنا مشہور مقالہ
Now or Never تحریر کیااور مسلمانوں کے لئے الگ ملک کا نام پاکستان تجویز کیا 1931ء تا 1933ء تک برصغیر کے مستقبل کے حل کے لئے تین گو ل میز کانفرنسیں برطانیہ میں منعقد ہوئی تو چودھری رحمت علی گول میز کانفرنس کے شرکاء سے ملاقاتیں کر کے انہیں اپنے مطالبہ پاکستان کے بارے میں دلائل سے قائل کرتے رہے انہوں نے علامہ اقبال سے تفصیلی ملاقاتیں کیں اور قائد اعظم کے اعزاز میں کھانا دیا اور اپنے مطالبہٴ پاکستان سے انہیں آگاہ کیا اس دوران چودھری رحمت علی کی سرگرمیوں کا اعتراف تحریکِ پاکستان کے ممتاز رہنما چوہدری خلیق الزمان نے برملا کہا ہے 1940ء میں جب لاہور میں آل انڈیا مسلم لیگ کا سالانہ اجلاس منعقد ہونا تھا تو چودھری رحمت علی لندن سے اجلاس میں شرکت کے لئے کراچی پہنچے لیکن انہیں معلوم ہوا کہ 19مارچ کو خاکساروں کی شہادت کے بعد پنجاب حکومت نے امنِ عامہ کا بہانہ عائد کر کے چوہدری رحمت علی کے لاہور داخلہ پر پابندی عائد کر دی اس طرح چوہدری رحمت علی اُس تاریخی اجلاس میں شریک نہ ہوسکے غالب امکان ہے کہ اگر وہ اس اجلاس میں شرکت کرتے تو اپنے مطالبہٴ پاکستان کو بہتر طور پر پیش کر کے شرکاء کو قائل کر لیتے اور اس طرح اُس روز منظور ہونے والی قرار داد کا نام بھی قرار دادِ پاکستان ہوجاتا اور منزل کی بہتر طور پر نشان دہی ہوجاتی جوتین تین سال بعد 1943ء کو مسلم لیگ نے باقاعدہ طور پر اپنائی بلکہ یہ امکان بھی ہے کہ اگر چوہدری رحمت علی کو اجلاس میں شرکت کا موقع ملتا تو آل انڈیا مسلم لیگ ایک خطہ کی بجائے اسلامیان ہندوستان کے لئے تین ممالک کا مطالبہ کرتی جس کا اعلان 22 مارچ 1940ء کو پاکستان نیشنل موومنٹ کے کراچی کے اجلاس میں ہوا اور برصغیر کے مسائل کا حل مسلمانوں کے لئے تین مملکتوں کے قیام میں واضح کیا گیا یہ تین ممالک موجودہ پاکستان حیدر آباد دکن کے خطہ کے لئے عثمانستان اور بنگال آسام کے مسلمانوں کے لئے بانگستان تجویز کیا گیا۔ وہ اسلامی دولتِ مشترکہ کی تشکیل چاہتے تھے اور وہ انڈیا کو دینیہ کہنا پسند کرتے تھے جہاں بہت سے ادیان کی اقوام آباد ہیں۔
چوہدری رحمت علی اپنی سیاسی بصیرت کی بنا پربرصغیر کے مسلمانوں کے مسائل سے آگاہ تھے اور اگر 1946ء کے انتخابات انہی کی سیاسی فکر کی بنیاد پر لڑ کر مسلم لیگ سیاسی جدوجہد کرتی تو آج برصغیر کا نقشہ کچھ اور ہوتا اور بھارتی مسلمان بھی زیادہ محفوظ ہوتے۔پاکستان ایک مستحکم اور بڑا ملک ہوتا مزید برآں بھارت میں رہ جانے والے مسلمانوں کو وہ مسائل درپیش نہ ہوتے جو آج اُن کے سامنے ہیں۔ قیامِ پاکستان کے بعد چوہدری رحمت علی لندن سے اپریل 1948ء کو لاہور پہنچے اور وہ یہاں قیام کے خواہش مند تھے مگر قائد اعظم کی وفات کے بعد جب مسلم لیگ راہنما اقتدار کی کشمکش میں الجھ گئے اور تحریکِ پاکستان والا جذبہ مفقود ہونے لگا تواور حکومت وقت کے دباوٴ پرانہیں ایک بوجھل دل کے ساتھ چوہدری رحمت علی کو پاکستان کو خیر آباد کہنا پڑا اور بالآ خر یہ عظیم رہنما 3فروری 1951ء کو جہانِ فانی سے رخصت ہوااور کیمرج برطانیہ میں ابھی بھی امانتاََ دفن ہے۔اسلامیان ہند کے اس عظیم رہنماء کا جسد خاکی اب بھی اپنے خابوں کی سرزمین پاکستان میں آسودہ خاک ہونے کا منتظر ہے۔ نشان منزل کی طرف رہنمائی اور حصول پاکستان کی جدوجہد کا آغاز کرنے والے قوم کے اس عظیم قائد کا اتناحق تو اُس سرزمین پر ہے کہ انہیں اس میں پورے اعزاز کے ساتھ دفن ہونا نصیب ہوسکے۔ نقاش پاکستان کی روح آج بھی ہم سے یہ کہہ رہی ہے کہ
ہمیں بھی یاد کرلینا چمن میں جب بہار آئے
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
عارف محمود کسانہ کے کالمز
-
نقاش پاکستان چوہدری رحمت علی کی یاد میں
ہفتہ 12 فروری 2022
-
یکجہتی کشمیر کاتقاضا
منگل 8 فروری 2022
-
تصویر کا دوسرا رخ
پیر 31 جنوری 2022
-
روس اور سویڈن کے درمیان جاری کشمکش
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
مذہب کے نام پر انتہا پسندی : وجوہات اور حل
ہفتہ 1 جنوری 2022
-
وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کی قابل تحسین کارکردگی
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
برصغیر کے نقشے پر مسلم ریاستوں کا تصور
جمعرات 18 نومبر 2021
-
اندلس کے دارالخلافہ اشبیلیہ میں ایک روز
منگل 2 نومبر 2021
عارف محمود کسانہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.