
علی وزیر با مقابلہ احسان اللہ احسان
منگل 22 دسمبر 2020

اسیس خان
سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور اتنا دل سوز تھا کہ ہر آنکھ اشک بار تھی اور ہر دل خون کے آنسوں رو رہا تھا ہر ماں اس دکھ کو اپنا دکھ محسوس کر رہی تھی کہیں ملکی سکیورٹی اداروں پر کہیں سوال بھی اٹھے کہیں جان پر کھیل کر بر وقت کارروائی کرنے پر ان کو سراہا بھی گیا مختصر یہ کہ ہر دل غمگیں تھا اور بدلے کی آگ میں جل رہا تھا اس وقت ہر پاکستانی مرد و زن کی نظر پاک فوج پر لگی تھی جو کہ ملک میں سب سے مقدس ادارہ مانا جاتا ہے پاک فوج نے عوام کی جذبات کا احترام کرتے ہوئے زبردست آپریشن کرتے ہوئے اس واقعے کے مرکزی ملزم احسان اللہ احسان کو پکڑ لیا اور عوام جو کہ پہلے سے ہی اس مقدس ادارے کا احترام کرتے تھے اس محبت و احترام میں مزید اضافہ ہوا اس خونی درندے کو ملک کے حقیقی محافظوں نے اپنی حراست میں ہی رکھا جو کہ سب سے محفوظ سمجھی جاتی ہے پھر اچانک کہانی نے کروٹ لی جیسے ہی وقت کے ساتھ ساتھ لوگوں کا غم و غصہ ٹھنڈا ہوا میاں احسان صاحب نے ترکی سے منہ دیکھایا اب لوگوں کا شدید غصہ حیرت میں تبدیل تھا بہت سارے سوالات غدار قرار دیے جانے کے ڈر سے حلق میں ہی دم توڑ جاتے
اب تصویر کا دوسرا رخ دیکھتے ہیں پاکستان کی سیاسی تاریخ میں شاہد ہی کو کردار دیکھا گیا ہو جو اس حکومتی ایوان میں آ کر اس کے رنگ میں نہ رنگا ہو ایک جھونپڑی سے انے والا مہنگی گاڑیوں کوٹھیوں اور مربعوں کا مالک بنتے دیکھا خوشامد کے پل باندھ کر وزارتیں حاصل کرتے دیکھا لیکن ان میں ایک کردار ایسا بھی ہے میں جسے پاگل نہ لکھوں تو اور کیا لکھوں جو اس عہد کے اندر سچ کو سچ کو سچ کہنے کی جسارت کرتا ہے اب ایسی بھی کیا مجبوری کہ بندہ جھوٹ کو جھوٹ ہی کہنا شروع کر دے وہ کردار ہے علی وزیر جو اپنے پورے خاندان کو اس ریاستی جبر کی نظر کر چکا ہے جن کے لیے وہ کھڑا رہا تن تنہا لڑتا رہا ان لوگوں نے اسے اپنی آواز بنا کر ریاستی ایوانوں تک پہنچایا لیکن یہ ایوان غریب محنت کشوں کی آواز سننے کے لیے کہاں بنائے گے یہ تو محض حکمرانوں کے درمیان وسائل کی تقسیم کا ذریعہ ہے
آج علی وزیر اپنا حق مانگنے پر پابند سلاسل ہے جہاں وہ طرح طرح کی اذیتیں برداشت کر رہا ہے دوسری طرف ملک و قوم کا مجرم احسان اللہ احسان آزادی کے ساتھ عیش و عشرت کی زندگی بسر کر رہا ایک سوال اپ سب کے لیے چھوڑتا جا رہا ہوں کہ آپ کس کے ساتھ کھڑے ہیں حق کے ساتھ یا ظلم کے ساتھ؟؟۔
اب تصویر کا دوسرا رخ دیکھتے ہیں پاکستان کی سیاسی تاریخ میں شاہد ہی کو کردار دیکھا گیا ہو جو اس حکومتی ایوان میں آ کر اس کے رنگ میں نہ رنگا ہو ایک جھونپڑی سے انے والا مہنگی گاڑیوں کوٹھیوں اور مربعوں کا مالک بنتے دیکھا خوشامد کے پل باندھ کر وزارتیں حاصل کرتے دیکھا لیکن ان میں ایک کردار ایسا بھی ہے میں جسے پاگل نہ لکھوں تو اور کیا لکھوں جو اس عہد کے اندر سچ کو سچ کو سچ کہنے کی جسارت کرتا ہے اب ایسی بھی کیا مجبوری کہ بندہ جھوٹ کو جھوٹ ہی کہنا شروع کر دے وہ کردار ہے علی وزیر جو اپنے پورے خاندان کو اس ریاستی جبر کی نظر کر چکا ہے جن کے لیے وہ کھڑا رہا تن تنہا لڑتا رہا ان لوگوں نے اسے اپنی آواز بنا کر ریاستی ایوانوں تک پہنچایا لیکن یہ ایوان غریب محنت کشوں کی آواز سننے کے لیے کہاں بنائے گے یہ تو محض حکمرانوں کے درمیان وسائل کی تقسیم کا ذریعہ ہے
آج علی وزیر اپنا حق مانگنے پر پابند سلاسل ہے جہاں وہ طرح طرح کی اذیتیں برداشت کر رہا ہے دوسری طرف ملک و قوم کا مجرم احسان اللہ احسان آزادی کے ساتھ عیش و عشرت کی زندگی بسر کر رہا ایک سوال اپ سب کے لیے چھوڑتا جا رہا ہوں کہ آپ کس کے ساتھ کھڑے ہیں حق کے ساتھ یا ظلم کے ساتھ؟؟۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.