
انقلاب کب اور کیوں؟
پیر 15 جون 2020

اظہر حسن
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ انقلاب کی ضرورت کیوں پڑتی ہے اور انقلاب کیسے لایا جاتا ہے؟ ایک ایسی ریاست جہاں ایک اقلیتی طبقے نے اپنی طاقت اور سرمائے کے بل بوتے پنجے گاڑھ رکھے ہوں۔ جو اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر کے اکثریت کے حقوق غصب کر رہا ہو۔ اس اقلیتی اور مفاد پرست گروہ نے ایک ایسا نظام نافذ کر رکھا ہو جس سے ہر طرح کی برائی جنم لے رہی ہو۔
(جاری ہے)
جس طرح حضرت علامہ اقبال علیه رحمه فرماتے ہیں
سلطانی جمہور کا آتا ہے زمانہ
جو نقشِ کُہَن تم کو نظر آئے مٹا دو
جس کھیت سے دہقاں کو میسّر نہیں روزی
اُس کھیت کے ہر خوشۂ گندم کو جلا دو
اگر تاریخ کے اوراق پر نظر دوڑائی جائے تو ہمیں انقلاب کی کئ مثالیں ملتی ہیں۔ عالمِ اسلام کا انقلاب انسانیت کی تاریخ کا عظیم ترین انقلاب ہے۔ جس نے بغیر خون بہاۓ اپنا مقصد حاصل کیا۔ پیغمبرِ انقلاب ہادئ عالم حضرت محمد مصطفیٰﷺ کی ولادتِ باسعادت سے قبل دنیا کے سماجی و معاشی نظاموں میں ظلم و استحصال کے باعث بنی نوع انسان کا دامن اخلاقِ حسنہ کے اعتبار سے تہی تھا۔ لیکن حضرت محمدﷺ نے اپنے جمالِ خُلق اور کمالِ خَلق سے ایسے اعلیٰ اخلاقی معیار قائم کیے جن کی نظیر دنیا کی کسی تاریخ میں نہیں ملتی۔ آپﷺ نے اپنی جماعت کے ساتھ مل کر چند دہائیوں میں قیصر و کسریٰ کے ظالمانہ نظام کو نیست و نابود کر ڈالا۔ اور پوری دنیا پر اسلام کا پرچم سر بلند کیا۔ لہٰذا ہر دور کے لوگوں کے لیے آپﷺ کی اجتماعی و انقلابی زندگی بہترین نمونہ ہے۔
اس کے علاوہ بہت سی ایسی ریاستیں ہیں جیسے چین، ایران، روس اور کیوبہ جن پر طبقاتی اور ظلم و بربریت کا نظام قابض تھا لیکن وہاں کے باشعور گروہ نے ایک ہو کر اس نظام کا خاتمہ کر کے نظامِ عدل قائم کیا۔
آج ریاستِ اسلامی جمہوریہ پاکستان بھی ایسے ہی کسی انقلاب کی منتظر ہے۔اسکی حالت بھی ایک ظالمانہ نظام سے کچھ مختلف نہیں۔ اس پر بھی ایک اقلیتی گروہ نے غاصبانہ قبضہ جما رکھا ہے۔ یہاں بھی لوگوں کو بنیادی ضروریات کی فراہمی یکسر میسّر نہیں۔ یہاں بھی اکثریتی لوگوں کو جہالت و پستی کے عمیق گڑھوں میں دھکیل کر انہیں زمانۂ جاہلیت کی طرح مختلف برائیوں میں جکڑا جا رہا ہے اور اس کی آڑ میں مفاد پرست طبقہ اپنے عزائم میں کامیاب ہو رہا ہے۔ لہٰذا اس وقت ریاست میں موجود باشعور طبقے پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ نظریۂ اسلام پر مبنی ایک ایسی جماعت تشکیل دے جو اِس ظالم گروہ اور نظامِ ظلم کو شکست دے کر ایک ایسا نظامِ عدل قائم کرے جو اسلامی اصولوں کے عین مطابق ہو جو انسانیت پر کہیں بھی ہونے والی بداخلاقی و ناانصافی مٹا کر ایک خوشگوار معاشرہ جنم دے سکے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
اظہر حسن کے کالمز
-
آخر ایسا کیوں؟
ہفتہ 19 دسمبر 2020
-
حضرت محمدﷺ بطور انقلابی
اتوار 1 نومبر 2020
-
”سرمایہ دارانہ نظام آج کا طاغوت“
پیر 21 ستمبر 2020
-
"اسلام اور سوشلزم"
جمعرات 23 جولائی 2020
-
”کورونا اور سوشلسٹ و کیپیٹلسٹ ریاستیں“
منگل 23 جون 2020
-
انقلاب کب اور کیوں؟
پیر 15 جون 2020
-
وفاقی بجٹ 2020 -2021
ہفتہ 13 جون 2020
اظہر حسن کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.