
زندگی سے پیار کیجئے۔۔۔۔۔۔
اتوار 14 جون 2020

چوہدری عامر عباس
کچھ دیر قبل ایک خبر نظروں سے گزری کہ بالی ووڈ کا ایک نوجوان اداکار سوشانت سنکھ خودکشی کرکے موت کی نظر ھوگیا. یہ پہلی بار نہیں ہوا بلکہ اس سے قبل بھی وقتاً فوقتاً مختلف معروف شخصیات کے بارے ایسی خبریں دیکھنے اور سننے کو ملتی رہتی ہیں.
آج کے دور میں ہر شخص ٹینشن یا ڈپریشن کا شکار ہے. پاکستان اور انڈیا کے معاشرے میں ڈپریشن کو اکثر لوگ سیریس نہیں لیتے اور اس کا علاج کروانا گوارا نہیں کرتے. کیا آپ کو پتہ ھے کہ ھر سال دنیا میں 800،000 ( آٹھ لاکھ) لوگ خود کشی کی نظر ھوجاتے ھیں؟
ڈپریشن اور انگزائٹی ایسی بیماریاں ہیں جن کا سو فیصد علاج موجود ھے مگر پھر بھی لوگ اس کا مناسب علاج کروانا گوارا نہیں کرتے اور جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ان میں سے بعض لوگ خودکشی کر لیتے ہیں. جبکہ کورونا وائرس جیسی بیماری نے پوری دنیا کی خوف سے نیندیں حرام کردی ھیں. مگر اعدادوشمار کے مطابق دنیا بھر میں خودکشی سے کورونا سے بھی زیادہ اموات ھوتی ھیں۔
(جاری ہے)
۔
امریکہ جیسے ملک میں ھر سال ڈیپریشن سے سالانہ 30،000 خودکشیاں کی جاتی ھیں۔
معروف پاکستانی نژاد امریکی سائیکاٹرسٹ ڈاکٹر سہیل چیمہ کہتے ہیں کہ وہ روزانہ اس طرح کے مریضوں سے ڈیل کرتے ہیں.
اکثر لوگ ڈیپریشن کا علاج ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر خود ہی ڈرگز سے کرنا شروع کر دیتے ہیں ھیں جن سے انھیں وقتی طور پر سکون ملتا ہے لیکن یہ اس کی ڈوز بڑھاتے جاتے ہیں اور ایک وقت آتا ہے کہ بہت ذیادہ دوا کھا کر اپنے لئے مشکلات پیدا کر لیتے ہیں جو کہ جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ ذیادتی تو پانی کی بھی بہت نقصان دہ ہے، یہ تو پھر بھی ادویات ہیں.
پاکستان جیسے ملک میں بھی ایسے لوگ لاکھوں کی تعداد میں موجود ہیں جو صرف اور صرف معاشرے میں جگ ہنسائی کی وجہ سے سائیکاٹرسٹ کے پاس نہیں جاتے اور سال ہا سال سے ڈپریشن جیسی اذیت سے دوچار ہیں. کئی لوگ ڈپریشن کی وجہ سے مختلف ممنوعہ ڈرگز کا نشہ کرتے ہیں اور سال ہا سال سے کرتے آ رہے ہیں. مگر یہ سارے علاج وقتی، ناکام اور سخت نقصان دہ ھیں، آپ کسی بھی بیماری کا جب تک اصل علاج نہیں کریں گے، وہ بیماری آپ کا پیچھا کرتی رھے گی۔ آخر کار یہ لوگ اپنی اپنی پریشانیوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہتے ہیں اور ان میں سے کئی لوگ یا تو ذہنی طور پر ابنارمل ہو جاتے ہیں جن کو مینٹل ہسپتال داخل کروانا پڑتا ہے یا خود کشی کر لیتے ہیں.
اگر آپ کا کوئی عزیز، دوست، چاھنے والا، فیملی ممبر ڈیپریشن کا شکار ھے تو اس کا مذاق مت بنائیں. اسے حوصلہ دیجئے ،اس کی رہنمائی کیجئے. آپ اس کی مدد کریں اور اس کو بتائیں کہ اس بیماری سے گھبرانے یا شرمانے کی ضرورت نہیں. کسی بہترین سائیکاٹرسٹ سے رابطہ کریں. یقین مانیں ڈپریشن اور انگزائٹی کا سو فیصد علاج ممکن ہے لیکن شرط یہ ہے کہ کسی اچھے سائیکاٹرسٹ سے مکمل علاج کروایا جائے اور ساتھ ساتھ سائیکالوجیسٹ سے سیشنز بھی لئے جائیں. ادویات باقاعدگی سے ڈاکٹر کی متعین کردہ ڈوز میں استعمال کیجئے تو اس کے نقصانات نہ ہونے کے برابر ہیں. ڈاکٹر کی ہدایات کے بغیر علاج ترک مت کیجئے.
ڈپریشن، ٹینشن کوئی معمولی امراض نہیں ہیں لیکن ان سے گھبرانے کی بھی چنداں ضرورت نہیں ہے. بلکہ ان کا مقابلہ کریں اور مکمل علاج کیساتھ اس کو شکست دیجئے۔
یقین مانیں سائیکاٹرسٹ سے علاج کیساتھ ساتھ اپنے مذہب کی طرف رغبت سے انسان بہت جلد پرسکون ہو جاتا ہے. مناسب علاج سے چند دن کے اندر ہی آپ کی کوالٹی آف لائف بھی بہت بہتر ہو جائے گی.
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
چوہدری عامر عباس کے کالمز
-
کہیں دیر نہ ہو جائے۔۔۔
منگل 7 دسمبر 2021
-
ظلم تو سہتا ہے بغاوت نہیں کرتا۔۔۔۔
جمعہ 15 اکتوبر 2021
-
اس حال میں جینا محال ہے
منگل 3 اگست 2021
-
جن، بُھوت اور سایہ کا ایک علاج یہ بھی ہے
پیر 2 اگست 2021
-
حصول انصاف میں تاخیر.....
ہفتہ 31 جولائی 2021
-
اگلے جنم موہے بٹیا نہ کیجئو۔۔۔۔
جمعہ 23 جولائی 2021
-
وراثت کا مسئلہ
منگل 13 جولائی 2021
-
پہلی بار لاہور آمد اور نیشنل کالج آف آرٹس کی سیر....
جمعرات 8 جولائی 2021
چوہدری عامر عباس کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.