ظلم تو سہتا ہے بغاوت نہیں کرتا۔۔۔۔

جمعہ 15 اکتوبر 2021

Chaudhry Amer Abbas

چوہدری عامر عباس

آج صبح ہی صبح ایک صاحب کی میسنجر پر کال آئی. کہنے لگے کہ ایک ماہ قبل اپنی تحریر میں مکان کی تقسیم کے حوالے سے آپ نے قانونی ضابطہ کار کا زکر کیا تھا. میرا بھی فیصل آباد میں پانچ سال سے اپنے بھائی بہنوں کیساتھ مکان کا جھگڑا چل رہا ہے. میری تینوں بہنیں میرے ساتھ ہیں. دو بھائیوں نے مکان پر قبضہ کر رکھا ہے نہ تو کرایہ دیتے ہیں اور نہ ہی مجھے گھر میں سے حصہ دینے پر تیار تھے.

میں نے بہنوں کو ساتھ لے کر آپکی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے اگلے دن ہی ایک وکیل سے رابطہ کرکے مقامی سول عدالت میں کیس دائر کر دیا. عدالت نے سب کو طلب کیا.
کیس کی پہلی سماعت کے بعد ہی بہت سے رشتہ داروں کو پتہ چلا تو انھوں نے فون کرکے مجھ سے تفصیلات لینا شروع کر دیا.

(جاری ہے)

ہماری فیملی کے ایک بزرگ نے مشورہ دیا کہ تم اپنے تمام قریبی اور دور کے رشتے داروں کے پاس جاؤ اور ان کو اپنے بھائیوں کی طرف سے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی بتاتے ہوئے اخلاقی مدد طلب کرو.

میں نے ایسا ہی کیا. ایک ایک رشتہ دار کے پاس گیا. پہلے تو کوئی بات نہیں سنتا تھا لیکن جب کیس دائر ہوا تو جیسے جیسے رشتہ داروں کو پتہ چلا انھوں نے میرے بھائی کو برا بھلا کہا.
بالآخر تین دن پہلے ایک رشتہ دار کے گھر پنچایت ہوئی جس میں معاملہ طے پا گیا کہ گھر کا مارکیٹ میں فروخت کیا جائے گا. جو زیادہ ریٹ لگائے گا اس کو یہ مکان فروخت کر دیا جائے گا اور تمام حصہ داران کو انکے حصے کے مطابق رقم دے دی جائے گی.

آج ایک خریدار کیساتھ ہمارے مکان کا سودا طے پا گیا ہے. میری بہنیں آپکو بہت دعائیں دیتی ہیں آپ کا بہت شکریہ کہ آپ نے رہنمائی کی.
یہ تحریر کومپنی کی مشہوری کیلئے ہرگز نہیں ہے. میرا بتانے کا مقصد یہ تھا کہ کسی کا حق دبانے والا ظالم ہے لیکن اس پر خاموش رہنے والا مظلوم دراصل معاشرے کیلئے اس سے بھی بڑا ناسور ہے جو ایک ظالم کو شہ دے رہا ہے کہ وہ آئندہ بھی جس کا چاہے جب چاہے حق دبا لے.

کوئی بھی معاشرہ ظالم کے ظلم سے نہیں بلکہ مظلوم کی خاموشی سے برباد ہوتا ہے. بس تھوڑی سی ہمت کی بات ہے. پہلے تو آپس میں مل بیٹھ کر ایسے معاملات کو حل کرنے کی کوشش کیجئے. اگر معاملہ باوجود کوشش کے حل نہ ہو تو اپنے علاقے میں کوئی اچھا سا پروفیشنل وکیل کرکے عدالت میں کیس کیجئیے ایسے معاملے عموماً کیس کی سماعت کے دوران حل ہو جاتے ہیں. کسی کا حق کبھی مت کھائیں کہ اس کا بدلہ دنیا میں ہی چکانا پڑے گا آخرت تو بعد کی بات ہے اور اپنا حق کسی کو کبھی کھانے مت دیجئے.

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :