
حصول انصاف میں تاخیر.....
ہفتہ 31 جولائی 2021

چوہدری عامر عباس
آج ہم چند وکلاء دوست کچہری بار روم میں بیٹھے یہی بات کر رہے تھے کہ غریب کے لئے انصاف کا حصول دیوانے کا خواب بن کر رہ گیا ہے. گزشتہ دنوں ایک حاضر سروس جج بھی وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے یہی کہہ رہے تھے جس کا لب لباب یہ تھا کہ ہمارے نظام انصاف میں بہت سقم ہیں جس میں ججز اور وکلاء برابر کے شریک ہیں.
غریب آدمی پس کر رہ جاتا ہے. مقدمات سال ہا سال چلتے رہتے ہیں. ایک ایک جج کے پاس روزانہ سو سے زائد کیسز ہوتے ہیں. اب بھلا ایک جج کیلئے روزانہ کی بنیاد پر اتنے کیسز سننا کیسے ممکن ہے.
انصاف میں تاخیر کو انصاف سے انکار سمجھا جاتا ہے. بالخصوص سول مقدمات میں التواء سے بہت سے فوجداری مقدمات جنم لیتے ہیں. معمولی جرائم میں قید بعض ملزم کئی سال بعد "باعزت بری" ہوتے ہیں. پاکستان کے نظام انصاف کی اصلاح کی ازحد ضرورت ہے. اس میں ججز کی تعداد کو بڑھایا جانا بہت ضروری ہے. ماڈل کورٹس کا دائرہ کار بڑھانے کی ضرورت ہے. میرے خیال میں تو ہر کورٹ کو ماڈل کورٹ قراد دے دیا جائے.
نظام انصاف کا سب سے اہم حصہ ہم وکلاء حضرات ہیں. وکلاء کو بھی اپنے رویے بدلنے کی ضرورت ہے. بلاوجہ ہرتال اور آگے تاریخ لینا انصاف کی فراہمی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں. ہمیں پروفیشنلزم کو فروغ دینا ہو گا.
ہمارے پولیس انویسٹی گیشن سسٹم پر بھی بہت سے سوالیہ نشان ہیں. اب وقت بدل گیا ہے، انویسٹی گیشن کیلئے دنیا بھر میں آئے روز نت نئے طریقے اپنائے جا رہے ہیں. بہت تیزی سے جدت آ رہی ہے لیکن ہمارے ہاں انویسٹی گیشن کے وہی فرسودہ طریقے آج بھی زیرِ عمل ہیں. ہمیں پولیس انویسٹی گیشن سسٹم کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کیلئے نئے قوانین تشکیل دینے کی ضرورت ہے.
اگر ہم ملکی قوانین کی بات کریں تو آپ حیران ہوں گے کہ ہمارے بہت سے بنیادی سول اور فوجداری ضابطہ جاتی قوانین ڈیڑھ سو سال پرانے ہیں جن میں بار بار ترامیم کی شکل میں جگہ جگہ پیوند لگے ہوئے ہیں. اب یہ قوانین بہت پرانے ہو چکے ہیں لہٰذا ان کا بھی ازسرنو جائزہ لینے کی ضرورت ہے.
میری رائے کے مطابق مجموعہ تعزیرات پاکستان، قانون شہادت آرڈیننس، مجموعہ ضابطہ فوجداری میں ازسرنو اصلاحات کی اشد ضرورت ہے تاکہ کریمنل ٹرائل کو آسان بناتے ہوئے اسکی رفتار تیز کرنے کیساتھ ساتھ انکو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا سکے. اسی طرح مجموعہ ضابطہ دیوانی کا بھی ازسر نو جائزہ لے کر ایک اسے جدید ضروریات کے مطابق ڈھالنے کی ازحد ضرورت ہے�
(جاری ہے)
�
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
چوہدری عامر عباس کے کالمز
-
کہیں دیر نہ ہو جائے۔۔۔
منگل 7 دسمبر 2021
-
ظلم تو سہتا ہے بغاوت نہیں کرتا۔۔۔۔
جمعہ 15 اکتوبر 2021
-
اس حال میں جینا محال ہے
منگل 3 اگست 2021
-
جن، بُھوت اور سایہ کا ایک علاج یہ بھی ہے
پیر 2 اگست 2021
-
حصول انصاف میں تاخیر.....
ہفتہ 31 جولائی 2021
-
اگلے جنم موہے بٹیا نہ کیجئو۔۔۔۔
جمعہ 23 جولائی 2021
-
وراثت کا مسئلہ
منگل 13 جولائی 2021
-
پہلی بار لاہور آمد اور نیشنل کالج آف آرٹس کی سیر....
جمعرات 8 جولائی 2021
چوہدری عامر عباس کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.