
روزی کا اڈا
جمعرات 5 ستمبر 2019

ڈاکٹر عفان قیصر
(جاری ہے)
کئی سال بعد، راقم الحروف، اپنے شہر کے مہنگے ترین علاقے کے سب سے مشہور سیلون میں داخل ہوا۔اس سیلون کی شہرت ،مجھے بہاولپور میڈیکل کالج میں تعلیم کے دوران یہاں دوستوں کے ساتھ کھینچ کر لائی تھی۔ یہ سیلون کسی طرح بھی یورپ کے ایکزیکٹیو کلاس بیوٹی سیلون سے کم نہیں تھا۔ یہاں کا مالک اور شہر کا مشہور ہیئر ڈریسر اب ایک برانڈبن چکا تھا، اور یہ شخص بہترین حجامت کے لیے پورے شہر میں اپنی مثال آپ ہی تھا۔ یہ سیلون ایک مین ہال نما کمرہ تھا،جس میں تین عقبی سٹائلش کمرے تھے، جن میں سے ایک میں صرف اس دکان کا مالک مہنگے داموں آپ کا کام کرتا تھا،جب کے ایک کمرہ فیس مساج وغیرہ کے لیے مختص تھا اور ہال میں اس کے شاگر د کام کرتے تھے۔ راقم جب بال کٹوانے کے لیے کرسی پر بیٹھا، نظریں اٹھائیں ،تو سامنے وہی گندمی رنگت والا لڑکا آج ایک مشہور ہئیر ڈیزائنر سیلیبریٹی کے روپ میں کھڑا تھا۔یہ شخص اب ٹین ایجر نہیں تھا،اس کی مردانہ وجاہت ،اور جسم اس بات کا ثبوت تھے کہ آپ کسی ایسے شخص کے سامنے سر جھکائے بیٹھے ہیں ، جو واقعی اپنے کام میں مہارت رکھتا ہے، وہ لڑکا جس میں منہ میں زبان نہیں ہوتی تھی ، آپ کو بہترین انگلش میں مخاطب کرکے آپ سے بات کررہا تھا۔ یہ گندمی رنگت والا لڑکا راقم القلم کو پہچان چکا تھا، اور پرانا گاہک ہونے کے ناطے اسی ملاقات میں دوستی بھی گہری ہوگئی۔ میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنے اور شہر لوٹنے کے بعد راقم الحروف متواتر اس سیلون پر جاتا رہا۔یہ ذاتی مشاہدہ پر مبنی چند حیران کن اقدامات تھے، جنہوں نے اس گندمی رنگت والے لڑکے کو شہر کے بہترین سیلون کا مالک بنا دیا تھا۔ اس سیلون کے سامنے بہت بڑی جامع مسجد موجود تھی اور اس کے ساتھ بہت بڑا مدرسہ بھی موجود تھی۔اس سیلون میں اس مدرسے کے تمام طالب علموں کی حجامت اور شیو مفت کی جاتی ۔ اس احسان کی عقیدت کے طور پر روزانہ ،اس سیلون میں مدرسے کے بچے صبح نو بجے سے گیارہ بجے تک تلاوت کرتے اور اس کے بعد یہ سیلون گاہکوں کے لیے کھولا جاتا ، اسی سیلون کی ایک عقبی دکان میں فجر کے علاوہ باقی تمام نمازوں کے اوقات میں جماعت کرائی جاتی اور نماز کی پابندی سیلون کے مالک نے ہر کاریگر اور ملازم پر فرض کر رکھی تھی۔ رمضان میں اس سیلون پر شام کے وقت کسی بھی مسجد کی طرح افطاری کا احتمام کیا جاتا اور ہر روزے دار کو کھانا تک سیلون کا مالک اپنی جیب سے کھلاتا ۔راقم الحروف نے ایک دن اس گندمی رنگت والے دبلے پتلے ٹین ایجر سے یہاں تک کے سفر کی داستان پوچھی تو یاری دوستی میں سب بتانے لگا۔جو کچھ اس کی زبان سے نکلا وہ آج ہر اس شخص کے لیے نصیحت کا درجہ رکھتا ہے جو اپنی روزی روٹی کے اڈے کی قدر نہیں کرتا۔ وہ بولا ڈاکٹر صاحب ، آپ نے میرے حالات دیکھے ہیں، میں نے پرانے سیلون پر بہت محنت سے کام کیا،مگر میرے مالک کے حالات کا آپ کو پتہ ہے،اسے خدا نے کیا کچھ نہیں دیا، مگر اس نے روزی کے اڈے کی قدر نہیں کی،اور خدا نے میری آنکھوں کے سامنے اس سے سب چھین لیا، صاحب میں نے جو اس روزی کے اڈے پر اپنی آنکھوں سے دیکھا،اس کے بعد اس مالک کو سڑکوں پر آتا دیکھ کر عبرت پکڑ لی ۔ میں نے ادھار اٹھا کر اسی سیلون کی ایک دکان کرائے پر لی ، اس مدرسے میں ایک دوست روزانہ میری دکان میں تلاوت کرتا ، میں یہاں پانچ وقت نماز پڑھتا اور دیکھتے دیکھتے خدا نے مجھے اتنی ترقی دی کہ میں نے اس عقبی دکان کے ارد گرد موجود تمام دکانیں خرید لیں، آج یہ سیلون آپ کے سامنے ہے۔ لوگ میرے پیشے کو حرام اور پتہ نہیں کیا کیا کہتے ہیں، مگر اس پیشے سے میں نے ماں باپ کو حج کرایا،اپنی تمام بہنوں کی شادی کی اور آج اس دکان پر میں پانچ کے پانچ بھائی ساتھ کام کرتے ہیں اور د و بھائیوں کو میں نے مختلف شہروں میں برانچیں کھول کے دے رکھی ہیں۔ میں نے کچھ بھی نہیں کیا، میں نے صرف روزی کے اڈے کی قدر کی، ایک مدرسے کے دوست کی تلاوت ، روزانہ صبح قرآن خوانی میں تبدیل ہوگئی، مجھ اکیلے کی نماز اور روزہ ،جماعت کی شکل اختیار کرگیا۔اس میں کوئی جادو نہیں تھا۔ جادو تو اللہ نے خود کردیا، اس نے بس مجھے روزی کا اڈا دیا اور میں نے اس اڈے میں اس کے دینے والے کا ذکر عام کردیا۔ سر، جہاں سے آپ کو رزق ملتا ہو،اس کام کو دنیا جو بھی نام دے،آپ اس جگہ پر حلال روایات ڈالیں گے،تو سب حلال ہوجائے گا اور اگر آپ میرے مالک والی راہ پر چل پڑے تو کسی دن کسی سڑک پر ادھ ننگے پڑے ملیں گے اور کوئی آپ کے منہ میں پانی بھی نہیں ڈالے گا۔ یہ بات دل ماننے کو تیار نہیں تھا مگرایوانوں سے لے کر موچی کی چٹائی تک،روزی کے اڈے کی توقیر انسان کو کہاں سے کہاں لے جاتی ہے،یہ سبق مجھے آج ایک حجام نے پڑھایا تھا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ڈاکٹر عفان قیصر کے کالمز
-
اس ملک کا ینگ ڈاکٹر
جمعرات 26 اگست 2021
-
خواجہ سراء کی سوچ، ایڈز اور ہم
پیر 16 اگست 2021
-
انٹرنیشنل میڈیا اور دنیا
جمعرات 29 جولائی 2021
-
شکریہ جناب گورنر پنجاب
پیر 8 فروری 2021
-
کورونا اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی ٹیلی سروسز
اتوار 6 دسمبر 2020
-
خدائی سلسلے
اتوار 1 نومبر 2020
-
بیٹی
اتوار 4 اکتوبر 2020
-
کویڈ 19 اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کی مثالی خدمات
جمعہ 18 ستمبر 2020
ڈاکٹر عفان قیصر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.