
پاکستان کی پاکستانیوں سے فریاد
بدھ 23 اپریل 2014
ڈاکٹر اویس فاروقی
(جاری ہے)
ایک وقت تھا جب اس نو زائدہ ملک کے شہریوں کو دنیا بھر کے ممالک میں جانے کام کرنے ،,پڑھنے کی مکمل آزادی تھی آج اگر پاکستان میں آپ کو کچھ امارت اور ترقی نظر آرہی ہے اس کی بنیاد بیرون ممالک بسنے والے وہ پاکستانی ہیں جو اپنا سرمایہ ،ہنر اور فنی مہارتیں پاکستان لاکر پاکستانی ترقی میں شامل ہوتے رہے ہیں،ایک وقت تو ایسا بھی آیا کہ پاکستان نے اپنی افرادی قوت بیرون ممالک فراہم کر کے کثیر زرمبادلہ کمایا،، کبھی ہمارا مقام ترقی یافتہ ممالک کے برابر کے قریب تھا اور آج ہم ترقی کے میدان اور دوڑ میں ، افغانستان، صومالیہ، یمن، نائیجیریا، عراق،سوڈان اور شام کے ممالک کے ساتھ گنے جارہے ہیں کیا یہ ترقی ہے یا تنزلی؟ ،،اس کی وجہ ہماری سوچ کو قرار دیا جارہا ہے دنیا سے ہٹ کر اپنائی جانے والی سوچ اور حقیقی طور پر راستے الگ ہونے کے نتیجے میں دنیا ہمیں کٹر انتہا پسند سمجھنے لگی ہے اس کا خیال ہے کہ ہمارے ساتھ تعلق رکھنے میں ان کے ممالک میں بھی یہ انتہا پسندانہ سوچ سرائت کر سکتی ہے اس لئے ہمارے لئے دنیا کے راستے بند ہوتے جارہے ہیں اور ہم تنہا ہوتے جارئے ہیں۔۔۔کیا تنہائی یا دنیا سے الگ رہ کر کوئی ملک یا افراد زندہ رہ سکتے ہیں ،، اس سوال پر بھی کوئی غور کرنے کے لئے تیار نہیں جبکہ پاکستان کی فریاد پاکستانی شہریوں سے ہے کہ اس کا وقار اسے لوٹا دیا جائے جس کی خاطر یہ ملک وجود میں آیا تھا اور دنیا بھر میں ایک عظیم مملکت کے طور پر جانا جانے لگا تھا۔ کبھی پاکستان متحد تھا اور آج باقی مائندہ پاکستان کی بقا پر سوال اٹھ رہے ہیں ۔۔اس ملک کو اگر کوئی بچا سکتا ہے تو وہ پاک فوج کے بعد اس ملک کے وہ عوام ہیں جن کی بنیاد بھی یہ ملک ہے اور جن کا اوڑھنا بچھونا بھی پاکستان ہے پاکستان کی فریاد بھی انہی لوگوں سے ہے جو دن رات محنت مشقت کر کے اس ملک کی تعمیر اور ترقی میں حصہ ڈ ال رہے ہیں ورنہ اس ملک کی سیاسی اشرافیہ سے تو خیر کی کوئی امید نظر نہیں آرہی ۔اگر ایک حصّہ کھو دینے کے بعد بھی ہماری آنکھیں نہیں کھلیں اور ایک قوم کے طور پر اپنی غلطیوں کا احساس نہیں ہوا تو آج جو تباہی اور بربادی ہورہی ہے وہ بھی ہمیں کچھ نہیں سکھا سکتی ، زندہ قومیں تاریخ سے سبق حاصل کرتی ہیں تاریخ بناتی اور خود اس کا قابل فخر حصہ بنتی ہیں پاکستان بھی ہمیں آج ایک ایسی ہی قوم بننے کی تلقین اور فریادکر رہا ہے تا کہ ایک مظبوط پاکستان کا وجود قائم رہے اور دنیا بھر میں اس کی پہچان امن پسند تحمل ،بردبار اور مساوات کے اصولوں پر قائم ملک کے طور پر ہو ،ہمیں یاد رکھنا چاہے کہ پاکستان ہے تو ہم اور ہماری سیاست ہے اور کسی بھی ملک پر حکومت کرنے کے لیے اس کا مظبوط معاشی پس منظر کا ہونا ضروری ہے حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ پاکستان کو ایسا مظبوط ملک بنانے کے طرف توجہ دیں جس پر وہ اور ان کی ال اولاد حکومت کر سکے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ڈاکٹر اویس فاروقی کے کالمز
-
ستر برسوں کاتماشہ آخر کب تک؟
ہفتہ 22 جولائی 2017
-
نوٹس پر نوٹس مگر ایکشن کہاں ہے؟
ہفتہ 23 اپریل 2016
-
سانحہ گلشن پارک انسانیت کے خلاف جرم
بدھ 6 اپریل 2016
-
مردم شماری ایک بار پھر موخر
بدھ 23 مارچ 2016
-
تعلیم، سکول اور حکومت
اتوار 13 مارچ 2016
-
وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ
ہفتہ 5 مارچ 2016
-
مفت تعلیم سب کے لئے کیسے؟
اتوار 28 فروری 2016
-
مدت ملازمت میں توسیع کی بحث کیوں؟
منگل 16 فروری 2016
ڈاکٹر اویس فاروقی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.