قربانی کے بکروں کی سیلفیاں اور فوٹو شوٹ

منگل 23 جون 2020

Dr Jamshaid Nazar

ڈاکٹر جمشید نظر

کورونا وباء کے باعث آن لائن کاروبار کے رحجان میں کافی تیزی آئی ہے۔آن لائن کاروبار کا آغاز انٹرنیٹ صارفین کی تعداد بڑھنے کی وجہ سے شروع ہوا تھا اور اب اس کاروبار کو کورونا کی وجہ سے بے حد پذیرائی ملی ہے۔دنیا بھر میں لاک ڈاون اور کورونا کے خوف سے باہر نہ نکلنے والے لوگ اپنی ضروریات کی تمام اشیاء آن لائن آرڈر کرکے باآسانی منگوا لیتے ہیں۔

کہا جارہا ہے کہ آنے والا دور آن لائن سسٹم کا دور ہوگا جس میں تعلیم، صحت، کاروبار، ملازمت، شادی، ٹرانسپورٹ ،قربانی غرضیکہ دنیا کا ہر کام آن لائن ہوگا ۔عیدقرباں کی آمد کے باعث آن لائن مویشی منڈیوں کی مقبولیت میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔خریدار کے لئے روایتی طریقہ اختیار کرتے ہوئے مویشی منڈی جاکر اپنی پسند کے گائے، بکرے، دنبے یا کسی اور جانور کا انتخاب ایک مشکل عمل ہوتا تھا لیکن اب قربانی کا فریضہ ادا کرنا آسان ہوگیا ہے،آپ گھر بیٹھے ہی اپنے موبائل فون کے ذریعے جانور خرید سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

آن لائن بکرا منڈی پر جانوروں کی مختلف پوز میںتصاویر کے ساتھ ان کی ویڈیوز اور آواز کے ساتھ دیگر معلومات کے علاوہ قیمتیں بھی درج ہوتی ہیں جس کی وجہ سے قربانی کے جانورکا انتخاب کرنا نہ صرف آسان ہوگیا ہے بلکہ یہ طریقہ کار آرام دہ بھی ہے۔خریدار کو قیمت کم کرانے کی تگ و دو نہیں کرنا پڑتی کیونکہ قیمتیں فکس ہوتی ہیں،اگر آپ کو قربانی کاکو ئی جانور پسند آگیا ہے تو آپ آن لائن ادئیگی کرکے گھر بیٹھے اپنی پسند کا جانور خریدسکتے ہیں۔

آن لائن خریدے گئے قربانی کے جانور لینے کے لئے کہیں جانا بھی نہیں پڑتا بلکہ یہ نوٹ کرائے گئے ایڈریس پر پہنچا دیئے جاتے ہیں۔
پاکستان میں آن لائن قربانی کے جانور خریدنے کا سلسلہ چند سال پہلے سے ہی شروع ہوگیا تھا لیکن اب آن لائن بکرے خریدنے کے ساتھ ساتھ آن لائن قربانی کا کاروبار بھی شروع کیا گیا ہے جس میںآپ کے جانور کی قربانی کے عمل کو انٹرنیٹ کے ذریعے براہ راست دکھانے کی سہولت بھی موجود ہے ،ایسے پیکجز آج کل سوشل میڈیا خصوصا فیس بک پر آفر کئے جارہے ہیں۔

ان پیکجز کے ساتھ کچھ فری آفرز بھی دی جارہی ہیں جیسے ا ۤن لائن قربانی کے ساتھ سری پائے ،اوجھڑی وغیرہ فری میں تیار کر وائیں۔ آن لائن قربانی کی سہولت فراہم کرنیوالی کمپنیوں کی توجہ زیاد ہ تربیرون ملک مقیم پاکستانیوں پر ہوتی ہے ہیں،بیرون ملک مقیم پاکستانی آن لائن مویشی منڈیوں کی ویب سائٹ پراپنی پسندکا جانوربک کر کے اس کی آن لائن ادائیگی کردیتے ہیں اورپھران کی جانب سے قربانی کر کے گوشت تقسیم بھی کردیاجاتا ہے۔

کئی فلاحی اوررفاحی اداروں کی جانب سے بھی اندورن اوربیرون ملک مقیم مسلمانوں کو آن لائن قربانی اور اجتماعی قربانی میں حصہ ڈالنے کی سہولت دی جارہی ہے یہاں تک کے کھالوں کی بکنگ بھی اب آن لائن کی جارہی ہے۔
عید الضحیٰ کی آمد کے باعث آج کل فیس بک اورسوشل میڈیا پراداکاروں کی بجائے قربانی کے جانوروں کی سیلفیاں گردش عام ہیں۔بکروں کی آن لائن فروخت کرنے والے پہلے بکروں کاباقاعدہ بناو سنگھار کر کے ان کا فوٹو سیشن کرواتے ہیں اور پھر جس تصویر میں بکرا خوبصورت اور تگڑا نظر آئے اس کومقرر کردہ فکس قیمت کے ساتھ انٹرنیٹ پرپوسٹ کردیا جاتا ہے۔

بکرا جتنا زیادہ خوبصورت اور تگڑا نظر آئے گا اس کی قیمت اتنی ہی زیادہ ہوگی ۔بکروں کی ایسی سیلفیوں اور فوٹو شوٹ کی وجہ سے اکثر خریدار کو دھوکہ بھی ہو جاتا ہے کیونکہ فوٹو سیشن کرانے والا بکرا حقیقت میں کمزورہونے کے ساتھ اتنا خوبصور ت بھی نہیں ہوتا ۔تصویر سے مختلف بکرا ملنے پرخریدار سر پکڑ کر بیٹھ جاتا ہے، قبل از وقت آن لائن ادائیگی کے باعث وہ کچھ کربھی نہیںپاتا۔


عید الفطر کے موقع پرلاک ڈاون میں نرمی کے باعث جس طرح کورونا تیزی سے پھیلا ،اس کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی اور پنجاب حکومت عید الضحیٰ کے لئے ایسے اقدامات کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس سے مذہبی فریضہ کی ادائیگی بھی باآسانی ہوسکے اور کورونا بھی نہ پھیلے اسی لئے پنجاب حکومت آن لائن قربانی کے جانوروں کی ٹریڈنگ کو سپورٹ کررہی ہے۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے پرائیویٹ سیکٹر کو آن لائن قربانی کے جانوروں کی ٹریڈنگ کرنے کا کہا ہے۔

انھوں نے جانوروں کی خریداری کے لئے آن لائن سسٹم کو موثر بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔آن لائن جانوروں کی ٹریڈنگ کی کامیابی کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب کو چاہئے کہ ایک ایساشعبہ بھی قائم کیا جائے جو قربانی کے جانوروں کی نقلی سیلفیوں اور فوٹو شوٹ پر نظر رکھتے ہوئے آن لائن بکروں کے خریدارکو لٹنے سے بچا سکے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :