
پاک فوج کے جے ایف 17 بمقابلہ بھارتی رافیل
جمعرات 6 اگست 2020

ڈاکٹر جمشید نظر
(جاری ہے)
ان کے مطابق پاکستان نے یہ صلاحیت حاصل کر لی ہے کہ جب مرضی اور جتنے مرضی طیارے بنائے۔
شاہد لطیف کا کہنا ہے کہ سو سے زائد جے ایف 17 تیار کر کے فضائیہ کے حوالے کیے جا چکے ہیں۔پاکستان فضائیہ کے ایک ریٹائرڈ ایئر کموڈور قیصر طفیل نے اپنے ایک بلاگ میں لکھا ہے کہ دسمبر 2018 میں پاکستان نے 112 جے ایف طیارے تیار کر لیے تھے جبکہ مزید 76 پر کام جاری ہے۔ ان کے مطابق پاکستان ایک سال میں 24 جے ایف 17 طیارے بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔شاہد لطیف کا کہنا ہے کہ انڈیا کو رفال ملنے میں کئی سال لگ جائیں گے کیونکہ یہ سب اتنی جلدی نہیں ہوتا۔ ان کے مطابق اگر کوئی خرابی واقع ہوتی ہے تو پھر انڈیا کو ہر بار فرانس کا رخ کرنا ہو گا۔شاہد لطیف کے مطابق سب سے زیادہ اہمیت ایسسمینٹ کی ہوتی ہے طیارے کی نہیں۔ان کے مطابق رفال بھی فورتھ جنریشن طیارہ ہے جس طرح ایس یو-30 تھا جس کو پاکستانی پائلٹس نے گرایا تھا۔جے ایف-17 تھنڈر لڑاکا طیارہ پاکستان کے لیے اس وجہ سے بھی خاصی اہمیت کا حامل ہے کہ پاکستان اسے خود تیار کرتا ہے۔پاکستان نے چین کی مدد سے ہی ان طیاروں کو بنانے کی صلاحیت حاصل کی ہے اور ماہرین کے مطابق یہ طیارہ ایک ہمہ جہت، کم وزن، فورتھ جنریشن ملٹی رول ایئر کرافٹ ہے۔اس طیارے کی تیاری، اپ گریڈیشن اور اوورہالنگ کی سہولیات بھی ملک کے اندر ہی دستیاب ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان اس طیارے کی تیاری کے مراحل کو یقینی بنانے کے لیے کسی بھی دوسرے ملک کا محتاج نہیں ہے۔دنیا نے اس کی بہت اچھی اسسمینٹ کی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہر بڑے شو میں جے ایف 17 کے لیے دعوت نامہ ضرور آتا ہے۔یہ قصہ سنہ 1995 سے شروع ہوتا ہے جب پاکستان اور چین نے جے ایف 17 سے متعلق ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے تھے۔اس طیارے کا پہلا آزمائشی ماڈل سنہ 2003 میں تیار ہوا اور پاکستانی فضائیہ نے سنہ 2010 میں جے ایف-17 تھنڈر کو پہلی مرتبہ اپنے فضائی بیڑے میں شامل کیا۔ پاکستان فضائیہ نے جے ایف-17 تھنڈر کو مدت پوری کرنے والے میراج، ایف 7 اور اے 5 طیاروں کی تبدیلی کے پروگرام کے تحت ڈیزائن کیا۔دفاعی امور کے ماہرین کے مطابق جے ایف تھنڈر طیارہ ایف-16 فیلکن کی طرح ہلکے وزن کے ساتھ ساتھ تمام تر موسمی حالات میں زمین اور فضائی اہداف کو نشانہ بنانے والا ہمہ جہت طیارہ ہے جو دور سے ہی اپنے ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائل سے لیس ہے۔جے ایف-17 تھنڈر نے اسی صلاحیت کی بدولت بی وی آر (Beyond Visual Range) میزائل سے بالاکوٹ واقعے کے بعد انڈین فضائیہ کے مگ کو گرایا تو اس کے ساتھ ہی جے ایف-17 تھنڈر کو بھی خوب پذیرائی ملی۔جے ایف-17 تھنڈر طیاروں میں وہ جدید ریڈار نصب ہے جو رفال کی بھی بڑی خوبی گنی جاتی ہے۔ یہ طیارا ہدف کو لاک کر کے میزائل داغنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اس کی رینج 150 کلومیٹر تک بتائی جاتی ہے اور یہ میزائل اپنے ہدف کا بالکل ایسے ہی پیچھا کرتا ہے جیسے ہالی وڈ کی متعدد فلموں میں دکھایا جاتا ہے۔جے ایف-17 تھنڈر زمین پر حریف کی نگرانی اور فضائی لڑائی کے ساتھ ساتھ زمینی حملے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ یہ طیارہ فضا سے زمین، فضا سے فضا اور فضا سے سطحِ آب پر اٹیک کرنے والے میزائل سسٹم کے علاوہ دیگر ہتھیار استعمال کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
جے ایف-17 کی ڈیزائن لائف چار ہزار گھنٹے یا 25 سال بتائی جاتی ہے۔ماہرین کے مطابق اس طیارے میں نصب ریڈار نظام کی بدولت جے ایف-17 تھنڈر بیک وقت 15 اہداف کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ چار اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔جے ایف 17 تھنڈر کی صورت میں بھارت ایک بڑے سرپرائز سے دوچار ہونے والا ہے۔بھارت کو یہ بھی اچھی طرح معلوم ہے کہ چائنہ دنیا میں تیسرا ملک ہے جس کے پاس ففتھ جنریشن فائٹر جیٹ موجود ہے جو پاکستان خرید سکتا ہے یہ سٹیلتھ (ریڈار پر نظر نہ آنے والا) ٹیکنالوجی کا حامل جیٹ ہے۔ اگر پاکستان رافیل کے مقابلے میں چین سے جے 20 خرید لے تو پھر کیا ہوگا ؟بھارت اپنا انجام خود طے کرلے کیونکہ پاک فوج صرف جنگی ہتھیاروں سے نہیں پہاڑوں سے بھی بلند ارادوں اور جذبوں سے جنگ لڑتی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ڈاکٹر جمشید نظر کے کالمز
-
محبت کے نام پر بے حیائی
بدھ 16 فروری 2022
-
ریڈیو کاعالمی دن،ایجاد اور افادیت
منگل 15 فروری 2022
-
دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پاک فوج کی کارروائیاں
جمعرات 10 فروری 2022
-
کشمیری شہیدوں کے خون کی پکار
ہفتہ 5 فروری 2022
-
آن لائن گیم نے بیٹے کو قاتل بنا دیا
پیر 31 جنوری 2022
-
تعلیم کا عالمی دن اور نئے چیلنج
بدھ 26 جنوری 2022
-
برف کا آدمی
پیر 24 جنوری 2022
-
اومیکرون،کورونا،سردی اور فضائی آلودگی
جمعہ 21 جنوری 2022
ڈاکٹر جمشید نظر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.